شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے بیڑ کے مسلم نوجوانوں کی ضمانت پر بحث مکمل
ممبئی،3/جنوری(ایس او نیوز/پریس ریلیز) شہریت ترمیمی بل و این آر سی کے خلاف پوراملک سراپا احتجاج بنا ہوا ہے گذشتہ20دسمبر کو مہاراشٹر کے پربھنی،کلم نوری اور بیڑ میں اسی طرح کے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں تھیں جس میں احتجاجیوں اور پولس کے درمیان جھڑپیں ہوئیں تھیں،اس پر پولس نے ان پر لاٹھی چارج کیا تھا اور ان پر کئی دفعات لگاتے ہوئے گرفتار بھی کیا تھا،صرف بیڑ سے 26 مسلم نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کی ضمانت عرضداشت پر آج بیڑ کی عدالت میں سماعت عمل میں آئی جس کے بعد عدالت نے فیصلہ صادر کرنے کے لیئے ۶/ جنوری کی تاریخ مقرر کی۔ یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃ علماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔
گلزار اعظمی نے بتایا کہ گذشتہ کل ملزمین کو عدالتی تحویل میں بھیجے جانے کے بعد ایڈوکیٹ خضر پٹیل اور دیگر وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست پر بحث کی اجازت طلب کی تھی لیکن عدالت نے انہیں آج ضمانت عرضداشت پر بحث کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد آج ایڈوکیٹ خضر پٹیل اور دیگر دفاعی وکلاء نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی عرضداشت پر بحث کی۔
گلزار اعظمی نے مزید بتا یا کہ دوران بحث وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ ملزمین کو مزید جیل میں رکھنا انہیں جرم ثابت ہونے سے پہلے سزا دینے کے مترادف ہوگا لہذا ملزمین کو فوراً ضمانت پر رہا کرنا چاہئے حالانکہ سرکاری وکیل نے ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی سخت مخالفت کی اور عدالت کوبتایا کہ ملزمین ضمانت پر رہا ہونے کے بعد ان کے خلاف موجود ثبوت وشواہد سے چھیڑ چھاڑ کرسکتے ہیں نیز ابھی بھی اس معاملے میں سو سے زائد ملزمین مفرور ہیں لہذا ملزمین کی ضمانت عرضداشت مسترد کردینا چاہئے۔
گلزار اعظمی نے مزید بتایا کہ جوڈیشیل مجسٹریٹ فرسٹ کلاس شری سی پی شیلکے نے فریقین کی بحث سماعت کرنے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کرلیا۔ ایڈوکیٹ خضر پٹیل نے ملزمین مسعود خان، خواجہ عمران، شیخ سلیم شیخ افسر، ناصر خان محمد خان کی ضمانت عرضداشتوں پر بحث کی۔
انہوں نے کہا کہ ایڈوکیٹ خضر پٹیل مقدمہ کی سماعت پر ملزمین کی پیروی کے لیئے اورنگ آباد سے بیڑ جارہے ہیں جبکہ مقامی وکلاء اظہر علی، یاسر پٹیل، موسی پٹیل، الیاس احمد، اعجاز احمد، اسماعیل احمد، ساجد، آصف، بیگ، سجاد اور شفیق بھاؤ بھی ملزمین کے مقدمات کی پیروی میں اپنی خدمات پیش کررہے ہیں۔
اس تعلق سے مقامی جمعیۃ علماء کے ذمہ داران جس میں شیخ مجیب (ناظم تنظیم جمعیۃ علماء مراٹھواڑہ) قاری امین (جنرل سیکریٹری جمعیۃ علماء مراٹھواڑہ) حافظ ذاکر (صدر بیڑ)و دیگر شامل ہیں ملزمین کی رہائی کے لیئے کوشش کی۔
اس معاملے میں مقامی پولس نے تعزیرات ہند کی دفعات 307 اور 34 کے تحت ملزمین کے خلاف مقدمہ قائم کیا ہے، گرفتار شدہ ملزمین میں شیخ سمیر لیاقت، حکمت یار کلیم فاروقی، شیخ نثار ستار، جاوید واجد مومن، سید نوید سلیم، شیخ فاروق سلیم،نصیر خان پیر محمد خان، بلال فقیر احمد قریشی، جلال فقیر احمد قریشی،خلیل احمد جلیل شیخ،شیخ ظہیر شیخ جمیل،شیخ اقبال محبوب، شیخ سلیم افسر، شیخ الیاس شیخ اسحاق، سید سمیر رفعت علی،انعامدار طارق، شیخ عالم کریم،مسعود خان عمر خان، خواجہ عمران الدین، شیخ ندیم شیخ لطیف، بیگ مرزارفراست، شیخ ساجد، شیخ مجاہد یونس، شیر و خان محبت خان، سلیم احمد، اکبر فرہاد قاضی، قادرشامل ہیں۔