کاروار بیچ پر ساگر مالا منصوبے کے تحت تعمیراتی کام دوبارہ شروع: ماہی گیروں کا سخت احتجاج :شہر میں غیر اعلانیہ بند؛ حالات کشیدہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 13th January 2020, 7:02 PM | ساحلی خبریں |

کاروار:13؍ جنوری (ایس اؤ نیوز)ماہی گیروں اور مقامی لوگوں کی مخالفت کے باوجود ساگر مالامنصوبے کے تحت یہاں کے تجارتی بندرگاہ کی توسیع کاتعمیری کام پیر کوزبردست پولس بندوبست کے چلتے  دوبارہ شروع ہوا۔  صبح جب  تعمیراتی کام کو روکنے کے لئے  ماہی گیر آگے بڑھے تو پولس اور احتجاجیوں کے درمیان دھکم دھکا ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ احتجاج کے دوران پولس نے   70سے زائد احتجاجیوں کو اپنی تحویل میں لے کردوپہر کو رہا کر نے کی ذرائع نے خبر دی ہے۔ اسی میں  احتجاج کررہی ماہی گیر خواتین  میں سے تین عورتیں بے ہوش ہونے کی بھی خبر ملی ہے۔ حالات کو کشیدہ ہوتے دیکھ کر جائے وقوع پر زائد پولس فورس تعینات کی گئی ۔ اور جس علاقے میں تعمیراتی کام جاری ہے اس کے اطراف پولس نے بیری کیڈ لگا کر داخلے پر پابندی لگادی  ہے ۔

سمندری ساحل پر صبح سے ہی ماہی گیروں اور مقامی افراد کا  احتجاج جاری رہا، اس دوران احتجاجیوں نے سمندر میں اتر کر اپنی جدوجہد جاری رکھی ، خبر ملی ہے کہ صبح کے وقت ایک اور دوپہر بعد  دو عورتیں بے ہوش ہوگئیں تو انہیں فوری طورپر اسپتال میں داخل کیاگیا۔

بتایا جارہا ہے کہ منصوبے کے تحت شہر کے رویندرناتھ ٹیگور بیچ پر بچوں کی تفریح گاہ کے نزدیک قریب 800میٹر لمبی تحفظاتی دیوار کی تعمیر ہوگی ، جس سے ماہی گیر کشتیوں کے لئے مشکلات پیدا ہونگی ، تجارتی بندرگاہ کی توسیع سے ماہی گیر صنعت کاری کو نقصان ہوگا اس کے علاوہ شہر  کاروار کے واحد ساحلی کنارے پر واقع بیچ کی اور شہری خوبصورت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ماہی گیر تعمیراتی کام کی مخالفت کر رہے ہیں۔ منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے اتوار کی شام ٹیگور بیچ پر ماہی گیروں اور سیکڑوں مقامی افراد نے قریب دو کلومیٹر لمبی انسانی زنجیر تشکیل دیتے ہوئے اپنی برہمی کااظہار کیا تھا۔ اس موقع پر کانگریس لیڈر  ستیش سئیل اور مقامی لیڈران نے احتجاجیوں سے ملاقات کرتےہوئے ان سے گفتگو کی ہے۔

شہر میں غیر اعلانیہ بند :کاروار شہر کا ماحول غیر اعلانیہ بند کی مانند ہے، ماہی گیر لیڈران اور مختلف تنظیموں نے شہر کے دکانداروں اور ہوٹل مالکان سے اپنا کاروبار بند رکھنے کی اپیل کی تھی ۔ ان کی اپیل کی حمایت میں دکانداروں اور ہوٹل مالکان نے اپنا کاروبار بند رکھاتھا۔ جس کی بنا پر شہر میں ہلچل اور عوام کی چہل پہل نہ کے برابر تھی۔

خیال رہے کہ کچھ دن پہلے جب تعمیرا تی کام شروع کیاگیا تھاتو اس وقت بھی ماہی گیروں نے احتجاج کیاتھا، اس کے بعد وزیر برائے ماہی گیر کوٹا شری نواس پجاری کی قیادت میں میٹنگ کا انعقاد کیا گیا تھا۔  جس میں وزیر موصوف نے ماہی گیروں کے سبھی خد شات کو دورکرتے ہوئے یقیین دلایا تھا کہ  انہیں کسی تکلیف یا پریشانی  میں مبتلا نہیں کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔