بھٹکل : کووِڈ 19متاثرہ مریض کی موجودگی سے متعلق غلط جانکاری دے کر ’آروگیہ سیتو‘ ایپ نے اڑائی بھٹکل کے شہریوں کی نیند
بھٹکل6/مئی (ایس او نیوز)کورونا وباء پر قابو پانے کے اقدامات اور اس مرض کے پھیلاؤ کے تعلق سے عوام کو آگاہ رکھنے کے لئے مرکزی حکومت کی جانب سے ’آروگیہ سیتو‘ نامی ایپ جاری کیا گیا ہے اورخود وزیر اعظم نریندرا مودی نے عوام سے درخواست کی ہے کہ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرلیں۔ لیکن اس ایپ کی وجہ سے بھٹکل میں بہت سارے شہریوں کی نیندیں اڑگئیں کیونکہ پیر کے دن اس ایپ میں بتایا جارہاتھا کہ بھٹکل میں ایک کووِڈ 19کا مریض موجود ہے اور پھر منگل کے اس میں مزید 3مریضوں کی تعداد کا اضافہ دکھایاگیا اس طرح دو دن کے اندر بھٹکل میں چار مریض موجود ہونے کی خبر سے لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔کیونکہ بعض لوگوں کے فون میں مریض ان سے چند ہی میٹر کے فاصلے پر موجود ہونے کی نشاندہی کی جارہی تھی۔
آروگیہ سیتو ایپ، بلیو ٹوتھ اور جی پی ایس کے تحت کام کرتا ہے۔پہلی مرتبہ ڈاؤن لوڈ کرنے کے ساتھ ہی اس میں کچھ معلومات پوچھی جاتی ہیں، اور کچھ ذاتی تفصیلات درج کرکے اپنے آپ کو رجسٹر کروانا ہوتا ہے۔ایپ کے اوپری حصے میں ایک ’خطرے‘ کی اطلاع دینے والا سرخ نشان دکھائی دیتا ہے۔ اس نشان پر کلک کرنے سے کووِڈ 19کی تصدیق ہونے کی انفارمیشن ایپ میں درج ہوجاتی ہے۔اور ایسے فون سے قریب تر رہنے والے لوگوں کے فون میں اس ایپ کے ذریعے خطرے کی اطلاع فراہم کی جاتی ہے۔
سمجھا جاتا ہے کہ پیر کے دن ایپ کا درست استعمال نہ جاننے والے کسی شخص نے جان بوجھ کر یا انجانے میں اس خطرے کے نشان پر کلک کیا ہوگا۔اس کے بعد شہر کے اندر 5کلو میٹر اور 10کلو میٹر کے فاصلے میں کووڈ مریض ہونے کی اطلاع ایپ میں دکھائی جانے لگی۔اس کے علاوہ 14افراد کے اندر بیماری کے آثار نظر آنے کی بات بھی ایپ میں درج ہوگئی تھی۔ اور یہ اطلاعات مختلف فون میں مختلف اعداد وشمار کے ساتھ دکھائی جارہی تھیں۔اس کی وجہ سے عوام کے اندر خوف، تشویش اور الجھن پیداہونا فطری بات تھی۔
اس کے بارے میں ضلع پنچایت سی ای او محمد روشن نے بتایا کہ اس ایپ کو مرکزی حکومت کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔اس میں ضلع انتظامیہ کا کوئی عمل دخل نہیں ہوتا۔ اس میں جو کوتاہی مل رہی ہے اور جو غلط معلومات دکھائی جارہی ہیں، اس کی اطلاع متعلقہ محکمہ کو دی جائے گی۔