نئی دہلی، 23/ستمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے عین قبل کرناٹک کی سیکولر کہلانے والی جنتادل (سیکولر) بالاخر بی جے پی والی این ڈی اے اتحاد میں شامل ہوگئی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کمارسوامی نے دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ سے ملاقات کے بعد اُن کے ساتھ اتحاد کا اعلان کیا ۔ شاہ اور کمار سوامی کے درمیان کرناٹک میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بھی بات چیت ہوئی۔ تاہم ابھی تک اس کی معلومات سامنے نہیں آئی ہیں.
یاد رہے کہ شمالی ہندوستان میں بی جے پی کو داخل ہونے کا راستہ کرناٹک کی جے ڈی ایس نے ہی فراہم کیا تھا جب جے ڈی ایس نے بی جے پی سے ہاتھ ملاکر حکومت کی تھی، بعد میں جے ڈی ایس نے اقتدار کے لئے کانگریس سے بھی ہاتھ ملایا، لیکن حکومت زیادہ دن نہیں چل سکی تھی۔ اب جبکہ حالیہ انتخابات میں کرناٹک میں جےڈی ایس کا شیرازہ بکھر چکا ہے، پھر ایک بارجے ڈی ایس نے بی جے پی سے ہاتھ ملاتے ہوئے این ڈی اے )(نیشنل ڈیموکریٹک الائنس) کے ساتھ مل کر لوک سبھا انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ امیت شاہ کے بعد کمارسوامی نے بی جے پی صدر جے پی نڈا سے بھی ملاقات کی۔ کمار سوامی کے ساتھ ملاقات کے بعد، نڈا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا کہ ہم ان کا این ڈی اے میں تہہ دل سے خیرمقدم کرتے ہیں۔ اس سے این ڈی اے اور وزیر اعظم مودی کے "نیا ہندوستان، مضبوط ہندوستان” کے وژن کو مزید تقویت ملے گی۔
جے ڈی ایس کے این ڈی اے میں شامل ہونے کے بعد کانگریس نے کہا کہ بی جے پی کی B ٹیم باضابطہ طور پر این ڈی اے اتحاد کا حصہ بن گئی ہے۔
یاد رہے کہ سال 2019 میں جے ڈی ایس صرف ہاسن کی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہی تھی۔ وہیں بی جے پی نے منڈیا، بنگلورو (دیہی) اور چکبالاپور میں سیٹیں جیتی تھیں۔ ہاسن میں سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پراجول ریونا نے الیکشن جیتا تھا لیکن یکم ستمبر کو کرناٹک ہائی کورٹ نے ان کی امیدواری کو منسوخ کر دیا۔ عدالت نے کہا تھا کہ اس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں الیکشن کمیشن کو حلف نامے میں غلط معلومات دی تھیں۔ اس نے اپنی 24 کروڑ روپے سے زیادہ کی آمدنی چھپائی تھی۔ پراجوال 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں جیتنے والی پارٹی کے واحد ایم پی تھے۔ لیکن ہاسن کے ایم پی کی منسوخی کے بعد اب جے ڈی ایس کے پاس لوک سبھا میں کوئی رکن نہیں ہے۔
گزشتہ لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی ایس کو 9.67 فیصد ووٹ ملے تھے۔ لیکن اُس وقت، جے ڈی ایس نے اسمبلی انتخابات میں 19 سیٹیں جیتی تھیں اور پارٹی کو 13.29 فیصد ووٹ ملے تھے۔