کرناٹک :بھرتی امتحانات میں سر ڈھانپنے پر پابندی مگر منگل سوتر پہننے کی اجازت
بنگلورو 14/نومبر(ایس او نیوز/ایجنسیاں): کرناٹک ایگزامینیشن اتھارٹی (کے ای اے) نے دھاندلی سے بچنے کے لیے مختلف بورڈز اور کارپوریشنوں کے بھرتی امتحانات کے دوران امتحان ہال میں سر ڈھانپنے پر پابندی عائد کی ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ یہ بلوٹوتھ ڈیوائسز کا استعمال کرکے امتحان میں ہونے والی چوری کو روکنے کی کوشش کا حصہ ہے۔اس سے قبل 6 نومبر کو کرناٹک پبلک سروس کمیشن کے امتحان میں شرکت کرنے والی ایک خاتون کو امتحان ہال میں داخل ہونے سے پہلے اپنا منگل سوتراُتارنے کےلئے کہا گیا تھا۔
ہندوتو اگروپوں کے احتجاج کے بعد، کے ای اے نے اب خواتین کو امتحان ہال میں منگل سوتر اور بیچھیا پہننے کی اجازت دیدی ہے مگر سرڈھانپنے یعنی حجاب پر پابندی عائد کردی ہے۔واضح رہے کہ ریاست بھر کے مختلف بورڈز اور کارپوریشنوں کے بھرتی کے امتحانات 18 اور 19 نومبر کو ہونے والے ہیں۔ کہا جارہا ہے کہ یہ فیصلہ بلیو ٹوتھ ڈیوائسز کے استعمال سے متعلق شکایات کے بعد کیا گیا۔ اس سے پہلے اکتوبر میں کرناٹک حکومت نے طالبات کو مقابلہ جاتی امتحانات کے دوران حجاب پہننے کی اجازت دی تھی۔
اعلیٰ تعلیم کے وزیر ایم سی سدھاکر نے امیدواروں کو حجاب پہن کر امتحان مراکز میں آنے کی اجازت دی تھی جس کے بعد دائیں بازو کے گروپوں نے احتجاج شروع کر دیا تھا۔ تاہم، کچھ طلباکی طرف سے بلوٹوتھ ڈیوائسز کے استعمال کی شکایات کے نام پر حجاب پر ہی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یاستی حکومت نے 11 نومبر کو ریاستی سی آئی ڈی کو اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا تھا جس میں کلبرگی اور یادگیر کے امتحانی مراکز میں امتحان دینے والوں نے کے ای اے کے ذریعہ اکتوبر 2023 میں منعقدہ امتحان میں مبینہ طور پر بلوٹوتھ آلات کا استعمال کیا تھا۔
بتایا گیا ہے کہ امتحان کے ڈریس کوڈ کے تحت لڑکیوں کو اونچی ہیلس، جینس اور ٹی شرٹ پہننے پربھی روک لگائی گئی ہے، اسی طرح مردوں کو ہاف سوئیل شرٹ پہننے کی اجازت ہے، جو ان کی پتلون کے ساتھ اِن نہیں ہو۔