انکم ٹیکس کے چھاپوں سے بی جے پی کا خوف آشکار: سدارامیا
بنگلورو،29؍مارچ(ایس او نیوز) سابق وزیراعلیٰ اور ریاست میں حکمران اتحاد کے چیرمین سدارامیا نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس کے چھاپوں کے معاملے میں مرکزی حکومت اور ریاستی محکمۂ انکم ٹیکس امتیازی رویہ اپنا رہاہے۔
اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کل شہر میں محکمۂ انکم ٹیکس کے خلاف احتجاجی مظاہرے کے بعد وہ چنا سوامی اسٹیڈیم میں آئی پی ایل میچ کا مشاہدہ کرنے کے لئے چلے گئے تھے، میچ سے جب رات گیارہ بجے میسور کے لئے روانہ ہوئے تو اس وقت بھی انہیں بتایاگیا کہ احتجاج کے باوجود انکم ٹیکس کا محکمۂ اپنی حرکتوں سے بات نہیں آیا اور اس کے چھاپے بغیر رکے جاری ہیں۔
سدرامیا نے کہاکہ انکم ٹیکس کے چھاپوں پر کسی کو اعتراض نہیں ہے، اگر جن لوگوں کے ٹھکانوں پر چھاپے مارے جارہے ہیں انہوں نے ٹیکس کی چوری کی ہوں ۔ چھاپوں کے دوران کیا ضبط کیا گیا اب تک کچھ نہیں بتایا گیا صرف کانگریس اور جے ڈی ایس لیڈروں کے گھروں کے پاس انکم ٹیکس افسروں کی کاریں اور سی آر پی ایف جوانوں کو متعین کرکے خوف وہراس کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ محکمۂ انکم ٹیکس اگر صرف کانگریس اور جے ڈی ایس کو نشانہ بنانا چاہتا ہے تو واضح کردے اور یہ بھی بتادے کہ بی جے پی کے سبھی قائدین دودھ کے دھلے ہوئے ہیں اور ان کے پاس کوئی بھی غیر قانونی پیسہ نہیں ہے۔ لیکن جہاں تک دنیا جانتی ہے بی جے پی کے پاس کالا دھن سب سے زیادہ ہے، جس کے دم پر پچھلے دنوں بی جے پی قیادت نے ریاست کے متعدد اراکین اسمبلی کو فی کس پچیس سے تیس کروڑ روپے اداکرکے ان کی وفاداری خریدنے کی کوشش کی تھی۔ محکمۂ انکم ٹیکس کو چاہئے تھا کہ اس بات کا پتہ لگاتا کہ اراکین اسمبلی کو خریدنے کے لئے بی جے پی کے پاس سینکڑوں کروڑ روپے کہاں سے آئے ، ایسا کرنے کی بجائے انتخابی مہم میں مصروف کانگریس اور جے ڈی ایس لیڈروں کو ہراساں کرنا اس بات کا ثبوت بن کر سامنے آیا ہے کہ ریاست میں شکست کی خوف سے بی جے پی گندی سیاست پر اتر آئی ہے۔
انہوں نے بتایاکہ اراکین اسمبلی کو پچیس تا تیس کروڑ روپیوں کا لالچ دینے والے قائدین کے گھروں پر اگر انکم ٹیکس چھاپے مارتا تو وہ ضرور اس کی تائید کرتے۔ محکمۂ انکم ٹیکس نے ایسا کرنے کی بجائے مرکزمیں بیٹھے آقاؤں کی سیاسی ہوس کو پورا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ لیکن اس میں محکمہ یا بی جے پی کامیاب نہیں ہو پائی۔ ٹمکور پارلیمانی حلقے سے کانگریس کے باغی امیدوار کے طور پر میدان میں اترنے والے ایس پی مدو ہنومے گوڈا کی طرف سے پرچۂ نامزدگی واپس لئے جانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ ریاست میں کانگریس اور جے ڈی ایس کارکن متحد ہوکر یہ کوشش کریں گے کہ تمام 28 لوک سبھاسیٹوں پر اتحاد کے امیدوار کامیاب حاصل کریں اور کرناٹک سے بی جے پی کا صفایا ہوجائے۔ سدرامیانے کہاکہ وہ ریاست کے سبھی 28 حلقوں میں پہنچ کر انتخابی مہم چلائیں گے۔