احمد آباد، 30/مئی (ایس او نیوز/ایجنسی) آئی پی ایل کے 16ویں سیزن کے دلچسپ فائنل مقابلے میں چنئی سپر کنگز نے گجرات ٹائٹنز کے آخری گیند پر چوکا لگاتے ہوئے شاندار جیت درج کرلی۔
بارش کی رکاوٹ کے بنا پر چنئی سپر کنگز کو ڈی ایل ایس (ڈکورتھ لوئس سسٹم )کے اصول کے مطابق 15 اوورز میں جیت کے لیے 171 رنز کا ہدف ملا۔ مگر رویندرا جڈیجہ نے آخری گیند پر جیت کے لیے درکار چار رنز بنا کر چنئی سپر کنگز کو فاتح بنا دیا۔ اس کے ساتھ ہی چنئی سپر کنگز کی ٹیم پانچویں بار آئی پی ایل کی فاتح بننے میں کامیاب ہو گئی۔چنئی کی ٹیم کو جیتنے کے لیے آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے۔ گجرات نے اس اوور کو پھینکنے کی ذمہ داری موہت شرما کو دی، ان کی پہلی گیند پر کوئی رن نہیں بنا، دوسری گیند پر صرف 1 رن آیا۔ اب چنئی کو 4 گیندوں میں 12 رنز درکار تھے۔ تیسری اور چوتھی گیند پر بھی 1-1 رنز آئے۔ آخری 2 گیندوں پر چنئی کو جیت کے لیے 10 رنز درکار تھے۔ رویندر جڈیجہ نے موہت شرما کے اوور کی 5ویں گیند پر چھکا لگا کر میچ میں سنسنی پیدا کردی، جبکہ آخری گیند پر بال کو باونڈری کے باہر کرکے دو گیندوں کے لئے درکار دس رن بناکر چنئی کی ٹیم کو 5ویں بار فاتح بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
اس میچ میں جب چنئی سپر کنگز 215 رنز کے ہدف کے تعاقب میں میدان میں اتری تو اس کی اننگز کی تیسری گیند کے بعد بارش کی وجہ سے کھیل روکنا پڑا۔ تقریباً 2 گھنٹے بعد جب میچ دوبارہ شروع ہوا تو ڈی ایل ایس کے اصولوں کے مطابق چنئی کو 15 اوور میں 171 رنز کا ہدف دیا گیا تھا۔
چنئی کی جانب سے اننگز کا آغاز کرنے آئے روتوراج گائیکواڑ اور ڈیون کونوے نے ٹیم کو تیز شروعات دینے کا کام کیا۔ چوتھے اوور کے اختتام پر چنئی کا اسکور بغیر کسی نقصان کے 52 رن پر پہنچ چکا تھا۔ اس کے بعد 6 اوورز کا کھیل ختم ہونے پر ٹیم کا اسکور 72 رنز ہوگیا۔
اس میچ میں گجرات ٹائٹنز نے ٹائم آؤٹ کے وقفے کے بعد 7ویں اوور میں واپسی کرتے ہوئے چنئی کی ٹیم کو 2 بڑے جھٹکے دیے۔ نور احمد نے پہلے روتوراج گائیکواڈ کو 74 کے اسکور پر پویلین بھیجا۔ اس کے بعد 78 کے اسکور پر ڈیون کونوے کا وکٹ لے کر انہوں نے اس میچ میں گجرات کو واپس دلانے میں اہم کردار ادا کیا۔
ایک ہی اوور میں 2 وکٹ گنوانے کے بعد اچانک چنئی سپر کنگز کی ٹیم اس میچ میں دباؤ میں نظر آنے لگی۔ اجنکیا رہانے نے شیوم دوبے کے ساتھ مل کر چنئی کو دوبارہ میچ میں واپس لانے میں اہم کردار ادا کیا۔ رہانے نے اننگز کے 8ویں اوور میں دو چھکوں کی مدد سے 16 رنز بنائے۔ اس کے ساتھ ہی چنئی کا اسکور 8 اوور کے بعد 94 رنز تک پہنچ گیا۔ چنئی نے 10 اوور کے اختتام پر 112 رنز بنائے تھے۔ سی ایس کے کو اس میچ میں تیسرا جھٹکا 117 کے اسکور پر رہانے کی صورت میں لگا، جو 13 گیندوں میں 27 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔
12 اوورز کے اختتام پر چنئی سپر کنگز نے 3 وکٹوں کے نقصان پر 133 رنز بنا لیے تھے۔ آخری 3 اوورز میں ٹیم کو جیت کے لیے 39 رنز درکار تھے۔ گجرات کے لیے اننگز کے 13ویں اوور کے لیے آنے والے موہت شرما نے پہلی 3 گیندوں پر 16 رنز دئے۔ اس کے بعد موہت نے واپسی کی اور اگلی 2 گیندوں پر امباتی رائیڈو اور مہندر سنگھ دھونی کو پویلین بھیج کر چنئی کو 2 بڑے جھٹکے دیے۔ 13 اوور کے اختتام کے بعد چنئی کا اسکور 5 وکٹوں کے نقصان پر 150 رنز تھا۔
گجرات کے لیے اس میچ میں صرف 8 رنز دینے والے محمد شامی نے 14 واں اوور پھینکا۔ چنئی کو جیت کے لیے آخری اوور میں 13 رنز درکار تھے۔ اس اوور کی پہلی 4 گیندوں میں چنئی کی ٹیم صرف 3 رنز ہی بنا سکی۔ جڈیجہ نے آخری 2 گیندوں پر 10 رنز بنا کر چنئی کو 5ویں بار فاتح بنایا۔ گجرات کی جانب سے میچ میں موہت شرما نے 3 اور نور احمد نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔
فائنل میچ میں گجرات ٹائٹنز کی اننگز کی بات کریں تو ریدھیمان ساہا نے 54 اور سائی سدرشن نے 96 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ جس کی وجہ سے گجرات کی ٹیم آئی پی ایل فائنل کی تاریخ کا سب سے بڑا سکور بنانے میں کامیاب ہو گئی۔ گجرات کی اننگز 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 214 رنز پر ختم ہوئی۔