کرناٹک میں بی جے پی کے کئی لیڈرران بغاوت پر اترے
بنگلورو، 21/ مارچ (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک میں بی جے پی اپنے سینئر لیڈروں کی بغاوت سے پریشان ہے۔ لوک سبھا انتخابات (2024) سے پہلے کے ایس ایشورپا اور اب سدانند گوڑا باغیانہ رویہ دکھا رہے ہیں۔ ایشورپا نے یہاں تک کہ یڈیورپا کے بیٹے کے خلاف آزاد امیدوار ہونے کا اعلان کیا ہے۔ سدانند گوڑا بنگلورو نارتھ سے ٹکٹ چاہتے تھے، لیکن یہاں سے پارٹی نے مرکزی وزیر شوبھا کرندلاجے کو ٹکٹ دیا ہے۔ ایسے میں اب وہ بی جے پی کے خلاف سخت بیانات دے رہے ہیں۔
پارٹی نے موجودہ بی جے پی ایم پی سدانند گوڑا کو ریاست کا وزیر اعلیٰ، کئی بار ایم ایل اے، مرکزی وزیر اور یہاں تک کہ ریاست میں پارٹی صدر بنایا، لیکن اس بار جب انہیں ٹکٹ نہیں دیا گیا تو اب وہ باغیانہ رویہ دکھا رہے ہیں۔ سدانند گوڑا نے کہا کہ بی جے پی اب کرناٹک میں ڈیفرینش والی پارٹی نہیں رہی، یہ واضح ہو گیا ہے۔
اسی طرح کے ایس ایشورپا شیموگہ سے آزاد امیدوار کے طور پر بی جے پی کے آزاد امیدوار اور یڈیورپا کے بیٹے بی وائی وجےندر کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ شیموگہ میں اڈیگا برادری کے سب سے زیادہ ووٹ ہیں اور کانگریس امیدوار گیتا شیوراج کمار اڈیگا ہیں۔ وہ لیجنڈری اداکار راجکمار کی بہو اور سابق وزیر اعلیٰ ایس بنگارپا کی بیٹی بھی ہیں۔ اڈیگا کے بعد ووکلیگا، پھر لنگایت، ایس سی-ایس ٹی اور تقریباً دو لاکھ مسلم ووٹر ہیں۔ ایسے میں ایشورپا کی بغاوت کی وجہ سے اس بار شیموگہ میں سخت مقابلہ ہوگا۔
ایک طرف بی جے پی کے سینئر لیڈران اپنی ہی پارٹی کے خلاف باغی رویہ دکھا رہے ہیں تو دوسری طرف اتحادی جے ڈی ایس کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کو لے کر ابھی تک کوئی سمجھوتہ نہیں ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ایسے میں بی جے پی کا سب سے بڑا چیلنج اپنے ہی گھر کے اندر اپوزیشن کو ختم کرنا اور سیٹوں کی تقسیم کو لے کر تعطل کو دور کرنا ہے۔