منڈیا میں ناکامی کے بعد اب بھٹکل میں شروع ہوا جھنڈے کا تنازعہ؛ کہاں جاکر رُکے گا یہ سلسلہ ؟

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st January 2024, 1:19 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 30جنوری (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے منڈیا میں عوامی مقام پر لہرائے گئے بھگوا جھنڈے کو اُتار کر وہاں ترنگا جھنڈا لہرانے پر بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں نے مقامی گاوں والوں کو ساتھ لے کر ہنگامہ کھڑا کردیا تھا، مگر وہاں کی انتظامیہ نے ان کارکنوں کی ایک نہ چلنے دی تھی اور واضح کیا تھا کہ عوامی مقامات پر بھگوا جھنڈے لہرانے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائےگی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہاں پر ناکامی کے بعد اب بھٹکل میں جھنڈے کو لے کر تنازعہ کھڑاکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

پتہ چلا ہے کہ سنگھ پریوار کے کارکنوں نے ہیبلے گرام پنچایت حدود کے تینگن گُنڈی بندرگاہ کے احاطے میں پہلے ویرساورکرکا بورڈ نصب کیا تھا، پھر وہاں بھگوا جھنڈا لہرادیا تھا، مگر  تین روز قبل   ہیبلے گرام پنچایت کے ڈیولپمنٹ آفسر (پی ڈی او) کو اطلاع ملتے ہی انہوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر  پولس کی مدد سے 27 جنوری کو ہی  بورڈ کو ہٹانے کےساتھ ساتھ بلڈوزر کے ذریعے کھمبا سمیت پورے اسٹینڈ کو ہی منہدم کردیا تھا، اُسی بات کو مُدعا بناتے ہوئے بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں نے  آج  منگل صبح  یعنی واردات کے  تین دن بعد    ہیبلے پنچایت دفتر پر احتجاجی دھرنا دیا اور کھمبا کو منہدم کرنے پرسخت اعتراض جتاتے ہوئے پی ڈی او کو  آڑے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر بی جے پی لیڈر گوند نائک نےسخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے  پی ڈی او کو بتایا کہ یہ پاکستان نہیں ہے کہ آپ ویر ساورکر کے بورڈ کو ہٹائیں اور جھنڈے کے کھمبے کو ہی جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں۔ انہوں نے پی ڈی او کو وارننگ دیتے ہوئے بتایا کہ یا وہ خود تیگنگونڈی  بندرگاہ کے احاطے میں جھنڈے کے توڑے گئے اسٹینڈ کو واپس تعمیر کریں ورنہ ہم لوگ خود واپس جھنڈے کا اسٹینڈ تعمیر کریں گے۔ 

پولس اور انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود احتجاجی خود تینگن گنڈی بندرگاہ  پہنچے، جہاں پولس اور تعلقہ انتظامیہ کے ساتھ احتجاجیوں نے گرما گرم بحث کی پھرپولس کی بھاری نفری کی موجودگی میں ٢٠ منٹ کے اندر ہی جھنڈے کا نیا اسٹینڈ تعمیر کرتے ہوئے وہاں جھنڈے کا کھمبا نصب کردیا۔ اس موقع پر بھٹکل تحصیلدار تپّے سوامی سمیت پولس کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ تحصیلداراس موقع پر عوام سے امن وامان کو خراب نہ کرنے کی اپیل کرتے نظر آئے۔ انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود کھمبے کو واپس لگانے کا یہ  معاملہ آئندہ کونسا رُخ اختیار کرے گا یہ دیکھنا اب دلچسپ ہوگا۔
 
واضح رہے کہ آئندہ دو تین ماہ میں ملک میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں جس کو لے کر ابھی سے ماحول کو گرمانے کی کوششیں ریاست کے مختلف علاقوں میں دیکھی جارہی ہیں۔اس سے پہلے جالی پٹن پنچایت حدود کی مکہ مسجد کے باہر بھی بھگوا جھنڈا لہرانے کے لئے نصب کئے گئے  کھمبے کو نکالنے کو لے کر پولس اور سنگھ پریوار کے کارکنوں کے درمیان کافی  لفظی جھڑپیں ہوئی تھیں۔

ایک نظر اس پر بھی

ریاض کے بعد دمام اور جدہ بھٹکلی جماعتوں نے بھی ممبران سے کی ووٹنگ میں حصہ لینے کی اپیل؛ فری ائیرٹکٹ کی بھی پیشکش

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں بھٹکل اور اُترکنڑا میں  7/مئی کو ووٹنگ ہوگی ، یعنی وقت بالکل کم بچا ہے۔ ایسے میں ایک طرف  بھٹکل اسوسی ایشن ریاض نے پہل کرتے ہوئے  اپنے ممبران کے لئے جماعت کی طرف سے  ائیر ٹکٹ  کا اعلان کیا،  وہیں دوسری طرف  لوک سبھا انتخابات کی سنگینی کو ...

حادثے کو دعوت دیتا بھٹکل رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے؛ کیا حادثے سے پہلے توجہ دے گی انتظامیہ ؟

  بھٹکل  کا رنگین کٹہ نیشنل ہائی وے   حادثوں کو دعوت دے رہا ہے، مگر  نیشنل ہائی وے اتھارٹی ہو،  آئی آر بی کمپنی  ہو یا پھر تعلقہ انتظامیہ ہو، کوئی اس دعوت نامہ پر توجہ نہیں دے رہا ہے۔

بھٹکل: بچے اورنوجوان دور درازاور غیر آباد علاقوں میں تیراکی کے لئے جانے پر مجبور کیوں ہیں ؟ مسجدوں کے ساتھ ہی کیوں نہ بنائے جائیں تالاب ؟

سیر و سیاحت سے دل صحت مند رہتا ہے اور تفریح انسان کی جسمانی اور ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے۔اسلام  سستی اور کاہلی کو پسند نہیں کرتا اسی طرح صحت مند زندگی گزارنے کے لیے غذائیت سے بھرپور خوراک کے ساتھ جسمانی سرگرمیوں کا ہونا بھی ضروری ہے۔ جسمانی سرگرمیوں میں جہاں مختلف قسم کی ورزش ...

بھٹکل مسلم اسوسی ایشن ریاض کا اہم فیصلہ؛ ووٹنگ کے لئے بھٹکل جانے والے جماعت کے ممبران کو فری ٹکٹ کا اعلان

  فسطائی طاقتوں کو  برسر اقتدار  پر آنے سے روکنے اورملک  میں جمہوری اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے    بھٹکل مسلم اسوسی ایشن  ریاض نے محسوس کیا ہے کہ اِس بار کے انتخابات میں   مسلمانوں کی طرف سے صد فیصد ووٹنگ ضروری ہے  اور اس کے لئے ہرممکن قدم اُٹھانے کی ضرورت ہے۔اسی اقدام کے ...

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔