داونگیرے میں ہندو جاگرن ویدیکے کنوینر گرفتار - مصنفین ، دانشوروں کو دے رہا تھا جان سے مارنے کی دھمکیاں
بینگلورو، یکم / ستمبر (ایس او نیوز) ریاست کے حقیقت پسند دانشوروں اور مصنفین کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے الزام میں بینگلورو سی سی بی پولیس نے داونگیرے میں ہندو جاگرن ویدیکے کے کنوینر شیواجی راو جادھو کو 29 ستمبر کی آدھی رات کے وقت گرفتار کر لیا ۔
ملزم شیواجی راو کو داونگیرے سے بنگلورو لانے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا جہاں سے اس کو تفتیش کے لئے دس دن کی پولیس کسٹڈی میں دے دیا گیا ۔
معلوم ہوا ہے کہ ہندوتوا وادی سوچ اور سرگرمیوں کے خلاف کھل کر لکھنے اور بولنے والے مختلف دانشوروں اور مصنفین کو شیواجی راو جادھو داونگیرے سے جان سے مارنے کی دھمکی والے خطوط بھیجتا تھا اور ان کی زندگی کی الٹی گنتی شروع ہونے کی بات کہنا تھا ۔ جب یہ معاملہ تحقیقات کے لئے سی سی بی پولیس کے حوالے کیا گیا تو فارنسک ماہرین کی مدد سے اس ضمن میں مختلف زاویوں سے تفتیش کے بعد شیواجی راو جادھو پر شک کا دائرہ تنگ ہوگیا ۔ اسی بنیاد پر اسے گرفتار کیا گیا ۔
شیواجی راو نے گزشتہ دو سال کے عرصے میں سابق وزیر بی ٹی للیتا نائک، سینئر ادیب ویر بھدرپّا، کے مرلو سیدپّا، ڈاکٹر جی رام کرشنا، پروفیسر ایس جی سدارامیا، ڈاکٹر بنجگیرے جئے پرکاش، کے ایس وملا، وسندرا بھوپتی، شریپاد بھٹ، بی ایل وینو سریندر راو سمیت کئی افراد کو دھمکی آمیز خطوط بھیجے تھے ۔ اس سے پریشان ہو کر ان ادیبوں نے کئی مرتبہ وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے اس سلسلے میں کارروائی کی مانگ کی تھی ۔ بینگلورو سمیت مختلف پولیس تھانوں میں اس ضمن میں شکایات درج کی گئی تھیں ۔ ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر پرمیشور نے ان ادیبوں کو ضروری سیکیوریٹی فراہم کرنے کے لئے پولیس کو ہدایت بھی دی تھی ۔
گرفتاری کے بعد سی سی بی ملزم جادھو سے کڑی پوچھ تاچھ کر رہی ہے ۔