کرناٹک میں 3.27 لاکھ کروڑ روپےکا بجٹ پیش: گیارنٹی بجٹ ترقی پسند اور غریب پرور، وزیر اعلیٰ سدارامیا کا دعویٰ ۔ اقلیتوں کیلئے صرف 2101 کروڑ مختص، 5 گیارنٹی اسکیموں کو صد فیصد نافذ کرنے کا اعلان
بنگلورو ، 8/ جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی ) ریاستی وزیر اعلیٰ سدارامیا نے اسمبلی میں 3.27 لاکھ کروڑ روپےکا ریاستی بجٹ پیش کیا حالانکہ سال برائے 24-2023 کا یہ سپلی منٹری بجٹ ہے۔و زیراعلی سدارامیا نے اس بجٹ کو گیارنٹی بجٹ قرار دیا ہے۔
اس سے قبل سابق وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی نے اسمبلی انتخابات سے صرف دو ماہ قبل فروری میں 2,65,720 کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا تھا۔ اس بجٹ پر یوگی نے ایوان میں 4 مہینوں کیلئے ووٹ آن اکاؤنٹ بھی حاصل کیا تھا۔ رواں سال ماہ مئی میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں کانگریس بھاری اکثریت سے کامیاب ہوکر اقتدار پر آنے کے بعد سدارامیا نے آج سپلی مینٹری بجٹ پیش کیا ہے۔ سدارامیا نے اپنا 14 واں بجٹ پیش کیا ہے۔ یہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔ اس بجٹ میں حکومت کی 5 گیارنٹی اسکیموں کیلئے 35410 کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہمارے وعدے پچھلی حکومتوں کے عدوں سے مختلف ہیں۔ ریاست کی مالی پوزیشن کو مضبوط کرنے سدارامیا نے آمدنی میں اضافہ کرنے کے اقدامات بھی کئے ہیں۔ اس بجٹ میں ریوینیو آمدنی 2,38,410 کروڑ روپئے اور سرمایہ سے آمدنی 86,068 کروڑ روپئے جس میں سرکاری قرضہ 85,818 کروڑ روپے بھی شامل ہے دکھائی گئی ہے۔ کل اخراجات 3,27,747 کروڑ روپئے ہوں گے جس میں ریوینیو خراجات 2,50,933 کروڑ ، سرمایہ پر خرچ 54,374 کروڑ روپئے اور قرضے کی ادائیگی کے 22,441 کروڑ روپنے بھی شامل ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے دعوی کیا ہے کہ یہ ایک ترقی پسند غریب دوست اور روزگار پر مبنی بجٹ ہے۔ اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی بھر پور تائید سے اقتدار پر آنےوالی کانگریس حکومت نے اس بجٹ میں اقلیتوں کیلئے صرف 2101 کروڑ روپے مختص کئے ہیں جس میں کرنا ٹک کر کچن ڈیولپمنٹ کارپوریشن کودئے گئے 100 کروڑ ، جین مذہب کے مقدس مراکز کو فراہم 25 کروڑ ، السور بنگلورو میں واقع گردوارا کی ترقی کیلئے فراہم 25 کروڑ اور میسور، بیلاری، کلبرگی اور ہبلی کے گردواراس کے ترقی کیلئے دئے گئے 5 کروڑ روپئے بھی شامل ہیں۔ اس اس حساب سے مسلمانوں کو اس بجٹ میں 1946 کروڑ روپنے ملے ہیں۔ حالانکہ اقلیتوں کو دئے گئے 2101 کروڑ روپے کا بجٹ کتاب میں ذکر نہیں ہے۔ متعلقہ وزیر بی زیڈ ضمیر احمد خان اور وزیر اعلیٰ کے سیاسی سکریٹری نصیر احمد کی زبانی معلوم ہوا ہے کہ اس بجٹ میں اقلیتوں کیلئے 2101 کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اقلیتوں کی فلاح و بہبودی سے متعلق چند اسکیموں کو پچھلی بی جے پی حکومت نے بند کر دیا تھا ۔ وزیر اعلیٰ نے ان اسکیموں کو دوبارہ جاری کرتے ہوئے اس کے لئے بجٹ میں فنڈ بھی مختص کیا ہے۔
فنڈ کی کمی نہیں : بجٹ کی پیشی کے بعد ودھان سودھا کے کانفرنس ہال میں ایک میڈ یا کا نفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ ہماری 5 گیارنٹی اسکیموں کے لئے فنڈ کی کمی نہیں ہے۔ ان گیارنٹیوں کو نافذ کرنے دوران سال میں 35,410 کروڑ روپے درکار ہیں بجٹ میں یہ رقم شامل ہے۔ اگلے سال سے ان گیارنٹیوں کو نافذ کرنے سالانہ 52,000 کروڑ روپنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے 9 سالوں سے وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھے نریندر مودی نے یہ کہا تھا کہ کرناٹک حکومت کیلئے ان 5 گیارنٹیوں کو نافذ کر نا ممکن نہیں لیکن وزیراعظم کو ایسا کوئی تجربہ ہی نہیں ہم ان تمام گیارنٹیوں کو اگلے 5 سال تک صد فیصد نافذ کریں گے۔ ہم اس کا حساب و کتاب اچھی طرح لگا چکے ہیں۔ انہوں نے ان 5 گیارنٹی اسکیموں پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی ہیں۔
سرکاری خزانہ کو مالی بحران نہیں: سدارامیا نے بتایا کہ ان کے سرکاری خزانہ کو کوئی مالی بحران نہیں جیسا کہ اپوزیشن الزام لگا رہی ہے۔ سرکاری آمدنی میں اضافہ کرنے چند اقدامات کئے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے سال کے مقابلے رواں سال میں جی ایس ٹی کا نشانہ زیادہ کیا گیا ہے۔ ایکسائز لیکس میں وہسکی پر 20 فیصد اور بیر پر 10 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ اسٹامپ اور رجسٹریشن میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ پچھلے کئی سالوں سے جائیداد کی گائیڈنس قیمت پر نظر ثانی نہیں ہوئی تھی۔ اب اس پر نظر ثانی کی گئی ہے۔ رواں سال سے موٹر وہیکل ٹیکس پر بھی نظر ثانی کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پٹرول اور ڈیزل ٹیکس جوں کا توں ہے اس میں کوئی اضافہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عام آدمی اور غریبوں پر کسی بھی طرح کا بوجھ نہیں ڈالا گیا ہے۔ سگریٹ پر ٹیکس میں ہلکا اضافہ کیا گیا ہے۔
جھلکیاں
- کرنا ٹک میں مہنگی ہوئی شراب، بیر کی قیمتوں میں بھی اضافہ
- ایکسائز کے تمام 18 سلپس پر 20 فیصد ٹیکس عائد
- صحت خدمات تعلیم اور خواتین اور بچوں کی ترقی پر خصوصی زور
- اندرا کینٹین کیلئے 100 کروڑ روپے فراہم
- 5 گارنٹی اسکیموں کیلئے 35,400 ہزار کروڑ روپے۔
- زرعی فلاحی اسکیموں کے لیے منریگا اسکیم کے تحت 100 کروڑ روپے۔
- محکمہ سماجی بہبود کو 11,173 کروڑ روپے۔
- پینے کے پانی کے منصوبے کیلئے 770 کروڑ روپے
- پبلک لائبریریوں کی کتابوں کی خریداری کیلئے 10 کروڑ روپے
- ایشیائی ، دولت مشترکہ کھیلوں کے فاتحین کے لیے پولیس اور محکمہ جنگلات میں سرکاری پوسٹ
- بنگلور وسے 83 کلو میٹر ہائی ڈینسٹی کوریڈور کے لیے 273 کروڑ روپے۔
- بنگلورو میں خواتین کی حفاظت کو ترجیح
- شہر کی ٹریفک کو مضبوط بنانے کے لیے کارروائی
- امن و قانون کو مضبوط بنانے کے لیے کیمروں کی نگرانی
- جائیداد گائیڈ لائن کی شرح میں 14 فیصد اضافہ
- آنگن واڑی، آشاور کروں ، سابق دیوداسیوں، تیسری جنس کیلئے گرا ہالکشمی یوجنا
- اخلاقی پولیسنگ کو روکنے کے لیے پر عزم کا روائی محکمہ خوراک کے لیے 10,490 کروڑ روپے۔
- کوپل ، کاروار، کوڈ گوڈسٹرکٹ اسپتال کی اپ گریڈیشن
- کلبرگی میں 70 کروڑ روپے کی لاگت سے ماں اور بچے کے اسپتال کا قیام
- انا بھاگیہ اسکیم سے 4.42 کروڑ بی پی ایل مستفیدین کو فائدہ
- کنکا پورہ تعلقہ میں نیا میڈیکل کالج
- گر ہا لکشمی ہو جنا کے لیے 30 ہزار کروڑ روپے سالانہ
- 1.62 ہزار کروڑ ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف
- ایکسائز ریونیو سے 36 ہزار کروڑ وصولی کا ہدف
- کمرشل ٹیکس ڈپارٹمنٹ سے 10100 کروڑ وصولی کا ہدف
- محکمہ اسٹامپ سے 25 ہزار کروڑ وصولی کا ہدف
- پہلی تا10 ویں کلاس کے سرکاری اور امدادی اسکول میں ہفتے میں 2 دن انڈے، چنے یا کیلے کی تقسیم
- بنگلورو کو بین الاقوامی بنانے کے لیے سرایم وی وی ٹرمینل کے قریب فلائی اوور کی تعمیر
- دو مرحلوں میں نئے وارڈوں میں اندرا کینٹین کا قیام
- سرکاری اسکولوں اور کالجوں میں نئے بیت الخلا کی تعمیر کے لیے 200 کروڑ روپے۔
- میسورو ۔ کلبرگی ۔بیلگاوی اضلاع میں سپر اسپینالٹی اسپتال
- ملک کے پہلے آرگن ٹرانسپلانٹ اسپتال کا قیام
- نجی شراکت میں مویشیوں کی مصنوعات کی پروسیسنگ
- چھوٹے فوڈ پروسینگ کاروباریوں کے لیے 5 کروڑ روپے۔
- بنگلورو میں وائٹ ٹاپنگ، روڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے 45 ہزار کروڑ کی گرانٹ
کیا مہنگا ہوگا:
- شراب (وہسکی اور بیر )
- موٹر وہیکل ٹیکس
- سگریٹ
- اسٹامپ اینڈ رجسٹریشن
- ڈیزل اور پٹرول ٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں