مودی جی اپنا منھ جتنا زیادہ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی بڑھا دیتے ہیں: پون کھیڑا

Source: S.O. News Service | Published on 27th April 2024, 11:17 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی، 27/اپریل (ایس او نیوز /ایجنسی) لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ کے دوران جمعہ کی سہ پہر کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے پی ایم مودی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کانگریس کے خلاف جتنا زیادہ اپنا منھ کھولتے ہیں، کانگریس کا ووٹ اتنا ہی زیادہ بڑھا دیتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح بولتے رہیں۔ ہم وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے منشور کی بھرپور تشہیر کی۔‘‘

یہ بیان کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے ایک پریس کانفرنس کے دوران دیا۔ اس دوران انھوں نے پاکستان مقبوضہ کشمیر میں سیاچن گلیشیئر کے قریب چین کے ذریعے سڑک کی تعمیر، ای وی ایم اور دیگر موضوعات پر بی جے پی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سیٹلائٹ تصویریں آ گئی ہیں، جہاں چین کبھی نہیں آ سکتا تھا، وہاں تک آ گیا ہے۔ 26 پٹرولنگ پوائنٹس ہمارے پاس نہیں ہیں۔ جہاں چین نہیں پہنچ سکتا تھا وہاں اس نے ٹرین پہنچا دی، ’ہیپی ولیج‘ بنا دیے۔ 

ای وی ایم سے متعلق بی جے پی پر سخت حملہ کرتے ہوئے کانگریس کے لیڈر نے کہا کہ 2009 میں جب اڈوانی ای وی ایم کے خلاف احتجاج کر رہے تھے تو کیا وہ ملک کو گمراہ کر رہے تھے؟ انہوں نے کہا کہ مودی جی جب بھی منھ کھولتے ہیں ہمارے ووٹ بڑھا دیتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ وہ اسی طرح بولتے رہیں۔ مودی جی نے ایک ہی وقت میں چائے بھی بیچی، ہمالیہ پر بھی چلے گئے، ایمرجنسی سے بھی لڑے، سلام ہے ان کو۔ پون کھیڑا نے کہا کہ مودی جی ہم تحقیقات کرائیں گے کہ کس نے کس کو پیسہ دیا، کیا آپ اپنے دوستوں کی جانچ کرائیں گے، اڈانی کی جانچ کرائیں گے؟ آپ کو اب 10 سال ہو چکے ہیں۔

پون کھیڑا نے پی ایم مودی پر مزید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم خود کو ’چھوئی موئی‘ کا پودا سمجھتے ہیں۔ کیا کوئی ان سے سوال نہیں کر سکتا؟ مودی جی کیا آپ سوالوں سے ڈرتے ہیں؟ آپ 10 سال سے (اقتدار کی) کرسی پر بیٹھے ہیں لیکن سوالوں کے جواب دینے سے ڈرتے ہیں۔ راہل گاندھی کو بھیجے گئے الیکشن کمیشن کے نوٹس پر پون کھیڑا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے اصول و ضوابط سے بڑا کوئی نہیں ہے۔ الیکشن کمیشن نے ہمیں نوٹس دیا، مگر مودی جی کو نوٹس دیتے ہوئے اس کے ہاتھ کانپتے ہیں۔ اگر یہ الیکشن جیت جاتے ہیں تو پھر الیکشن کمیشن کی ضرورت نہیں رہے گی۔

دوسرے مرحلے کی ووٹنگ پر کانگریس لیڈر نے کہا کہ دوسرا مرحلہ ختم ہو رہا ہے۔ پہلے مرحلے سے قبل ہم اتنے پر اعتماد نہیں تھے، یہ ہماری غلطی تھی۔ جو ٹی وی پر نظر آتا ہے وہ زمین پر نہیں ہوتا۔ پہلے مرحلے کا الیکشن کیسا رہا؟ یہ وزیر اعظم کی باتوں سے صاف نظر آتا ہے۔ وہ وزیر اعظم کے عہدے کے وقار کو گرا رہے ہیں۔ لوگوں کو اکسانے والی زبان بادشاہ کی نہیں ہوتی۔ پون کھیڑا نے کہا کہ الیکشن آتے رہتے ہیں لیکن اگر ملک ہار جائے اور ملک کی ہم آہنگی ہار جائے تو یہ کسی کو برداشت نہیں ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان (مودی) کی ڈگری اصلی ہے یا نقلی، مگر ہمیں بالکل بھی اچھا نہیں لگتا جب عالمی سطح پر وزیر اعظم کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔

پون کھیڑا نے پریس کانفرنس کے دوران یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم کو اس بات کا ڈر ہے کہ کہیں اڈانی کی پراپرٹی چھین نہ لی جائے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ جس طرح لوگوں نے واٹس ایپ پر بھروسہ کرنا چھوڑ دیا ہے، اسی طرح وزیر اعظم پر بھی اعتماد کرنا بند کر دیا ہے۔ راہل گاندھی کے وائناڈ سے الیکشن لڑ نے سے متعلق انہوں نے کہا کہ گزشتہ بار وہ 4 لاکھ سے زائد ووٹوں سے جیتے تھے، اس بار اس سے بھی بڑے فرق سے جیتیں گے۔ آخر میں پون کھیڑا نے اس بات کو دہرایا کہ ہم وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں کہ انہوں نے ہمارے منشور کی بھرپور تشہیر کی۔ ہمارے پاس مہم چلانے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ مودی جی نے ہمارے اکاؤنٹس کے ساتھ جو کچھ کیا، اس سے سب واقف ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے والی ہے، وزیر اعظم مودی خوفزدہ: تیجسوی یادو

 بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے وزیر اعظم مودی کو نشانہ پر لیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 4 جون کو این ڈی اے حکومت گرنے جا رہی ہے۔ تیجسوی یادو پٹنہ میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔

وقت بدل رہا ہے، دوست دوست نہ رہا، پی ایم مودی کے بیان پر ملکارجن کھرگے کا جوابی حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے اڈانی-امبانی کے حوالے سے راہل گاندھی پر وزیر اعظم مودی کی تنقید کا سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت بدل رہا ہے۔ انتخابات کے تین مراحل ہو چکے ہیں اورمودی جی اپنے ہی دوستوں پر حملہ آور ہو گئے ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ...

تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کا حتمی ڈیٹا جاری، آسام میں سب سے زیادہ 81، یوپی میں سب سے کم 57 فیصد ووٹنگ

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کل (7 مئی) کو مکمل ہو گئی۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے رات 11.40 بجے جاری حتمی اعداد و شمار کے مطابق 11 ریاستوں کے 93 لوک سبھا حلقوں میں ووٹنگ کی تعداد 64.40 رہی جبکہ الیکشن کمیشن کی بہت سی کوششوں کے باوجود اس بار بھی ووٹنگ کی فیصد 2019 سے 2.09 کم رہی۔ جن ...

283 سیٹوں پر ووٹنگ ختم، وزیر اعظم کے چہرے پر گھبراہٹ صاف نظر آ رہی، تیسرے مرحلہ کے بعد کانگریس کا رد عمل

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر آج پورے ملک میں تیسرے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔ اس طرح 283 سیٹوں پر کھڑے سبھی امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا۔ تیسرے مرحلے کی ووٹنگ ختم ہونے کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں ووٹنگ ٹرینڈ کو ...