بینگلورو میں پولیس کی پوچھ تاچھ سے ایم ایل سی ہری پرساد ناراض - پوچھا : پربھاکر بھٹ اور اننت کمار کے خلاف کیوں نہیں ہو رہی ہے کارروائی ؟
بینگلورو 20 / جنوری (ایس او نیوز) سینئر کانگریسی لیڈر اور ایم ایل سی بی کے ہری پرساد نے پچھلے چند دن پہلے رام مندر میں مورتی نصب کرنے کی تقریب کے پس منظر میں "گودھرا جیسی واردات کرناٹکا میں دہرائے جانے کا خدشہ" ظاہر کیا تھا ، اس پر سائبر پولیس نے ان سے تفتیش کی ۔ جس پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہری پرساد نے پوچھا :" کیا یہ کانگریسی حکومت ہے یا پھر آر ایس ایس کی حکومت ہے ؟ میں یہ سمجھ نہیں پا رہا ہوں کہ میں کس حکومت کے تحت ہوں ۔"
ایم ایل سی ہری پرساد نے کہا :" حکومت نے اقلیتی خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے والے آر ایس ایس لیڈر کلڈکا پربھا کر بھٹ کے خلاف کوئی اقدام نہیں کیا ۔ ریاستی وزیر اعلیٰ سدا رامیا کو صیغہ واحد میں 'بیٹا' کہہ کر مخاطب کرنے والے کاروار رکن پارلیمان اننت کمار ہیگڈے کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ۔ حکومت ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے سے کیوں پیچھے ہٹ رہی ہے ؟"
انہوں نے کہا کہ :" میں نے پولیس سے کہہ دیا ہے کہ مجھے کسی قسم کا وی آئی پی والا سلوک نہیں چاہیے ۔ اگر ضرورت پڑی تو مجھے گرفتار کر لیا جائے ۔ میرا پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والا) ٹیسٹ کروایا جائے ۔ مجھے سیدھے پولیس اسٹیشن لے جا کر تفتیش کی جائے ۔ میرے ساتھ ساتھ بی جے پی کے ریاستی صدر بی وائی وجیندرا کا بھی پولی گراف ٹیسٹ کیا جائے ۔ اگر میرے ساتھ یہ سلوک ہو رہا ہے تو پھر عام کانگریسی کارکنان کا کیا حال ہوتا ہوگا ۔"
ہری پرساد نے کہا : " میں کسی دباو کے آگے جھکنے والا نہیں ہوں ۔ میں نے جو پہلے کہا تھا اس پر اب بھی قائم ہوں ۔ آنے والے دنوں میں ایودھیا کا سفر کرنے والے بھکتوں کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے ۔ مختلف ریاستوں سے ملنے والی معلومات کے مطابق گودھرا جیسی واردات کرناٹکا میں بھی ہو سکتی ہے ۔"