گوکرن: ہوم کوارنٹین کیا گیا شخص بازار میں گھومتا نظر آنے پر عوام نے جتایا اعتراض
گوکرن 16/مئی (ایس او نیوز) گوکرن کے بازار میں جب ایک ایسا شخص گھومتا پھرتا نظر آیا جس کے ہاتھ پر ہوم کوارنٹین کا سیل لگا ہوا تھا تو عوام نے اس پر اعتراض جتاتے ہوئے متعلقہ افسران کے پاس اس کی شکایت کردی۔
بتایا جاتا ہے کہ شکایت موصول ہونے پر محکمہ صحت اور پولیس کے افسران موقع پر پہنچ گئے اور اس شخص سے پوچھ تاچھ کی جوکہ یہاں کے کاراسٹریٹ کا رہنے والا تھا۔ یہ شخص بیرون ضلع سے یہاں آیا تھا اور اس کے ہاتھ کوارنٹین کی سیل لگانے کے بعد اس کو عوامی مقامات سے دور رہنے کی تاکید کی گئی تھی۔معلوم ہوا ہے کہ جب افسران موقع پر پہنچ گئے تو متعلقہ شخص ان کے ساتھ بحث کرنے لگا کہ میں ڈی سی سے اجازت لے کر ہی بازار میں آیا ہوں۔ بیرون ضلع سے آنے والے جو لوگ صحت مندہیں ان کے لئے کوارنٹین میں نہ رکھے جانے کی ہدایت ریاستی حکومت کی طرف سے دی گئی ہے۔ ا س نے یہ بھی کہا کہ میں نے کمٹہ کے اسسٹنٹ کمشنر سے رابطہ کرکے ان کو تفصیل سمجھادی ہے۔لیکن اب فون کرنے پروہ ریسیو نہیں کررہے ہیں۔اس وقت موقع پر موجود افسران نے اپنا بیان تحریری طور پر دینے کی مانگ کی اور پھر دوبارہ بازار میں غیر ضروری طور پرگھومنے پھرنے سے سختی کے ساتھ منع کردیا۔اس وقت وہاں پر موجود دوسرے کئی افراد بھی افسران کے ساتھ بحث و مباحثہ میں الجھ گئے۔
اس کارروائی میں گوکرن پولیس اسٹیشن کے پی ایس آئی نوین نائک، پرائمری ہیلتھ سینٹر کے میڈیکل آفیسر ڈاکٹر جگدیش نائک اور ان کا عملہ، پی ڈی او ونئے کمار، سیکریٹری شریدھر بومکر، ولیج اکاونٹنٹ ریونسدپا وغیرہ نے حصہ لیا۔
اسی دورا ن ایک اور واقعے میں بھٹکل میں ملازمت کرنے والے ایک شخص کو بازار میں گھومتے دیکھ کر گوکرن کے محکمہ جاتی افسران نے دھر دبوچا۔ تفتیش کرنے پر اس شخص نے بتایا پچھلے چھ مہینے قبل بھٹکل کے ایک ہوٹل میں وہ ملازمت کررہا تھا۔ عوام کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے افسران نے احتیاطی تدبیر کے طو رپراس شخص کو لازمی ہوم کوارنٹین کے لئے بھیج دیا۔
ضلع انتظامیہ،محکمہ صحت اور پولیس کے بعض افسران کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ سرکار کی طرف سے روز ایک نئی جاری ہوتی ہے اور وہ سوشیل میڈیا پر عام ہوجاتی ہے، جس کے بعد عوام کو سمجھانے میں افسران کو بڑی دقت پیش آرہی ہے۔ ان بدلتے احکامات کی وجہ سے عوام افسرن سے الجھ پڑتے ہیں اور بحث ومباحثہ کرنے لگتے ہیں جس سے کورونا وباء کی روک تھام کرنے والے افسران کو اور عملے کے افراد پریشان ہوگئے ہیں۔