کانگریس کو و زیر اعظم کے عہدے اور اقتدار سے کوئی دلچسپی نہیں ہے: ملکار جن کھرگے

Source: S.O. News Service | Published on 19th July 2023, 11:11 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بینگلورو، 19/جولائی (ایس او نیوز/ایجنسی) یہاں  اپوزیشن کی میٹنگ کے دوسرے دن کانگریس کے صدر ملکار جن کھرگے نے کہا کہ ’’ کانگریس وزیر اعظم کے عہدے اور اقتدار کی خواہشمند نہیں ہے۔‘‘ واضح رہے کہ اس میٹنگ میں  اپوزیشن کی ۲۶؍  پارٹیوں کے لیڈران نے شرکت کی ہے۔ اس میں ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا الیکشن کی حکمت عملی کے متعلق بھی گفتگو کی جائےگی ۔ میٹنگ کے دوسرے دن کا افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ ’’ہماری اس میٹنگ کا مقصداقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ اپنے آئین،جمہوریت، سماجی انصاف نیز سیکولرازم کی حفاظت کرنا ہے۔ ‘‘ انہوں نےریاستی سطح پر ہونے والے اپوزیشن پارٹیوں کےاختلاف کو قبول کیا لیکن کہا کہ ہمارے نظریات مختلف نہیں  ہیں۔ اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ ’’ اپوزیشن کے درمیان اختلاف اتنا بڑا مسئلہ نہیں  ہے کہ اسے عام آدمی اور مہنگائی سے جوجھنے والے متوسط طبقہ، بے روزگار نوجوانوں، دلتوں، غریب ، آدی واسی اور اقلیتوں کی خاطر جن کے حقوق خاموشی سے چھینے جا رہے ہیں۔ آج اس میٹنگ میں  ۱۱؍ ریاستوں کی ۲۶؍ پارٹیوں نے شرکت کی ہے ۔ بی جےپی کو ۳۰۳؍ سیٹیں ایسے ہی نہیں ملیں، اس نے اپنے اتحادیوں  کےوو ٹ سے اقتدار حاصل کیا تھااور بعد میں انہیں ہی چھوڑ دیا۔آج بی جے پی کے تمام لیڈران اپنے پرانے اتحادیوں  سے ہاتھ ملانے کیلئے ریاست در ریاست بھٹک رہے ہیں۔‘‘ 

خیال رہے کہ اپوزیشن کی پہلی میٹنگ پٹنہ میں منعقد ہوئی تھی جس میں اپوزیشن پارٹیوں نے ۲۰۲۴ء  کے لوک سبھا الیکشن میں  اتحاد کے ذریعے بی جے پی کو اقتدار سےہٹانےپر غور کیا تھا۔ بعد ازیں، دوسری میٹنگ بنگلور میں منعقد کی گئی ہے، جو ابھی جاری ہے ۔ اس میں کئی اہم لیڈران نے شرکت کی ہے جن میں  شردپوار ، ممتا بنرجی ، کانگریس کے صدر ملکار جن کھرگے اور اروند کیجریوال شامل ہیں۔ 

وزیر اعظم نریندرمودی نےاپوزیشن پارٹیوں  پر سخت تنقیدکرتےہوئے کہا کہ ’’ لوگوں کاکہنا ہے کہ یہ میٹنگ بد عنوانی پھیلانے کیلئے منعقد کی گئی ہے ۔تمل ناڈو میں اپوزیشن پارٹیوں  نے بد عنوانی کے معاملات میں  ملوث ہونےکے باوجود ڈی ایم کے کو کلین چٹ دے دی جبکہ مغربی بنگال میں ہونے والے پنچایت الیکشن میں بھی کانگریس نے اپنے عملے پر حملہ کرنے کے بجائے خاموشی اختیار کر رکھی تھی۔اپوزیشن پارٹیاں ملک میں غرباء کے بچوں کی ترقی کے تعلق سے غافل ہے۔ ان کے عام پروگرام خاندانون میں  بد عنوانی کو پروان چڑھانےکیلئے ہوتے ہیں  جبکہ جمہوریت کا مطلب ، عوام کیلئے ، عوام کا اورعوام کے ذریعے ہوتا ہے ۔‘‘

متعدد اپوزیشن لیڈران کا کہنا ہے کہ ’’اپوزیشن کی اس میٹنگ کا مقصد ملک کی معیشت ، جمہوریت اور آئین کی حفاظت کرنا ہے۔‘‘ اس ضمن میں مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ’’ ہماری یہ میٹنگ ایک جمہوریت کو فروغ دینے کی بنیادبنے گی اور اس کا نتیجہ ملک کیلئے فائدہ مند ثابت ہو گا۔‘‘ کانگریس نے اس تعلق سے دیگر اپوزیشن پارٹیوں  کے ویڈیوز بھی جاری کئے ہیں ۔

اروند کیجریوا ل نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نےاپنے اقتدار کے ۹؍ سال  میں ہر شعبہ کو بے ترتیب کیا ہے ۔‘‘آر جے ڈی لیڈر لالو پرساد یادو نے کہا کہ ’’ہمارا مقصد ملک اورجمہوریت کی حفاظت کرنا، غرباء، کسانوں، جوانوں اور اقلیتوں کو حفاظت فراہم کرناہے۔ نریندر مودی کی حکومت نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔‘‘ جموں کشمیر نیشنل کانفرنس کے لیڈر عمر عبداللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’’ آئین کو مکمل طور پر ختم کیا جا چکا ہے۔ مودی حکومت نے جمہوریت کے ڈھانچے کو کمزور کرنےمیں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ ان حالات میں ضروری ہے کہ ہم سب مل کر اس ضمن میں  مثبت اقدام کریں ۔‘‘

علاوہ ازیں، آپ کے راجیہ سبھا لیڈراور قومی ترجمان راگھو چڈا نے ٹویٹ کیا کہ ’’بی جے پی کو ۳۸؍ این ڈی اے پارٹیاں ای ڈی نے دی ہیں۔ ‘‘ واضح رہے کہ اپوزیشن کی میٹنگ کے علاوہ آج این ڈی اے کی میٹنگ متوقع ہے جس میں شرکت کیلئے مہاراشٹر کےنائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار اور پرفل پٹیل دہلی پہنچ چکے ہیں ۔ 

اپوزیشن اور این ڈی اے کی میٹنگ کے تعلق سے ایس بی ایس پی کے چیف راج بھر نے کہا کہ ’’بنگلور میں ہونے والی یہ میٹنگ ۲۰۲۴ء کے لوک سبھا الیکشن کے بعد ایک مضبوط اپوزیشن تیار کرنے کیلئے منعقد کی گئی ہے اور این ڈی اے کی میٹنگ کا مقصد وزیر اعظم نریندر مودی کوتیسری مرتبہ وزیر اعظم بنانا ہے۔‘‘

ذرائع کےمطابق اپوزیشن اتحادکو قومی جمہوریت کو جوڑنے والےاتحاد کا نام دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔آر جےڈی اور شیو سینا نےاس تعلق سےیقین دہانی بھی کروائی ہے۔ان کےمطابق متعدد لیڈران اس پر راضی ہو گئے ہیں لیکن اس ضمن اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

سیکس اسکینڈل: ریونّا کی گرفتاری کے لیے لُک آؤٹ سرکلر جاری، مزید ایک خاتون نے درج کرائی شکایت

ایک طرف لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیاں جاری ہیں، اور دوسری طرف کرناٹک میں ریونّا سیکس اسکینڈل نے ہلچل مچا رکھی ہے۔ کئی خواتین پر جنسی استحصال کرنے کے الزامات کا سامنا کر رہے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا کے پوتے پرجول ریونّا کی مشکلات بڑھتی ہی جا رہی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے ...

سیکس اسکینڈل معاملہ: پرجول ریونا کو 7 دنوں کی مہلت دینے سے ایس آئی ٹی کا انکار

  سیکس اسکینڈل کیس کے سلسلہ میں فحش ویڈیو کیس کی تحقیقات کر رہی ایس آئی ٹی نے پرجول ریونا کو راحت نہیں دی اور 7 دن کی مہلت دینے سے انکار کر دیا۔ جے ڈی ایس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا اس وقت بیرون ملک موجد ہیں۔ انہوں نے ایس آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لئے سات دن کا وقت مانگا تھا ...

دیوے گوڑا نے پوتے ریونّا کو بھگا دیا، وزیر اعلیٰ سدارمیا نے پی ایم مودی کو لکھا خط، پاسپورٹ رد کرنے کا مطالبہ

پرجول ریونّا کے مبینہ سیکس اسکینڈل کا معاملہ لگاتار سرخیوں میں ہے۔ اس تعلق سے اب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا پر سنگین الزام عائد کیا ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ دیوگوڑا نے اپنے پوتے کو بیرون ملک فرار ہونے میں مدد کی۔ اس تعلق سے وزیر اعلیٰ سدارمیا ...

مودی نے سیاسی فائدہ کیلئے ’منگل سوتر‘ پر تبصرہ کیا: وزیر اعلیٰ سدارمیا

  کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے حالیہ دعوے کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو خواتین کا منگل سوتر چھین لیا جائے گا،کو مسترد کرتے ہوئے کہا اسے ووٹ حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ یہ سیاسی طور پر من گھڑت کہانی ہے۔

کرناٹک میں جنسی استحصال کے معاملے پر مودی کی خاموشی خطرناک ہے: راہل گاندھی

  کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بدھ کے روزوزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کرناٹک میں خواتین کے خلاف بہیمانہ جنسی مظالم ہو رہے ہیں لیکن مسٹر مودی نے اس معاملے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے جو کہ خطرناک ہے۔

ہاتھ کو ووٹ دیجیے کیونکہ ہاتھ ہمیشہ آپ کے ساتھ رہتا ہے، کمل کا پھول صبح توڑو شام تک مرجھا جاتا ہے: ملکارجن کھرگے

لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر سبھی پارٹیوں کے سرکردہ لیڈران انتخابی تشہیر میں مصروف ہیں۔ آج کانگریس صدر ملکارجن کھرگے چھتیس گڑھ اور کرناٹک پہنچ کر وہاں کی عوام سے براہ راست مخاطب ہوتے ہوئے انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔ انھوں نے کرناٹک کے کلبرگی میں تقریر ...

وزیر اعظم مودی اورامیت شاہ کو پرجول ریونا کی حرکتوں پر معافی مانگنی چاہئے: راہول گاندھی

  کانگریس کے سینئر لیڈر راہول گاندھی نے جنتا دل ا یس کے رکن پارلیمنٹ پرجول ریونا کے ذریعے عصمت دری کو ‘اجتماعی عصمت دری’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کو عصمت دری کرنے والے کی حمایت کرنے پر معافی مانگنی چاہیے۔

کیا صرف مسلمانوں کے زیادہ بچے ہیں؟ مجھے بھی پانچ بچے ہیں؛ کھرگے نے پی ایم مودی کو دیا کرارہ جواب

  لوک سبھا انتخابات 2024 میں بی جے پی کے ذریعے منگل سوتر اور مسلمانوں کے مسلسل ذکر پر کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے سخت جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمیں اکثریت ملنے والی ہے اور اسی لیے وہ (مودی) اب منگل سوتر اور مسلمانوں کی بات کرنے لگے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم آپ کے پیسے ...

فرضی گرفتاری معاملے میں رائے بریلی کے ایس پی کے خلاف الہ آباد ہائی کورٹ نے دیا تحقیقات کا حکم

الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اتر پردیش کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) پرشانت کمار کو ایک طالب علم کی مبینہ فرضی گرفتاری کی تحقیقات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ رائے بریلی کے ایس پی پر طالب علم کی فرضی گرفتاری کا الزام ہے۔ یہ گرفتاری مبینہ طور پر چوری کے ایک معاملے میں ایس پی ...

ایل جی کے حکم پر دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین برطرف، اصولوں کی خلاف ورزی کا الزام

ایک بڑی کارروائی میں دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نے دہلی خاتون کمیشن کے 223 ملازمین کو فوری اثر سے برطرف کر دیا ہے۔ الزام ہے کہ دہلی ویمن کمیشن کی اس وقت کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بغیر اجازت ان کی تقرری کی تھی۔

میں نے کبھی ایسا وزیر اعظم نہیں دیکھا جس کی تقریریں حقائق اور حقیقت پر مبنی نہ ہوں: شرد پوار

  نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (شرد چندر پوار) کے سربراہ شرد پوار نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ان کی تقریروں میں حقائق اور حقیقت کا فقدان ہے۔ پریس سے بات کرتے ہوئے پوار نے یہ بھی الزام لگایا کہ وزیر اعظم مودی عوام سے جڑے مسائل پر بات نہیں کرتے بلکہ ان کی ...

سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں 11 دنوں بعد ووٹنگ فیصد میں زبردست اضافہ پر اٹھائے سوال، پوچھا-’ یہ زائد ووٹ کہاں سے آئے؟‘

شیوسینا (یو بی ٹی) کے ایم پی سنجے راؤت نے مہاراشٹر میں پہلے و دوسرے مرحلے کی ووٹنگ فیصد میں 10 فیصد کے زبردست اضافے پر الیکشن کمیشن سے سوال کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پہلے مرحلے کے 11 دن اور دوسرے مرحلے کے ایک ہفتے بعد الیکشن کمیشن نے اپنی ویب سائٹ پر ووٹنگ کا جو فیصد پیش کیا ہے، اس ...