’عدالتوں کو لوگوں تک پہنچنا چاہیے‘، یومِ آئین پر چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کا بیان

Source: S.O. News Service | Published on 26th November 2022, 6:34 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 26؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) پورے ملک میں یومِ آئین (26 نومبر) کے پیش نظر تقاریب کا انعقاد ہو رہا ہے اور ہندوستانی آئین کے مختلف پہلوؤں کو ظاہر کیا جا رہا ہے۔ اس موقع پر چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ نے کمزوروں، دلتوں اور پسماندہ طبقات کو برابری میں لانے کی بات کہی ہے۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہندوستان کا آئین صرف قانون کی نہیں بلکہ انسانی جدوجہد اور عروج کی داستان ظاہر کرتا ہے۔

دراصل 26 نومبر 1949 کو ہی آئین ساز اسمبلی نے ہندوستانی آئین کو اپنایا تھا۔ اس آئین کو تیار کرنے میں دو سال سے بھی زیادہ کا وقت لگا تھا۔ بعد ازاں 26 جنوری 1950 کو یہ آئین نافذ کیا گیا۔ اس وقت سے ہم لگاتار 26 جنوری کو یومِ جمہوریہ کی شکل میں مناتے ہیں۔ 26 نومبر کو پہلے یومِ قانون کے طور پر منایا جاتا تھا، لیکن اب اسے ہم یومِ آئین کی شکل میں مناتے ہیں۔

بہرحال، چیف جسٹس آف انڈیا نے آج سماج کے پسماندہ اور دلت طبقات کے بارے میں اہم باتیں لوگوں کے سامنے رکھیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’آئین نے ہی سماج کے حاشیے پر کھڑے پسماندہ اور دلتوں کو احترام بخشا ہے۔ انگریزوں کے راج میں اور اس سے پہلے عدالتوں میں بھی شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی ہوتی تھی، لیکن آئین نے اس پر روک لگائی ہے۔‘‘

چیف جسٹس چندرچوڑ نے آئین کو ایک لگاتار جاری رہنے والا عمل قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’چیف جسٹس ہونے کے ناطے میری ذمہ داری ہے کہ ہر ہندوستانی باشندے کے لیے انصاف کو آسان بناؤں۔ میری ذمہ داری ہے کہ سپریم کورٹ اور ضلع سطح کی عدالتوں کے ساتھ مل کر حاشیے پر موجود لوگوں کو انصاف دلا سکوں۔ کسی بھی مہذب ملک کے لیے یہ ضروری ہے کہ عدالتیں لوگوں تک پہنچیں، وہ لوگوں کے کورٹ روم آنے کا انتظار نہ کریں۔‘‘

اس درمیان چیف جسٹس نے سبھی ہائی کورٹ اور ضلع عدالتوں سے گزارش کی کہ وہ اس ڈھانچے کو ختم کرنے کی نہیں بلکہ آگے بڑھانے کی سمت میں کام کریں۔ انھوں نے کہا کہ ’’عدلیہ نے کووڈ وبا کے دوران بھی تکنیکی ڈھانچے کو مضبوط کر کے عوام تک انصاف پہنچایا ہے۔ اب ہمیں اسے مزید مضبوط بنانا ہوگا۔‘‘

ایک نظر اس پر بھی

لوک سبھا انتخابات 2024: دوسرے مرحلہ میں 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم، 1200 سے زائد امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید

لوک سبھا انتخاب 2024 کا دوسرا مرحلہ جمعہ کی شام 6 بجے انجام پذیر ہو گیا۔ دوسرے مرحلہ میں 13 ریاستوں و مرکز کے زیر انتظام خطوں کی 88 لوک سبھا سیٹوں کے لیے ووٹ ڈالے گئے جس میں 1200 سے زائد امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا ہے۔ ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سبھی ای وی ایم کو سیل کر ...

دلت کے بیٹے کو دہلی کا میئر بننے سے روکنے کیلئے لیفٹیننٹ گورنر نے میئر کے انتخابات منسوخ کئے، ایم سی ڈی میئر الیکشن کے معاملے میں عام آدمی پارٹی کے لیڈراور رکن پارلیمان سنجے سنگھ کی پریس کانفرنس

عام آدمی پارٹی (آپ) نے جمعہ کو کہا کہ دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر کے عہدے پر دلت برادری کے بیٹے کو بیٹھنے سے روکنے کیلئے  بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے  لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کے  ذریعے میئر کے انتخابات منسوخ کرادیئے۔

مودی جی اپنا منھ جتنا زیادہ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی بڑھا دیتے ہیں: پون کھیڑا

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران جمعہ کی سہ پہر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کانگریس کے خلاف جتنا زیادہ اپنا منھ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی زیادہ بڑھا دیتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح بولتے رہیں۔ ہم ...

بیلٹ پیپر کی واپسی ممکن نہیں، ای وی ایم کے صد فیصد ووٹوں کو وی وی پیٹ سے ملانے کی تمام درخواستیں مسترد

سپریم کورٹ نے جمعرات کو الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے صد فیصد ووٹوں کو ووٹر ویریفائی ایبل پیپر آڈٹ ٹریل (وی وی پی اے ٹی) پرچی ملانے کے عمل کو لازمی قرار دینے کی تمام درخواستوں کو مسترد کر دیا۔ جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا، جس میں ...

’نوٹا‘ کو سب سے زیادہ ووٹ ملنے پر انتخاب منسوخ کرنے کا مطالبہ، سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو جاری کیا نوٹس

سپریم کورٹ نے جمعہ کے روز اس مفاد عامہ عرضی پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں الیکشن کمیشن کو یہ ہدایت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے کہ ’نوٹا‘ (NOTA) یعنی ’ان میں سے کوئی نہیں‘ کو سب سے زیادہ ووٹ ملنے پر انتخاب رد کیا جائے۔ اس عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر کسی سیٹ ...

منیش سسودیا کو نہیں ملی راحت، عدالتی تحویل میں مزید 8 مئی تک توسیع

دہلی کے مبینہ شراب پالیسی گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عدالت نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 8 مئی 2024 تک توسیع کر دی ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش ای دی کی جانب سے کی جا رہی ہے۔