انکولہ ٹی ایم سی میں اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمین شپ نہ ملنے کے خوف سے بی جے پی نے کیا واک آوٹ۔ کانگریس نے دیا دھرنا
انکولہ،23؍جنوری (ایس او نیوز) انکولہ ٹی ایم سی میں جب اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمین منتخب کرنے کی باری آئی تو اپنی جیت کے مواقع نہ دیکھتے ہوئے بی جے پی نے میٹنگ سے واک آوٹ کیا جبکہ کانگریس پارٹی کے اراکین نے ستیش سائیل کی قیادت میں دیر رات تک دھرنا دیا۔
بتایا جاتا ہے کہ انکولہ ٹی ایم سی کے عام اجلاس میں آئندہ ایک سال کی میعاد کے لئے چیرمین چننے کا ایجنڈا جملہ 25 میں سے 13ویں نمبر پر تھا۔ جب 12ایجنڈے پورے ہوگئے تواس ایجنڈے پر کانگریس کے گیارہ اراکین اٹھ کر کھڑے ہوگئے جن میں بی جے پی کی حمایت سے منتخب رکن جگدیش نائیک بھی شامل تھے۔ حالانکہ میٹنگ حزب اقتدار بی جے پی کے 12اراکین موجود تھے ، لیکن صدر اور نائب صدر کو ووٹ کا دینے کا اختیار نہ ہونے کی وجہ سے ان کی تعداد 10پر ٹک گئی۔ ظاہر سی بات تھی کہ حزب اختلاف کانگریس نے اسٹانڈنگ کمیٹی پر اپنے حق کا دعویٰ کردیا۔
مگر بی جے پی اپنی بات پر اڑ گئی کہ صدر اور نائب صدر کی حمایت انہیں حاصل ہے اس لئے اسٹانڈنگ کمیٹی پر انہی کا حق بنتا ہے۔ پھر ایم ایل اے روپالی نائک کی غیر حاضری کا سبب بتاتے ہوئے کسی اور دن اسٹَانڈنگ کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کردیا۔ کانگریسی اراکین نے اس فیصلے کو نہ مانتے ہوئے اسٹانڈنگ کمیٹی کے ایجنڈے کو اسی میٹنگ میں پورا کرنے کی مانگ سامنے رکھی۔ جس سے میٹنگ میں تکرار اور ہنگامہ شروع ہوگیا۔ ایک مرحلے میں ایک رکن کا ہاتھ لگنے سے ٹیبل پر رکھا ہوا گلاس گر کر ٹوٹ گیا۔ بی جے پی نے اسی کو بہانہ بنا کر میٹنگ سے واک آوٹ کردیا۔
میٹنگ ادھوری چھوڑنے کو غیر قانونی اقدام بتاتے ہوئے کانگریسی اراکین نے ستیش سائیل اور دیگر لیڈران کے ساتھ رات تک ٹی ایم سی کے احاطے میں دھرنا دیا۔