کاروار: ہوراٹا ویدیکے کا فوریسٹ آفسر پرالزام؛ قبضہ داروں کی ہٹانے کی جھوٹی رپورٹ سرکار کو بھیجی گئی ہے، ڈی سی کو دیا میمورنڈم
کاروار 3/مئی (ایس او نیوز) جنگلاتی زمین پر قبضہ داروں کے حقوق کے جدوجہد کرنے والی ضلعی کمیٹی نے چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس آفیسر کی طرف سے حکومت کو جھوٹی رپورٹس بھیجی جارہی ہیں کہ ضلع کے مختلف علاقوں سے جنگلاتی زمین پر قبضہ کرنے والوں کو وہاں سے ہٹادیاگیا ہے اور متعلقہ زمین واپس سرکاری قبضے میں لی گئی ہے۔
ہوراٹا ویدیکے کے صدر ایڈوکیٹ رویندرانائک کی قیادت میں وفدکی جانب سے ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو دئے گئے میمورنڈم میں بتایا گیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے آفیسر نے سرکار کو جو رپورٹ بھیجی ہے اس کے مطابق سرسی، یلاپور، ہلیال، کاروار، ڈانڈیلی وغیرہ سے جملہ 5621 خاندانوں کو جنگلاتی زمین کے قبضے سے بے دخل کردیا گیا ہے اور 3159.35 ہیکٹر جنگلاتی زمین سرکاری قبضے میں واپس لی گئی ہے۔ہوراٹا ویدیکے کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ بے بنیاد اور حکومت کو گمراہ کرنے والی ہے۔ جنگلاتی زمین پر سے قبضہ ہٹانا ہے تو اس کے لئے قانونی تقاضے پورے کرنا اور اسی کے مطابق کارروائی کرنا ضروری ہے۔ لیکن اس طرح کی کارروائی کیے بغیر حکومت کو چیف کنزرویٹر آف فاریسٹ کی طرف سے جھوٹی رپورٹ بھیجنا اس مسئلے کو مزید پیچیدہ بنانے جیسا ہے۔
میمورنڈم میں مطالبہ کیاگیا ہے کہ ڈپٹی کمشنر اس معاملے میں مداخلت کریں اور محکمہ جنگلات کے ایک اعلیٰ آفیسر کی طرف سے اس طرح کی جھوٹی رپورٹ حکومت کو بھیجنے کے تعلق سے پوری طرح تحقیقات کریں۔اور خاطی افسران کے خلاف ضروری قانونی کارروائی کریں۔
ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرکے انہیں میمورنڈم دینے والے وفد میں ہوراٹا ویدیکے کے ضلع کنوینر ابراہیم نبی صاب، دیوراج ڈی گونڈا، کمٹہ کمیٹی کے صدر منجو ناتھ مراٹھی، یلاپور کے بھیمسو والمیکی، تَمّا مراٹھی، ولسن کاروار، روہیداس وئیگنکر، نارائن مراٹھی اور دیگر ذمہ داران موجود تھے۔