بھٹکل 25 نومبر (ایس او نیوز) ہزار سال کی تکمیل پر مورخہ 4 اور 5 جنوری 2023 کو جماعت المسلمین بھٹکل کا عظیم الشان اجلاس جامع مسجد بھٹکل کے بالمقابل میدان میں منعقد کیا جارہا ہے جس کے لئے تیاریاں زورو شور سے جاری ہیں۔ اس بات کی جانکاری اجلاس کے کنوینر مولانا الیاس جاکٹی ندوی نے دی۔
اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا الیاس ندوی نے بتایا کہ دو روزہ اجلاس میں عوام الناس بالخصوص نئی نسل کو جماعت کی خدمات، تاریخ اور منصوبوں کے تعلق سے آگاہ کیا جائے گا۔دو روزہ اجلاس میں مختلف پروگرامس ترتیب دئے گئے ہیں جس میں جماعت کی خدمات کے اعتراف میں ایک مشاعرہ اور جماعت کی تاریخ پر مشتمل ایک نمائش سمیت ہزار سالہ سونئیر کی شکل میں جماعت کی تاریخ، اہمیت اور خدمات وغیرہ کو اُجاگر کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اجلاس میں جماعت کے لئے بے لوث خدمات انجام دینے والی ممتاز شخصیات کا تعارف پیش کرتے ہوئے اُن کی خدمات کو اُجاگر کرنے کے لئے ایک سیمینار بھی ہوگا اور اہم شخصیات پر مقالے پیش کرکے نئی نسل کو ان کی خدمات سے آگاہ کرانے کے ساتھ جماعت کی خدمت کرنے والی باحیات شخصیات کی تہنیت بھی کی جائے گی۔
اسی طرح برادران وطن کو مدعو کرتے ہوئے جامع مسجد کا درشن کرانے کا بھی پروگرام ہوگا اور اُن کے اندر اسلام اور مقامی مسلمانوں کے تعلق سے پھیلی غلط فہمیوں کو دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس پروگرام میں اُڈپی کے معروف سوامی پیجاور مٹھ کو مہمان خصوصی کے طور پر مدعو کیا گیا ہے۔
اجلاس میں عوام الناس بشمول خواتین اور طلبہ و طالبات کے لئے الگ الگ کوئیز مقابلے بھی رکھے گئے ہیں، جبکہ بیرون بھٹکل یا بیرون ہند میں رہائش پذیر لوگوں کے لئے آن لائن کوئیز مقابلہ ہوگا۔ مولانا نے کہا کہ اس اہم اجلاس کے ذریعے بھٹکل کے تمام لوگوں کو جوڑنے کی کوشش کی جائے گی اور تمام لوگوں کے تعاون سے اس اہم اجلاس کی کاروائی کو آگے بڑھایا جائےگا۔
اجلاس کے دوسرے دن بعد نماز عشاء اصلاح معاشرہ پر جلسہ ہوگا ، یہ اختتامی جلسہ بھٹکل عیدگاہ میدان میں منعقد ہوگا جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور مولانا بلال حسنی ندوی سمیت دیگر علماء و عمائدین شریک ہونگے۔
پریس کانفرنس میں جماعت کے قاضی مولانا عبدالرب خطیبی ندوی، جماعت کے صدر جناب شفیع شابندری پٹیل ، جنرل سکریٹری مولانا محمد حسین جوکاکو ندوی ، اجلاس کمیٹی کے صدر جناب محتشم عبدالرحمٰن جان اور مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی وغیرہ موجود تھے۔