بھٹکل 30جنوری (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے منڈیا میں عوامی مقام پر لہرائے گئے بھگوا جھنڈے کو اُتار کر وہاں ترنگا جھنڈا لہرانے پر بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں نے مقامی گاوں والوں کو ساتھ لے کر ہنگامہ کھڑا کردیا تھا، مگر وہاں کی انتظامیہ نے ان کارکنوں کی ایک نہ چلنے دی تھی اور واضح کیا تھا کہ عوامی مقامات پر بھگوا جھنڈے لہرانے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائےگی۔ ایسا لگتا ہے کہ وہاں پر ناکامی کے بعد اب بھٹکل میں جھنڈے کو لے کر تنازعہ کھڑاکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ سنگھ پریوار کے کارکنوں نے ہیبلے گرام پنچایت حدود کے تینگن گُنڈی بندرگاہ کے احاطے میں پہلے ویرساورکرکا بورڈ نصب کیا تھا، پھر وہاں بھگوا جھنڈا لہرادیا تھا، مگر تین روز قبل ہیبلے گرام پنچایت کے ڈیولپمنٹ آفسر (پی ڈی او) کو اطلاع ملتے ہی انہوں نے جائے وقوع پر پہنچ کر پولس کی مدد سے 27 جنوری کو ہی بورڈ کو ہٹانے کےساتھ ساتھ بلڈوزر کے ذریعے کھمبا سمیت پورے اسٹینڈ کو ہی منہدم کردیا تھا، اُسی بات کو مُدعا بناتے ہوئے بی جے پی اور سنگھ پریوار کے کارکنوں نے آج منگل صبح یعنی واردات کے تین دن بعد ہیبلے پنچایت دفتر پر احتجاجی دھرنا دیا اور کھمبا کو منہدم کرنے پرسخت اعتراض جتاتے ہوئے پی ڈی او کو آڑے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر بی جے پی لیڈر گوند نائک نےسخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے پی ڈی او کو بتایا کہ یہ پاکستان نہیں ہے کہ آپ ویر ساورکر کے بورڈ کو ہٹائیں اور جھنڈے کے کھمبے کو ہی جڑ سے اُکھاڑ پھینکیں۔ انہوں نے پی ڈی او کو وارننگ دیتے ہوئے بتایا کہ یا وہ خود تیگنگونڈی بندرگاہ کے احاطے میں جھنڈے کے توڑے گئے اسٹینڈ کو واپس تعمیر کریں ورنہ ہم لوگ خود واپس جھنڈے کا اسٹینڈ تعمیر کریں گے۔
پولس اور انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود احتجاجی خود تینگن گنڈی بندرگاہ پہنچے، جہاں پولس اور تعلقہ انتظامیہ کے ساتھ احتجاجیوں نے گرما گرم بحث کی پھرپولس کی بھاری نفری کی موجودگی میں ٢٠ منٹ کے اندر ہی جھنڈے کا نیا اسٹینڈ تعمیر کرتے ہوئے وہاں جھنڈے کا کھمبا نصب کردیا۔ اس موقع پر بھٹکل تحصیلدار تپّے سوامی سمیت پولس کے اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ تحصیلداراس موقع پر عوام سے امن وامان کو خراب نہ کرنے کی اپیل کرتے نظر آئے۔ انتظامیہ کی مخالفت کے باوجود کھمبے کو واپس لگانے کا یہ معاملہ آئندہ کونسا رُخ اختیار کرے گا یہ دیکھنا اب دلچسپ ہوگا۔
واضح رہے کہ آئندہ دو تین ماہ میں ملک میں پارلیمانی انتخابات ہونے والے ہیں جس کو لے کر ابھی سے ماحول کو گرمانے کی کوششیں ریاست کے مختلف علاقوں میں دیکھی جارہی ہیں۔اس سے پہلے جالی پٹن پنچایت حدود کی مکہ مسجد کے باہر بھی بھگوا جھنڈا لہرانے کے لئے نصب کئے گئے کھمبے کو نکالنے کو لے کر پولس اور سنگھ پریوار کے کارکنوں کے درمیان کافی لفظی جھڑپیں ہوئی تھیں۔