منگلوروکے ایک اسکول میں ہندو مذہب کی توہین کا معاملہ - ٹیچر کو کیا گیا برخاست
منگلورو 13 / فروری (ایس او نیوز) منگلورو کے سینٹ جیروسا انگلش میڈیم پرائمری اسکول میں ایک ٹیچر کے ذریعے کلاس میں ہندو دیوتاوں کی مبینہ توہین کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے متعلقہ ٹیچر کو نوکری سے برخاست کردیا ہے۔
ہندو دیوتاوں کی توہین کرنے کی ملزم خاتون ٹیچر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے رکن اسمبلی ڈاکٹر دیو داس کامت کی قیادت میں سنگھ پریوار کے کارکنان اوربعض طلبہ کے والدین نے اسکول کے احاطے میں دھرنا دیا ۔ اس پس منظر میں دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن نے اسکول کا دورہ کرتے ہوئے واقعہ کے تعلق سے جانکاری حاصل کی ۔ اس موقع پر محکمہ تعلیم اور پولیس کے افسران موجود تھے۔
سنگھ پریوار کی طرف سے سسٹر پربھا پرالزام لگایا جارہا ہے کہ اس نے کلاس میں 'ورک ایز ورشپ' کے موضوع پر سبق پڑھاتے وقت ایودھیا کے رام مندر اور رام کے خلاف توہین آمیز فقرے کہے۔ اس ضمن میں منگلورو ساوتھ پولیس اسٹیشن میں ملزم ٹیچر کے خلاف شکایت بھی درج کروائی گئی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ اس ہنگامے کے بیچ متعلقہ ٹیچرکی طبعیت خراب ہوگئی ہے اور اسے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔ اسکول انتظامیہ کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق سسٹر پربھا نامی جس ٹیچر پر دیوتاوں کی توہین کا الزام لگاہے، اسے نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے اوربیان میں کہا گیا ہے کہ شفافیت کے ساتھ اس معاملے کی تحقیقات کرنے کے مقصد سے ایسا کیا گیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ محکمہ تعلیمات کی طرف سے اس ٹیچر کے خلاف اندرونی تفتیش بھی کی جائے گی۔