بھٹکل 13/ جنوری (ایس او نیوز) اتر کنڑا کے بی جے پی رکن پارلمیان اننت کمار ہیگڈے نے آنے والے پارلیمانی الیکشن میں اپنے لئے ہوا بنانے کی کوشش میں ضلع کے مختلف مقامات کا دورہ کرتے ہوئے بی جے پی کارکنان اور اپنے حامیوں کا اجلاس منعقد کرنے اور ہندو مسلمانوں کے بیچ نفرت پھیلانے والے اشتعال انگیز بیانات دینا شروع کردیا ہے ۔ اسی سلسلے کی ایک میٹنگ بھٹکل کے ٹورسٹ بنگلو میں منعقد کی گئی تھی جہاں اننت کمار کو اپنی ہی پارٹی کے کارکنان کی ناراضگی اور تیکھے سوالوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ میٹنگ کے دوران ہنومان نگر کے رہنے والے شرینواس نائک، وسنت نائک جمبور مٹھ اور دیگر بی جے پی کارکنان نے اننت کمارہیگڈے کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے تیکھے سوالات کی جھڑی لگا دی ۔
ان کارکنان نے پوچھا کہ 2022 میں پورا بھٹکل شہر سیلاب سے متاثر ہوا تھا، مٹّھلی میں چٹان کھسکنے سے چار افراد کی جان چلی گئی تھی، اس وقت خود وزیر اعلیٰ نے بھٹکل کا دورہ کیا تھا مگر ایک آپ تھے کہ یہاں نہیں آئے ۔ نیشنل ہائی وے سے متعلق بائی پاس ، فلائی اوور جیسے کتنے ہی مسائل ہیں جو ابھی تک حل نہیں ہوئے ۔ گٹر کے مسائل بھی اسی طرح پڑے ہیں ۔ گزشتہ چار سال سے آپ یہاں نہیں آئے تھے تو اب پھر کس لئے آئے ہو؟ اب صرف الیکشن کے مقصد ہی سے یہاں آئے ہو ۔ اتنے سال آپ رکن پارلیمان رہے ہو ۔ اب کسی نئے شخص کو اس کا موقع دیا جائے ۔ نیا امیدوار کون ہو، اس کے بارے میں آپ ہی تجویز دیں ۔
پارٹی کارکنان کے اندر ابھرتی ہوئی ناراضگی دیکھ کر اننت کمار ہیگڈے بغلیں جھانکنے پر مجبور ہوگیا ۔ پھر کچھ سنبھل کر اننت کمار نے ناراض کارکنان کو بتایا کہ طبعیت کی ناسازی کی وجہ سے میں یہاں نہیں آ سکا تھا ۔ اگر الیکشن لڑنا ہے تو آپ لوگ خود ہی لڑو ۔ آپ کے پاس کون امیدوار ہے اسے پیش کرو ۔ اس موقع پر کچھ کارکنان نئے امیدوار کو موقع دینے کا مطالبہ کرنے والا ایک میمورنڈم اننت کمار کو پیش کرنا چاہتے تھے، لیکن میٹنگ میں تناو پیدا ہونے اور انہیں اپنی بات رکھنے کا موقع نہ ملنے کی وجہ سے وہ لوگ میمورنڈم دئے بغیر ہی واپس لوٹ گئے ۔
اس کے بعد چلنے والی میٹنگ میں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے اننت کمار نے کہا کہ بھٹکل میں نیشنل ہائی وے پر فلائی اوور تعمیر کرنا ممکن نہیں ہے ۔ مٹھلّی میں انڈر پاس تعمیر کرنے کے لئے کوشش کی جا رہی ہے ۔ بھٹکل کے مفادات کو دیکھتے ہوئے یہاں پر بائی پاس روڈ ضروری ہے لیکن اُس وقت یہاں کے عوام نے ہی اسے مسترد کیا تھا ۔ اب ہائی وے پر ٹریفک بہت ہی زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ پھر جب ہوناور میں بندرگاہ کی تعمیر مکمل ہو جائے گی تو ہائی وے پر موٹر گاڑیوں کی تعداد ناقابل یقین حد تک بڑھ جائے گی ۔
اننت کمار ہیگڈے نے کہا کہ نیشنل ہائی وے پر کئی جگہ تحویل اراضی کا کام بھی ادھورا ہے ۔ عوام کے فائدے کے لئے مزید ترقیاتی منصوبے بنائے گئے تو تعمیری کام جلد پورا کرنا ممکن نہیں ہے ۔ ہوناور بندرگاہ کا معاملہ بھی ایسا ہی ہے ۔ انکولہ میں ہوائی اڈے کی تعمیر کے لئے وہاں کے لوگ زیادہ معاوضہ طلب کر رہے ہیں ۔ اس کے لئے صرف 6 کروڑ روپوں کی ضرورت ہے ۔ ریاستی حکومت کو اس ضمن میں فیصلہ کرنا چاہیے ۔ ان مسائل کے تعلق سے وزیر اعلیٰ سدارامیا کو آگاہ کیا گیا ہے ۔ مگر وہ اسے حل کر پائیں گے ، یہ نہیں کہا جا سکتا ۔ اننت کمار نے مضحکہ خیز انداز میں کہا کہ (ریاستی حکومت کو) کب گہن لگے گا یہ کہنا مشکل ہے ۔
اس موقع پر سابق ایم ایل اے سنیل نائک، بھٹکل بی جے پی منڈل صدر سبرایا دیواڈیگا، بی جے پی ضلع سیکریٹری چندرو ایسلے ، گووند نائک، شیوانی شانتا رام، ہوناور بی جے پی منڈل صدر راجو بھنڈاری، سبھدرا دیواڈیگا، بھٹکل بی جے پی مہیلا منڈل صدر کاویری دیواڈیگا، ونود نائک، موہن نائک، بھاسکر دئیمنے ، دیپک نائک منکی، اے این پائی، کسان بلسے، مکند نائکم سریش نائک کونیمنے، گووردھن نائک وغیرہ موجود تھے ۔
واضح رہے کہ بھٹکل میں اُُنہیں ہندو ۔مسلم کہنے کا موقع نہیں ملا، لیکن جیسے ہی وہ کمٹہ پہنچے، وہاں پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے بھٹکل کی ایک مسجد سمیت ریاست کی کئی مسجدوں کو توڑ کر اُنہیں مندر میں تبدیل کرنے کا شوشہ چھوڑ دیا، جس کے ساتھ ہی ریاست بھر میں ان کا متنازعہ بھاشن لوگوں کے چرچے میں آگیا ہے، اس تعلق سے ان کے خلاف قانونی کاروائی کرنے کی باتیں بھی ہورہی ہیں۔