بی جے پی حکومت گاندھی خاندان سے خوفزدہ، تفتیشی اداروں کا غلط استعمال؛ سونیا گاندھی، راہل گاندھی سے پوچھ تاچھ کے ذریعہ کانگریس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے: شیوکمار
بنگلور(ایس او نیوز) مرکزی حکومت کے ماتحت کام کرنے والی اینفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ(ای ڈی) کی طرف سے قومی کانگریس صدر سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ کی مخالفت میں کرناٹک کانگریس لیڈروں نے شہر میں راج بھون چلو ریلی نکالی ، شہر کے فریڈم پارک میں لیڈران اور کارکنان جمع ہوۓ ، اور وہاں سے راج بھون کی طرف پدیاترا شروع کی۔ نروپاتنگا روڈ سے پیلیس روڈ کی طرف بڑھنے والی کانگریس ریلی کو پولیس نے روک دیا۔ اس موقع پر پولیس اور کانگریس لیڈروں کے درمیان لفظی جھڑپ بھی ہوئی۔
کانگریس کارکنوں نے بی جے پی اور ;نریندرمودی کے خلاف مردہ باد کے نعرے لگاۓ ، اور راج بھون کی طرف بڑھنے کی کوشش کی،تو پولیس نے بیریکیڈ لگا کر گاڑیاں آڑی کھڑا کرتے ہوئے ریلی کو روک دیا۔ کے پی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے بیریکیڈ کو پھلانگ کر پولیس کی طرف کود گئے اور کانگریس کا جھنڈا ہاتھ میں لے کر آگے بڑھنے لگے جس پر پولیس نے ان کو حراست میں لے لیا۔اس احتجاجی ریلی میں اپوزیشن سدارامیا، بی کے ہری پرساد، سابق وزیراعلی و یرپا موئیلی، کے پی سی سی کارگزار صدر سلیم احمد، سابق وزراء ایم بی پائل، پرمیشور نائک، رما ناتھ راۓ ، دنیش گنڈوراؤ رمیش کمار سمیت دیگر نے شرکت کی۔ پولیس نے تمام لیڈروں کو گرفتار کر کے مختلف پولیس اسٹیشن لے گئی، اور بعد میں ان کو رہا کر دیا گیا۔ قبل از یں ڈی کے شیو کمار نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کی دھمکیوں سے ڈرے بغیر تمام کارکنان اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کریں۔اگر ہم کو گرفتارنہیں کیا گیا تو ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو گاندھی خاندان سے بہت خوف ہے۔اسی لئے مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کر کے سونیا گاندھی کو پوچھ تاچھ کے لئے طلب کیا گیا ہے۔راہل گاندھی سے پوچھ تاچھ کے بعد وہ کچھ بھی معلوم نہ کر سکے۔ سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ نیشنل ہیرالڈ معاملہ کبھی کا ختم ہوچکا ہے۔ یہ بات ماضی میں اس وقت کے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے پارلیمان میں کہی تھی۔ مرکزی حکومت سیاسی انتقامی کارروائی کے تحت یہ معاملہ دوبارہ زندہ کر رہی ہے۔ پوچھ تاچھ کے دوران ویڈیو بنا کر منظر عام پر لایا جارہا ہے۔اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی حکومتیں ہر محاذ پر ناکام ہوگئی ہیں۔اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے اپوزیشن لیڈروں کے خلاف تفتیشی ایجنسیوں کا استعمال کیا جارہا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اقتدار سے اتارنا پڑے گا، کرناٹک کی بی جے پی حکومت کو بھی اکھاڑ پھینکنا ہوگا۔آپریشن کنول چلانے کے لئے ان لوگوں کے پاس ہزاروں کروڑ کہاں سے آۓ۔مرکزی ایجنسیاں کیوں اس بات کی تفتیش نہیں کراتی، آئندہ دنوں میں اینفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ، انکم ٹیکس سی بی آئی قوانین میں ترمیم لانی پڑے گی۔اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ہمارا آئین بچنا مشکل ہے۔آر ایس ایس لیڈران منو وادی ہیں۔ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔اس لئے ہمارا احتجاج مسلسل جاری رہے گا۔سونیا گاندھی سے پوچھ تاچھ کر کے کانگریس کے حوصلوں کو پست کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
قبل از یں راہل گاندھی سے بھی ای ڈی کے پوچھ تاچھ کے وقت کانگریس نے ملک بھر میں احتجاج کیا تھا، اور یہ بھی سوال کیا تھا کہ بی جے پی لیڈروں کے خلاف تفتیش کرنے کی بجاۓ کانگریس لیڈروں کو کیوں نشانہ بنایا جارہا ہے، اور بی جے پی حکومت کانگریس کو کیوں ختم کرنا چاہتی ہیں۔ کے پی سی بی کارگزار صدر سلیم احمد نے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم آئین کو بلند رکھیں گے۔ کیونکہ آئین کی تعمیل سے ہی انصاف ملناممکن ہے۔اپوزیشن پارٹیوں کو ختم کرنے کے لئے بی جے پی کی مرکزی حکومت سرکاری تفتیشی ایجنسیوں کا ہے۔ استعمال کر رہی ہے۔
کانگریس والوں کے خلاف ایک طریقہ تو بی جے پی لیڈروں کے تعلق سے الگ طریقہ استعمال کیا جاتا ہے تفتیشی ایجنسیوں سے ڈر کر کانگریس اپنا احتجاج نہیں روکے گی۔ گاندھی خاندان کو ڈرانے کی کوششیں نہایت ہی نقصاندہ ہوسکتی ہیں۔گاندھی کے خاندان ملک کی آزادی کی جد وجہد میں پیش پیش رہے تھے۔اب ان کو ہی نشانہ بنایا جارہا ہے۔ دنیش گنڈو راو نے بات کرتے ہوۓ کہا کہ تفتیشی ایجنسیاں صرف چند لوگوں کے تحفظ کے لئے ہیں۔
ایم بی پاٹل نے کہا کہ عوام مشکلات میں ہیں۔کھانے پینے کی چیزوں پر جی ایس ٹی بڑھانا نہایت ہی غیر انسانی قدم ہے۔ سابق اسمبلی اسپیکر رمیش کمار نے کہا کہ آج ہر محاذ پر بی جے پی حکومت نا کام ہوگئی ہیں۔عوام کو سہارا دینے کے بجاۓ ان سے دو وقت کی روٹی بھی چھینے کی کوشش کی جارہی ہے۔
شہر کے شانتی نگر میں اینفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ دفتر کا گھیراؤ کرنے کی کوشش کی گئی۔ بعد ازاں کارکنوں نے ایک اسکراپ کار کو آگ لگادی۔ پولیس نے کارکنوں کو گرفتار کیا۔شیشا دھری پورم نہرو سرکل میں بھی ایک کار کو آگ لگادی گئی۔ کانگریس کی اس ریلی سے شہر کے کئی راستوں میں ٹریفک رک گئی تھی۔علاوہ ازیں کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے یہ بھی کہا کہ ای ڈی اور آئی ٹی افسران ان کو اور ان کے ساتھ لین دین اور کاروبار کرنے والوں کو پریشان کر رہے ہیں۔میرے جیل جا کر آۓ ہوۓ 3 سال ہوگئے ہیں، اب دوبارہ مکتوب آنے لگے ہیں۔ میں نے ای ڈی اور آئی ٹی اہلکاروں کو مکتوب لکھ کر کہا ہے کہ ایک سال مجھے آزاد چھوڑ دیں۔ای ڈی اور آئی ٹی اہلکاروں نے میرے خلاف فرد جرم دو تا تین سال بعد دائر کی ہے۔ رام نگرم امیدوارسمیت میرے ساتھ لین دین اور کاروبار کرنے والوں کو نوٹس بھیج کر حاضری کی ہدایت دی جارہی ہے۔