بھٹکل تعلقہ پنچایت عام اجلاس میں پینے کے پانی اور اتی کرم زمینوں کے مسائل پر ہوئی بحث
بھٹکل،10/ اپریل (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ پنچایت کا اس میعاد کا آخری عام اجلاس ایشور نائک کی صدارت میں منعقد ہوا جس پر عوام کے بہت سارے مسائل زیر بحث آئے مگر ان میں پینے کے پانی کا مسئلہ اور اتی کرم زمین والوں کو پٹّا دینے سے متعلق مسئلہ پر کھل کر بحث ہوئی۔
اجلاس میں تحصیلدار کی غیر حاضری پر اعتراض جتاتے ہوئے تعلقہ پنچایت صدر اور اراکین نے کہا کہ بھٹکل تحصیلدار کی حیثیت سے چارج لے کر ایک سال گزرچکا ہے کہ مگر انہوں نے ایک مرتبہ بھی تعلقہ پنچایت اجلاس میں حاضر رہنا ضروری نہیں سمجھا۔ حالانکہ ریوینیو ڈپارٹمنٹ سے متعلقہ بہت سے مسائل کے متعلق تحصیلدار سے معلومات حاصل کرنی تھی۔
کیونکہ تحصیلدار دفتر میں عوام کے مسائل حل نہیں ہورہے ہیں، اور وہاں پر ایجنٹوں کا ہی وسیلہ چلتا ہے۔ اراکین نے کہا کہ ہمیں ایسے تحصیلدار کی ضرورت نہیں ہے جو تعلقہ پنچایت میٹنگ کو کوئی اہمیت نہیں دیتا ہو۔ فوری طور پر تجویز پاس کرکے اعلیٰ افسران کو بھیجنا چاہیے کہ ان کا تبادلہ کسی اور مقام پر کیا جائے۔
جئے لکشمی گونڈا، وشنو دیواڈیگا، میناکشی نائک وغیرہ نے جنگلاتی زمین کے اتی کرم داروں کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ پٹّا حاصل کرنے کے لئے اتی کرم داروں کی طرف سے دستاویزات جمع کرکے قریب پانچ سال ہو چکے ہیں مگر اس تعلق سے کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ اس سلسلے میں افسران کو کوئی دلچسپی ہی نہیں ہے۔ اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سوشیل ویلفیئر افسر نے کہا کہ اس سلسلے میں سابقہ اسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے ایک میٹنگ ہوئی تھی ، اب جلد ہی ایک اور میٹنگ ہونے والی ہے۔ متعلقہ افسران کے ساتھ اس مسئلہ پر بات چیت ہوگی۔
ہنومنت نائک نے ہوئلمڈی میں واقع ایکو بیچ کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہاں پر بہت زیادہ بدنظمی ہے اور بہت سے کام ادھورے پڑے ہیں ۔ اسے درست کرنے کی طرف توجہ دینا ضروری ہے۔ اراکین نے پینے کے پانی سے متعلقہ مسئلہ پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ تعلقہ میں ایک طرف لاکھوں روپوں کے خرچ سے پینے کا پانی فراہم کرنے کے منصوبوں پر کام چل رہا ہے، تو دوسری طرف پانی کا بہاو کم ہونے کا سبب بتا کر پانی کا کنکشن نہیں دیا جارہا ہے۔ بعض مقامات پانی کے پائپ ہی چوری ہوگئے ہیں۔
اراکین نے جب ضلع پنچایت انجینئر سے پوچھا کہ گھروں میں پانی کا کنکشن آخر کب دیا جائے گا؟ تو انجینئر نے بتایا کہ بہت سی جگہوں پر پانی کا بہاو کم ہونے کی وجہ سے رکاوٹ پیدا ہورہی ہے۔ اس پر تعلقہ پنچایت صدر نے کہا کہ تعمیری کام کے ٹھیکیدار تو اعلیٰ افسران پر دباو بناکر اپنا بل وصول کرچکے ہیں۔ اب دوبارہ اس پر فنڈ لگانا ہوگا۔ اراکین نے اس مسئلہ پر اپنی رائے رکھتے ہوئے کہا لاکھوں روپے خرچ کرنے بعد بھی گھروں تک پانی پہنچانا ممکن نہیں ہوسکا ہے اور لاکھوں کا فنڈ پانی میں بہہ گیا ہے۔
اراکین نے اطراف اور مضافات میں سرکاری بسوں کی آمد ورفت باقاعدگی سے نہ ہونے کی وجہ سے خاص کر طلبہ کو درپیش پریشانیوں کا مسئلہ اٹھایا اور اس سسٹم کو درست کرنے کی درخواست کی۔ گلمی کے رستے پر یہاں وہاں کچرا پھینکے جانے اور اس سے عوام کو ہونے والی مشکلات اور ماحولیاتی آلودگی کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔