رافیل طیارہ سودا معاملہ :جے پی سی کی تشکیل میں پس وپیش کیوں؟کانگریس
نئی دہلی،8؍جنوری(ایس او نیوز؍یو این آئی)کانگریس نے رافیل طیارہ سودا معاملہ میں سرکار پر قومی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اس کی خریداری میں گڑبڑی ہوئی ہے اور سرکار کچھ چھپانا چاہتی ہے ۔اسلئے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی(جے پی سی)کی تشکیل نہیں کی جارہی ہے ۔کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر دفاع اے کے انٹونی نے پیر کو پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد پریس کانفرنس میں کہا کہ ان کی پارٹی لگاتار اس معاملہ پر جے پی سی کی تشکیل کی مانگ کررہی ہے ۔اس میں اگر کچھ گڑبڑی نہیں ہوئی ہے تو سرکار کو جے پی سی پر اعتراض نہیں ہونا چاہئے ،کیونکہ کمیٹی کی تفتیش میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔بھارتیہ جنتا پارٹی کی اکثریت کی حکومت ہے اور جے پی سی میں اسی کے ممبر ہوں گے ۔اس کے باوجود جے پی سی تشکیل نہیں کی جارہی ہے ۔اس سے شبہ پیدا ہوتا ہے کہ ضرور کچھ ہے جسے چھپایا جارہاہے ۔انہوں نے ہندوستان ایروناٹکس لمٹیڈ (ایچ اے ایل)معاملہ میں وزیر دفاع نرملا سیتا رمن پر پارلیمنٹ میں غلط بیانی کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے ایک لاکھ کروڑ روپے کا کام ایچ اے ایل کو دینے کی بات کی ہے جبکہ تقریباً 26ہزار کروڑ روپے کا ہی معاملہ کاغذوں میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ سلامتی سے جڑے 80فیصد طیارے ایچ اے ایل میں تیار کئے جارہے ہیں،لیکن رافیل کے ایشو پر اس کی ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا ہے ۔
سابق وزیر دفاع نے کہا کہ رافیل طیارہ خریداری میں گڑبڑی ہوئی ہے ۔یہ شکایت ان سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر سبرامنیم سوامی نے بھی کی تھی۔رافیل طیارہ سودے میں جہاں جہاں گڑبڑی ہوئی ہے اس کولے کر سرکار کے سامنے کانگریس پارٹی نے سوال کھڑے کئے ہیں، لیکن اس کا جواب نہیں دیا جارہاہے ۔سرکار ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے سوجھوٹ بولنے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی بدعنوانی میں بچا نہیں جاسکتا اور وہ جتنا بھاگیں گے ،اتنا ہی پھنسیں گے ۔اسلئے جے پی سی کی تشکیل ضروری ہے ۔