کل پیر سے شروع ہو گا پارلیمنٹ کا سرمائی اجلاس، شہریت بل کو منظور کرانے کی تیاری میں حکومت
نئی دہلی،17/نومبر(آئی این ایس انڈیا) پیر سے شروع ہونے جا رہے پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شہریت بل پیش کرنے کی حکومت کی منصوبہ بندی، جموں کشمیر کی صورتحال، اقتصادی سست روی اور بے روزگاری جیسے مسائل پر حکمراں پارٹی اور اپوزیشن کے درمیان ٹکراؤہونے کا امکان ہے۔
شہریت (ترمیم) بل کو منظور کرانے کے علاوہ اس سیشن کے دوران دو اہم آرڈیننس کو قانون میں تبدیل کرانا بھی حکومت کی منصوبہ بندی میں شامل ہے۔انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 اور فنانس ایکٹ، 2019 میں ترمیم کو مؤثر بنانے کے لئے ستمبر میں ایک آرڈیننس جاری کیا گیا تھا جس کا مقصد نئے اور گھریلو مینوفیکچرنگ کمپنیوں کے لئے کارپوریٹ ٹیکس کی شرح میں کمی لا کر معاشی سست روی کو روکنا اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔دوسرا آرڈیننس بھی ستمبر میں جاری کیا گیا تھا جس میں ای سگریٹ اور اسی طرح کی مصنوعات کی فروخت، تعمیر اور اسٹوریج پر پابندی لگائی گئی ہے۔
لوک سبھا انتخابات میں ملے مینڈیٹ کے ساتھ اقتدار میں واپسی کرنے والی بی جے پی قیادت این ڈی اے حکومت کا یہ اس دور میں دوسرا پارلیمنٹ سیشن ہے۔ پارلیمنٹ کا پہلا سیشن کافی بہتر رہا۔اس سیشن کے دوران تین طلاق، قومی جانچ ایجنسی کو زیادہ اختیارات دینے جیسے کئی اہم بل دونوں ایوانوں میں منظور ہوئے۔اس دوران جموں کشمیر کے خصوصی درجے کو ہٹانے اور اسے دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کی تجویز بھی دونوں ایوانوں میں منظور ہوئی۔
پیر سے شروع ہو رہے سرمائی اجلاس میں حکومت متنازعہ شہریت (ترمیم) بل کو منظور کرانے کی تیاری میں ہے جو بی جے پی کا اہم مسئلہ ہے۔اس کا مقصد پڑوسی ممالک سے آئے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت فراہم کرنا ہے۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ حکومت نے سیشن کے دوران اپنے ایجنڈا میں اس بل کو درج کیا ہے۔حکومت نے اس بل کو اپنے پہلے دور اقتدار میں بھی پیش کیا تھا لیکن اپوزیشن جماعتوں کی مخالفت کی وجہ سے پاس نہیں کرایا جا سکا۔اپوزیشن نے اس بل پر تنقید کرتے ہوئے اسے مذہبی بنیاد پر امتیاز بتایا ہے۔ پارلیمنٹ کا یہ سرمائی اجلاس 13 دسمبر تک چلے گا۔