ٹمکورو : زچہ اور جڑواں بچوں کی موت کا معاملہ - ڈیوٹی ڈاکٹر اور 3 نرسیں معطل
ٹمکورو،6؍ نومبر (ایس او نیوز) ٹمکورو ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں مبینہ طور پر ایک زچہ کو آدھار کارڈ یا "تائی" کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے داخلہ نہ دینے اور اس کے بعد گھر پر زچگی کےدوران مذکورہ خاتون اور دو نوزائیدہ جڑواں بچوں کی موت واقع پر ریاستی وزیر صحت ڈاکٹر سدھاکر نے متعلقہ اسپتال میں میٹرنٹی وارڈ کے ایک ڈیوٹی ڈاکٹر اور 3 نرسوں کو معطل کرنے کا حکم دیا ہے۔
وزیر صحت نے بتایا کہ ابتدائی طور پر کوتاہی اور غفلت کے مرتکب نظر آنے والے ڈاکٹر اور نرسوں کی معطلی کے علاوہ اس پورے معاملہ کی جانچ کے لئے ایک سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، جسے دو ہفتوں کے اندر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ اگر معطل کیا گیا عملہ قصور وار پایا جاتا ہے تو پھر انہیں ملازمت سے برخاست کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
خیال رہے کہ مذکورہ حاملہ خاتون کے پاس آدھار کارڈ اور تائی کارڈ نہ ہونے کی وجہ سے مبینہ طور پر ٹمکورو سرکاری اسپتال کے ڈاکٹر نے داخلہ دینے سے انکار کرتے ہوئے اسے زچگی کے لئے بینگلورو کے وکٹوریہ ہاسپٹل جانے کا مشورہ دیا تھا ۔ مگر وہ تملناڈو سے تعلق رکھنے والی ایک مزدور خاتون تھی اور بینگلورو جانے کے لئے ایمبولینس کا بندوبست کرنا اس کے بس میں نہیں تھا ۔ اس لئے وہ واپس اپنے گھر گئی جہاں دوسرے دن زچگی کے اس کی اور اس کے جڑواں بچوں کی موت واقع ہوگئی۔
وزیر صحت ڈاکٹر سدھاکر نے بتایا کہ ہم نے ڈاکٹروں اور اسپتالوں کے عملہ کو دوبارہ یہ واضح حکم جاری کیا ہے کہ ایمرجنسی حالت میں جو بھی مریض آئے اس سے دستاویزات کا مطالبہ کیے بغیر ہر قیمت پر اسے فوری طبی امداد فراہم کی جائے ۔ اس طرح کی غفلت اور کوتاہی کے معاملے دوبارہ پیش نہ آئیں ، ورنہ سخت کارروائی کی جائے گی۔