کسانوں کو بے موسم بارش سے ہوئے نقصان کا 50 ہزار فی ہیکٹر معاوضہ ملے گا: کیجریوال
نئی دہلی،20؍اکتوبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ حکومت بے موسم بارش کی وجہ سے دہلی میں برباد ہوئی کسانوں کی فصلوں کا 50 ہزار روپے فی ہیکٹر معاوضہ دے گی۔ اروند کیجریوال نے آج اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’کسان بے موسم بارش سے فصلوں کی بربادی سے کافی دکھی ہیں۔ آپ دکھی نہ ہوں، تمہارا بیٹا ہمیشہ کی طرح آپ کے ساتھ ہے۔ برباد ہوئی فصلوں کے لئے دہلی حکومت فی ہیکٹیئر 50000 روپے معاوضہ دے گی۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی کسی وجہ سے فصلیں برباد ہوئی ہیں، ’عآ پ‘ کی حکومت نے آگے بڑھ کر کسانوں کی مدد کی ہے۔ ہم نے نہ صرف اعلان کیا، بلکہ ہماری کوشش رہتی ہے کہ ایک یا دو ماہ کے اندر کسانوں کے کھاتے میں پیسے جمع ہو جائیں ۔ ڈی ایم اور ایس ڈی ایم دو ہفتوں میں تباہ شدہ فصلوں کی پیمائش مکمل مکمل کریں گے اور اگلے ایک سے ڈیڑھ مہینے کے اندر معاوضے کی رقم کسانوں کے کھاتے میں جمع ہوجائے گی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ "کچھ دن پہلے دہلی کے کچھ کسان مجھ سے ملنے آئے تھے۔ وہ بہت دکھی تھے۔ کسانوں نے بتایا کہ بے موسم بارش کی وجہ سے ان کی فصلیں تباہ ہو گئی ہیں۔ میں دہلی کے اپنے تمام کسان بھائیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کو مایوس ہونے کی قطعی ضرورت نہیں ہے۔ میں ہوں نہ، ’عآپ‘ کی حکومت آپ کے ساتھ ہے۔ ہم آپ کی تمام مشکلات میں آپ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عآپ کی حکومت آپ کی تمام مشکلات میں آپ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ پچھلے چھ سات سال میں، جب سے دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت بنی ہے، جب بھی ایسے مواقع آئے ہیں اور جب کسی وجہ سے کسان بھائیوں کی فصلیں برباد ہوئیں، عآپ کی حکومت نے آگے بڑھ کر ساتھ دیا ہے۔ ہم نے اپنے کسان بھائیوں کو ہر بار 50 ہزار فی ہیکٹر کے حساب سے معاوضہ دیا ہے۔ دہلی حکومت فصلوں کی بربادی کے معاملے میں پورے ملک میں کسانوں کو سب سے زیادہ معاوضہ دیتی ہے۔ ملک کی دیگر ریاستوں میں کہیں 8 ہزار روپے، کہیں 10 ہزار روپے معاوضہ دیا جاتا ہے، لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 50 ہزار روپے فی ہیکٹر کے حساب سے معاوضہ دیا ہے۔ نیز، ہم نے نہ صرف اعلان کیا، بلکہ کوشش کرتے ہیں کہ اعلان کرنے کے ایک سے تین ماہ کے اندر تمام کسان بھائیوں کے اکاؤنٹ میں پیسے جمع ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ "میں نے اس بار بھی احکامات جاری کیے ہیں کہ ہر کسان بھائی جن کی فصلیں تباہ ہوچکی ہیں انہیں 50 ہزار روپے فی ہیکٹر کے حساب سے معاوضہ دیا جائے گا۔ ہمارے تمام ڈی ایم اور ایس ڈی ایم پیمائش کر رہے ہیں کہ فصلیں کہاں کہاں برباد ہوئی ہیں۔ مجھے امید ہے کہ دو ہفتوں کے اندر ہم تمام پیمائش اور سروے مکمل کر لیں گے اور اس کے بعد کسان بھائیوں کا معاوضہ اگلے ایک سے ڈیڑھ ماہ کے اندر جلد از جلد ان کے کھاتے میں پہنچ جائے گا۔ میں اپنے تمام کسان بھائیوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ کا بیٹا آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ اداس نہ ہو۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ کی فصلیں برباد ہوئی ہیں۔ اگر کسان فصل نہیں لگاتا تو اسے اتنی تکلف نہیں ہوتی لیکن اگر وہ فصل لگائے اور اس پر پیسے خرچ کرے۔ کھاد بیج لگائے اور اس کے بعد اس کی پوری فصل برباد ہو جائے تو کسانوں کو بہت نقصان اور دکھ ہوتا ہے۔ کسان نے کہیں سے قرض لیا ہوتا ہے۔ اس نقصان کے بعد وہ قرض واپس نہیں کرپاتا ۔ لیکن ہمارے کسان بھائیوں کو بالکل بھی غمگین نہیں ہونا چاہیے۔ ہم آپ کے ساتھ ہیں‘‘۔