کرناٹک میں ذات مردم شماری رپورٹ نومبر میں پیش کرنے کی تیاری
بنگلورو ،4/اکتو بر (ایس او نیوز/ایجنسی ) بہار میں ذات مردم شماری کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد ملک کے سیاسی منظر نامے میں جو کھلبلی مچی ہوئی ہے اسی درمیان کرناٹک میں کی گئی ذات مردم شماری کی تفصیلات منظر عام پر لانے کیلئے سدارامیا حکومت کی طرف سے تیاریاں شروع کی جاچکی ہیں۔
منگل کے روز وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اس سروے کو انجام دینے والے ریاست کے مستقل پسماندہ طبقات کمیشن کو ہدایت جاری کی کہ وہ اس سروے کی رپورٹ تیار رکھے۔
بیلگاوی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ انہوں نے کمیشن کے سابق چیرمین کانت راج کی طرف سے تیاری کی گئی رپورٹ کو منظر عام پر لانے کیلئے اس سے پہلے بھی کوشش کی تھی۔ کمار سوامی کی دور حکومت میں کانت راج کی رپورٹ تیار ہو چکی تھی۔
اب اس رپورٹ کو طلب کر کے حکومت اس کا جائزہ لے گی۔ اس وقت کمیشن کے سکریٹری نے رپورٹ پر دستخط نہیں کئے تھے اسی لئے اب جوسکریٹری ہیں ان سے کہا گیا ہے کہ دستخط کر کے رپورٹ حکومت کو سونپ دیں۔ ذات مردم شماری کی تفصیلات کی بنیاد پر سماجی اور معاشی سروے کرنے کیلئے بھی ہدایت دی گئی تھی۔
اس دوران سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ بہار میں ذات مردم شماری کی تفصیل سامنے آنے کے بعد جو سیاسی منظر نامہ بدلا ہے اسے دیکھتے ہوئے حکومت کرناٹک نے بھی نومبر کے دوران ذات مردم شماری کی تفصیلات عوامی سطح پر لانے کی پہل کر دی ہے۔
اس مردم شماری کی تفصیلات پر وز یر اعظم مودی کی سخت برہمی اور بی جے پی کو ہونے والے سیاسی فائدے کا حساب الٹ جانے کی وجہ سے کانگریس کرناٹک میں بھی یہ تفصیلات باہر لانے کیلئے کمر بستہ نظر آ رہی ہے۔
سینئر کانگریس لیڈربی کے ہری پر ساد نے منگل کے روز ریاستی حکومت سے مانگ کی کہ وہ کرناٹک میں کرائی گئی ذات مردم شماری کی تفصیلات منظر عام پر لائے اور ریاست کے کمزور طبقات کو انصاف دینے کیلئے پہل کرے۔