کرناٹک میں لگاتار تیسرے دن کورونا نے پار کیا پانچ ہزار کا ہندسہ؛ وزیراعلیٰ، وزیر داخلہ اور تمام وزراء سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے سربراہ بسیرا کرنے والےشہر میں ہی کورونا پر قابو پانے میں حکام ناکام

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 26th July 2020, 1:47 AM | ریاستی خبریں |

بنگلور  25 جولائی (ایس او نیوز) کرناٹک میں کورونا متاثرین کی بڑھتی تعداد کا سلسلہ جاری ہے اور آج تیسرے دن لگاتار کورونا متاثرین کی تعداد کا ہندسہ پانچ ہزار کو پار کرگیا جس سے عوام کی تشویش میں بھی اضافہ بڑھتا جارہاہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ وزیراعلیٰ، وزیر داخلہ اور ریاست کے تمام وزراء سمیت اپوزیشن پارٹیوں کے سربراہ بھی جس شہر میں قیام  کرتے ہیں اور چوبیسوں گھنٹے جس شہر پر نظر رکھتے ہیں، اُسی بنگلور شہر میں آج بھی کورونا کے سب سے زیادہ معاملات سامنے آئے ہیں اور حکام اس پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہیں۔ 

آج پانچویں دن لگاتار بنگلور میں  کورونا متاثرین کی تعداد دو ہزار کے ہندسے کو پار کرگئی ہے اور تعجب کی بات یہ ہے کہ  بنگلور میں کورونا متاثرین کی تعداد  کم ہونے کے بجائے دن بدن بڑھتی جارہی ہے۔ آج سنیچر کو یہاں کورونا کے 2036 معاملات درج ہوئے ہیں جبکہ آج اس مرض سے بنگلور میں 30 لوگ ہلاک بھی ہوئے ہیں۔

اس مہلک وباء سے آج ایک ہی دن   ریاست کے مختلف حصوں سے  72 لوگوں کی جانیں گئیں  جبکہ آج ایک ہی دن 2403 لوگ صحت مند ہوکر اپنے گھروں میں بھی لوٹنے میں کامیاب رہے۔

25 جولائی کی شام تک ملنے والی اطلاع کے مطابق  ریاست میں 90,942 کوویڈ۔19 کے معاملات کی تصدیق ہوچکی ہے جس میں 1796 ہلاک ہوئے ہیں،  33750 اسپتال سے ڈسچارج بھی ہوئے ہیں۔  محکمہ صحت کی جانب سے دی گئی اطلاع کے مطابق  فی الحال ریاست بھر میں 55,388 کیسس ایکٹیو ہیں،  جس میں سے 54,777 مریض مختلف اسپتالوں یا کوویڈ کیئر سینٹروں   میں الگ تھلگ کرکے رکھے گئے ہیں اور یہ سبھی لوگ صحت مند ہیں، البتہ 611 مریض آئی سی یو میں ایڈمٹ ہیں۔

آج ریاست میں جو  72  اموات درج ہوئیں اُس میں بنگلور میں  29،  دکشن کنڑا  اور میسور میں  آٹھ آٹھ، بیلگام میں پانچ، کلبرگی اور دھارواڑ میں  چار، چار، ہاسن، چکبالاپور، ہاویری، شموگہ اور کوپل میں دو، دو اور داونگیرے، یادگیر، گدگ اور  ٹمکور میں ایک ایک کی موت واقع ہوئی ہے۔

آج جس طرح بنگلور میں ایک ہی دن کورونا کے 2036 معاملات درج ہوئے، اسی طرح  بیلگام میں 341، بلاری میں 222،  دکشن کنڑا  میں 218، میسور میں 187، کلبرگی اور دھارواڑ میں 183، اُڈپی میں 182، وجئے پورا میں 175، اُترکنڑا میں 155، بنگلور مضافات میں 154، ہاسن میں 151، اور  چکبالاپور میں 101 معاملات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

25,000پین ڈرائیوزتقسیم؛ سابق وزیراعلیٰ کمار سوامی کا الزام، پرجول ریونا کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات میں سازش

  سابق وزیر اعلیٰ نے 28 اپریل کو کانگریس حکومت کے ذریعہ تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی جو پرجول کے خلاف متعدد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر اس میں شامل ویڈیوز کے بعد شروع ہوئی۔

کرناٹک میں بی جے پی کا مسلمانوں کے خلاف متنازع ویڈیو، پولیس کا ایکس کو نوٹس

رپورٹس کےمطابق منگل کو کرناٹک پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس‏کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے ویڈیو کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت ہٹائے۔

کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے انتخابات کا پرامن طورپر اختتام؛ 66.66 فیصد پولنگ؛ 227 امیدواروں کی قسمت ووٹنگ مشینوں میں بند؛4 جون کو ہوگی ووٹوں کی گنتی

کرناٹک میں دوسرے مرحلے کے لوک سبھا انتخابات میں شمالی کرناٹک ، حید آباد کرناٹک سمیت ریاست کے 14 لوک سبھا حلقوں میں منگل کو پولنگ ہوئی

بینگلورو : لیڈر آف اپوزیش آر اشوک نے کہا : پرجول ریونا انتخاب جیت گیا تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی

کرناٹکا کے لیڈر آف اپوزیشن اور بی جے پی کے اہم لیڈر آر اشوک نے کہا کہ اگر جنسی اسکینڈل کے ملزم ہاسن حلقے سے این ڈی اے کا امیدوار پرجول ریونّا  اگر الیکشن جیت جاتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی اور اسے معطل کیا جائے گا ۔

گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت -  5 اضلاع میں ریڈ الرٹ - 14 اضلاع میں آرینج الرٹ 

ریاست میں گرمی کی بڑھتی ہوئی شدت اور بعض مقامات پر پارہ 42 سے 44 ڈگری سیلسیس تک پہنچنے کے بعد کرناٹکا اسٹیٹ ڈیسیاسٹر مونیٹرنگ سینٹر (کے ایس این ڈی ایم سی) نے 9 مئی تک کے لئے پانچ اضلاع میں ریڈ الرٹ اور 14 اضلاع میں آرینج الرٹ جاری کیا ہے ۔

پرجول ریونّا معاملہ: کانگریس نے پی ایم مودی اور امت شاہ سے پوچھے 10 سوالات، بی جے پی پر لگائے سنگین الزامات

کرناٹک میں این ڈی اے امیدوار اور ہاسن سے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونّا سے متعلق جنسی اسکینڈل تنازعہ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں پی ایم مودی اور بی جے پی کے خلاف زوردار انداز میں محاذ کھول رکھا ہے۔ کانگریس لیڈران لگاتار حملہ آور نظر آ رہے ہیں اور خصوصی طور پر پی ...