بھٹکل : ایس ایس ایل سی میں تین سرکاری اسکولوں کی صد فیصد کامیابی؛ شرالی کی ادیتی پائی نے 99 فیصد کے ساتھ تعلقہ میں کیا ٹاپ؛ انجمن کی فاطمہ شاہ بندری نے درج کی 97 فیصد کے ساتھ نمایاں کامیابی

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 13th August 2020, 2:22 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 13 اگست (ایس او نیوز)  گذشتہ روز  ظاہر کئے گئے ایس ایس ایل سی  نتائج میں  ایک طرف بھٹکل تعلقہ کے  تین سرکاری ہائی  اسکولوں نے زبردست پرفارمینس پیش کرتے ہوئے صد فیصد کامیابی درج کی تو وہیں شرالی سینٹ تھامس ہائی اسکول کی طالبہ نے  99 فیصد مارکس کے ساتھ پورے بھٹکل تعلقہ میں ٹاپ کیا ۔

  ملی اسکولوں میں انجمن  گرلز ہائی اسکول کی طالبہ  فاطمہ بنت عبداللہ شاہ بندری نے  97 فیصد کلثوم بنت عبدالقوی نے 96.16  فیصد،  اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول کے سید اسحاق سید ابراہیم کریکال اور نونہال سینٹرل  اسکول کی فصیحہ امَل بنت محمد ابراہیم پٹیل   دونوں نے  95.84  فیصد کے ساتھ امتیازی کامیابی درج کی ۔  انجمن گرلز ہائی اسکول بستی روڈ کی سنین بنت محمد شعیب برماور نے  95.68 فیصد،  اسی اسکول کی  تسکین  بنت ہدایت اللہ بڈھن خان نے 94.88 فیصد،انجمن گرلز ہائی اسکول نوائط کالونی کی   رحاب بنت  جمیل حُسین فکردے  اور علی پبلک اسکول کی زینب  بنت یوسف رکن الدین  دونوں نے 94.40 فیصد اوسط کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی۔

 انجمن گرلز ہائی اسکول کی خدیجہ روضہ  بنت رحمت اللہ رکن الدین اورحفصہ حُسین شبیر  دونوں نے  93.60 فیصد جبکہ   اسی اسکول کی  شذیٰ بنت محمد شاکر،   اِنشراح محمد سیف اللہ معلم  اور  مُسفرۃ بنت ثناء اللہ گنگاولی   تینوں نے  91.68  فیصد مارکس حاصل کرتے ہوئے ڈسٹنکشن پانے میں کامیاب رہے۔

  خیال رہے کہ تسکین ہدایت اللہ بڈھن کو اس بار بتول انجمن اور  فاطمہ شاہ بندری کو   دُختر انجمن کے اعزاز سے  نواز گیا تھا۔ اسی طرح سید اسحاق کریکال کو وقار اسلامیہ کے گولڈ میڈل سے نوازا گیا تھا۔

تعلقہ کے ہائی اسکولوں کی کارکردگی:

اس بار سرکاری ہائی  اسکولوں میں تینگنگونڈی سرکاری ہائی اسکول،  گورٹے سرکاری ہائی اسکول اور کتور رانی چنما رہائشی ہائی اسکول نے صد فیصد نتائج کے ساتھ پورے تعلقہ میں   ٹاپ کیا اور ثابت کردکھایا کہ   کامیابی کے لئے پرائیویٹ اور بڑے اور مشہور و معروف اسکولوں میں ہی جانا ضروری نہیں ہے، سرکاری اسکولوں سے  بھی  کہیں زیادہ  بہتر تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے ۔

سرکاری ہائی اسکول بیلکے نے اس بار  92.94 فیصد شرح کے ساتھ شاندار کامیابی درج کی، یہاں 85 طلبہ امتحانات میں شریک ہوئے تھے جس  میں 79  کامیاب رہے۔یہاں کی کیرتنا ماستپا نائک نے 94.56  فیصد کے امتیازی کامیابی حاصل کرتے ہوئے اسکول میں   ٹاپ کیا ۔ سرکاری ہائی اسکول کُنٹوانی کی دِیا سُما مراٹھی نے  94.08  فیصد کے ساتھ اسکول میں ٹاپ کیا تو سرکاری ہائی اسکول گورٹے کے کارتیک رامداس موگیر نے  94.24 فیصد،  اکشتھا راما نائک نے  93.76 فیصد، بھارتی ماستی نائک   نے  92.16 فیصد اور ودیا نارائن موگیر نے  90.56 فیصد مارکس کے ساتھ امتیازی کامیابی حاصل کی۔

سرکاری ہائی اسکول ترن مکی نے بھی اس بار شاندار کامیابی درج کی  اور یہاں کے طلبہ کا پرفارمینس نہایت ہی بہترین رہا ۔ یہاں کے ایک ٹمپو ڈرائیور کے لڑکے منوج ایریّا نائک نے کنڑا میڈیم  میں  97.92 فیصد مارکس کے ساتھ پورے تعلقہ میں ٹاپ کیا  تو وہیں اسی اسکول کے ششانک آنند نائک نے 94.40 فیصد اور موہن منجپا نائک نے  94.24 فیصد مارکس کے ساتھ شاندار کامیابی درج کی۔

مُرارجی دیسائی ہائی اسکول مرڈیشور کی کامیابی کا اوسط اس بار  97.67 فیصد، کتور رانی چنما ہائی اسکول بھٹکل کی کامیابی کا اوسط  97.28 فیصد اور آر این ایس ودیا نکیتن ہائی اسکول کی کامیابی کا اوسط  96 فیصد درج کیا گیا۔بالترتیب ان اسکولوں کے مہیش مڈیوال نے  93.06 فیصد،  پرینکا رگھویندرا جوگی نے  97.28 فیصد اور  پرکوتی چندراکانت نائک نے 98.08 فیصد کے ساتھ اپنے اپنے اسکولوں میں ٹاپ کیا۔

امسال  امدادی ہائی اسکولوں میں  ماروکیری  ایس پی ہائی اسکول نے 88.89  فیصد کے ساتھ اول مقام حاصل کیا،  بینگرے کے وشوابھارتی  ہائی اسکول نے 83 فیصد کے ساتھ دوم مقام اور نیو انگلش اسکول بھٹکل نے 78.65 فیصد کے ساتھ تیسرا مقام حاصل کیا ۔   انجمن گرلز ہائی اسکول  کی کامییابی کا اوسط  اس بار 75.50 فیصد جبکہ  اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول بھٹکل کی کامیابی کا اوسط   60.23  فیصد رہا۔

غیر امدادی  Unaided  ہائی اسکولوں میں  کئ سالوں تک لگاتار صد فیصد نتائج درج کرنے والا  نونہال  سینٹرل  ہائی اسکول کی کامیابی کا اوسط اس بار  88.40 فیصد درج کیا گیا، جبکہ ایس ایس ایل سی میں پہلی بار شریک ہونے والے   علی پبلک انگلش میڈیم ہائی اسکول کی  کامیابی کا اوسط 85.71 فیصد درج کیا گیا۔  انجمن گرلز انگلش میڈیم ہائی اسکول  نوائط کالونی کی کامیابی کا اوسط 82.60 فیصد ، انجمن بوائز ہائی اسکول کا 71.42 فیصد اور اقراء  انگلش میڈیم ہائی اسکول مرڈیشور کا 66.67 فیصد درج کیا گیا۔

گذشتہ سالوں کی طرح اس بار بھی آنند اشرم کانوینٹ اسکول نے 99 فیصد اوسط کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی اس اسکول کا صرف ایک اسٹوڈینٹ ناکام رہنے سے یہ اسکول سو فیصد کامیابی درج کرتے کرتے رہ گیا۔ سدھارتھ  انگلش میڈیم ہائی اسکول شرالی اور ودیا بھارتی  ہائی اسکول  بندر روڈ بھٹکل دونوں کی کامیابی کا اوسط  97.5  فیصدریکارڈ کیا گیا۔ 

  آنند آشرم کانوینٹ اسکول کی  کامیابی کی شرح اس بار   99.41 فیصد درج کی گئی  اس اسکول سے امسال 168 طلبہ امتحانات میں شریک ہوئے تھے۔ اسکول کے طلبہ نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بہترین پرفارمینس پیش کیا   یعنی اس بار بھی بہت بڑی تعداد میں اسکول کے طلبہ نے امتیازی نمبرات سے کامیابی درج کی۔  اس اسکول کے 37 طلبہ  90 فیصد یا اس سے  زائد مارکس لے کر کامیاب ہوئے جبکہ بھٹکل تعلقہ کے ٹاپ ٹین طلبہ  میں اس اسکول کے پانچ طلبہ شامل  رہے۔

ودھیابھارتی انگلش میڈیم ہائی اسکول میں بھی صرف ایک اسٹوڈینٹ ناکام ہوجانے سے اسکول کی کامیابی کی شرح 97.50 فیصد درج ہوئی۔ یہاں سے جملہ 40 طلبہ نے میٹرک امتحان دیا تھا۔اس اسکول کی بھی  بہترین کارکردگی کا  اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کامیاب ہونے والے 39 بچوں میں  22 بچے ڈسٹنکشن حاصل کرنے میں کامیاب رہے جبکہ دو اسٹوڈینٹس  تعلقہ کی ٹاپ ٹین میں  جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ اسی طرح سدھارتھ انگلش میڈیم ہائی اسکول شرالی نے بھی اس بار  97.50 فیصد اوسط کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی  جہاں  80 طلبہ امتحان میں شریک ہوئے تھے، دو طلبہ کو ناکامی ہوئی ۔ مرڈیشور کے بینا ودیا انٹرنیشنل پبلک اسکول سے اس بار 17 طلبہ نے میٹرک امتحان دیا تھا، 15 کامیاب رہے ، یہاں کے گگن موگیر نے  92.3 فیصد اور این ڈی مدھوشری نے  91.30 فیصد کے ساتھ نمایاں کامیابی درج کی ۔

شرالی سینٹ تھامس ہائی اسکول  کی کامیابی کا اوسط  96.22  فیصد درج کیا گیا  جس کے 12 بچے ڈسٹنکشن لینے میں کامیاب رہے ہیں، اسی اسکول کی ایک طالبہ ادیتی پائی نے پورے تعلقہ میں ٹاپ بھی کیا ہے۔ جبکہ میگھنا گاونکر نے  96.16 فیصد، پرمود چتراپور نے 95.60  فیصد،  دنیا موگیر نے 95.30 فیصد مارکس کے ساتھ امتیازی نمبرات سے کامیاب ہوئے ہیں۔

بھٹکل بلاک ایجوکیشن آفسر کی طرف سے دی گئی اطلاع کے مطابق  بھٹکل میں سرکاری ہائی اسکولوں کی جملہ تعداد  14 ہے جس کی کامیابی کی شرح 86 فیصد درج کی گئی، امدادی ہائی اسکولوں کی تعداد 9 ہے جس کی کامیابی کی شرح 70.64 فیصد اور غیر امدادی ہائی اسکولوں کی تعداد 13 ہے جس کی کامیابی کی شرح 91.25  فیصد درج کی گئی ہے۔ اس طرح بھٹکل تعلقہ میں جملہ ہائی اسکولوں کی تعداد 36 ہے جس کے ساتھ ہی    بھٹکل کی کامیابی کا اوسط 83.60 فیصد درج کیا گیا ہے۔

 انگلش میڈیم  ہائی اسکولوں کے  جن طلبہ نے نمایاں کامیابی درج کی ہے، اُن کے نام یہ ہیں:

1)   ادیتی یو پائی   (سینٹ تھامس انگلش میڈیم ہائی اسکول، شرالی) 99.04  فیصد

2)  پارتھا وی پائی (ودیا بھارتی انگلش میڈیم ہائی اسکول ، بندر روڈ بھٹکل)  98.72 فیصد

3) پرکرتی سی نائیک  (آر این ایس ودیا نیکتین انگلش میڈیم ہائی اسکول) 98.08  فیصد

 کنڑا میڈیم ہائی اسکولوں کے  جن طلبہ نے نمایاں کامیابی درج کی ہے، اُن کے نام یہ ہیں:

1)  منوج ایریّا نائک  (کرناٹکاپبلک اسکول، ترن مکی)   97.90 فیصد

2) پرینکا وی کامتھ  (نیو انگلش میڈیم ہائی اسکول)  96.96  فیصد

3) کیریتنا ماستپا نائک  (بیلکے سرکاری ہائی اسکول)  94.56  فیصد

اُردو میڈیم سے ٹاپ کرنے والوں کے نام یہ ہیں:

1) بی بی اسماء (انجمن گرلز ہائی اسکول، بستی روڈ)   91.20  فیصد

2) عائشہ زویریا  (انجمن گرلز ہائی اسکول، بستی روڈ )  87.84  فیصد

3) صفا مروہ     (سرکاری اُردو ہائی اسکول جامعہ جالی)   86.28  فیصد

تعلقہ کے دس ٹاپرس :

بلاک ایجوکیشن آفسر کے دفتر سے  موصولہ رپورٹ کے مطابق امسال تعلقہ میں  جن طلبہ نے سب سے زیادہ مارکس لے کر نمایاں کامیابی درج کی ہے، اُن کے نام اس طرح ہیں:

1)   ادیتی یو پائی   (سینٹ تھامس انگلش میڈیم ہائی اسکول، شرالی) 99.04  فیصد

2)  پارتھا وی پائی (ودیا بھارتی انگلش میڈیم ہائی اسکول ، بندر روڈ بھٹکل)  98.72 فیصد

3) پرکرتی چندراکانتھ   نائیک  (آر این ایس ودیا نیکتین انگلش میڈیم ہائی اسکول) 98.08  فیصد

4) سنچنا آننت موگیر (آنند آشرم کانوینٹ ہائی اسکول)  97.92  فیصد

5)  منوج ایریّا نائک  (کرناٹکاپبلک اسکول، ترن مکی)   97.90 فیصد

6) مدن ناگیندرا نائک (آنند اشرم کانوینٹ  ہائی اسکول)  97.76 فیصد

6)  رملا تسکین بنت مشتاق  باوی کٹے   (آنند اشرم کانوینٹ ہائی اسکول)    97.76  فیصد

7)  امن سید مشتاق   (ودیا بھارتی انگلش میڈیم ہائی اسکول، بندر روڈ بھٹکل) 97.60 فیصد

8)  یوگیشور پربھو  (آنند اشرم کانوینٹ ہائی اسکول)  97.28  فیصد

8) پرینکا  رگھویندرا جوگی ( کتور رانی چنما رہائشی ہائی اسکول، پورورگا )  97.28 فیصد

9) ہری تیک ہری کانتھ (سدھارتھا انگلش میڈیم ہائی اسکول  شرالی)  97.12  فیصد

9) سواتی سبھاش کامتھ  (آنند اشرم کانوینٹ ہائی اسکول)  97.12 فیصد

10) فاطمہ  عبداللہ شاہ بندری  (انجمن گرلز ہائی اسکول، نوائط کالونی) 96.96  فیصد

10) پرینکا وی کامتھ  (نیو انگلش میڈیم ہائی اسکول)  96.96  فیصد

10) پرمود اے بی   (آنند اشرم کانوینٹ ہائی اسکول)  96.96  فیصد

بھٹکل کے ملی  اسکولوں  کے نتائج کی مختصر تفصیلات:

انجمن گرلز ہائی اسکول، بستی روڈ، بھٹکل:

امتحانات میں حصہ لینے والے :    168

کامیاب ہوئے:     127

اُردو میڈیم کی کامیابی کا اوسط:   69.11 فیصد

انگلش میڈیم کی کامیابی کا اوسط:   80 فیصد

ٹاپرس:  سینین بنت محمد شعیب برماور   95.68  فیصد، تسکین تراب بنت ہدایت بدھن خان   94.88  فیصد، بی بی اسماء بنت اسلم نذیر 91.2 فیصد، عائشہ مہر بنت یوسف  90.56 فیصد، مریم ہانہ بنت اشفاق کپّا  90.4 فیصد ،  عرفہ بنت محمد صادق تونسے  89.92

انجمن گرلز انگلش میڈیم ہائی اسکول نوائط کالونی:

امتحانات میں حصہ لینے والے :   92

کامیاب  ہوئے :      76

کامیابی کا اوسط:   82.60  فیصد

ٹاپرس:  فاطمہ بنت عبداللہ شاہ بندری 96.96  فیصد،  کلثوم روضہ بنت رحمت اللہ رکن الدین  93.6 فیصد، حفصہ بنت حُسین شبیر  93.6، شذا بنت محمد شاکر حافظ  91.68، انشراح بنت محمد سیف اللہ معلم  91.68  مُسفرۃ بنت ثناء اللہ گنگاولی   91.68 (تینوں نے یکساں مارکس حاصل کئے ہیں)

انجمن بوائز ہائی اسکول

امتحانات میں حصہ لینے والے :   42

کامیاب ہوئے :      30

کامیابی کا اوسط:   71.42

ٹاپرس:محمد شعیب ابن عبدالقادر چیکیری  90.88، افہام الحسن ابن انعام الرحمن محمود خطیب  88.32 فیصد ، محمد زایان ابن ظفر علی قاسمجی  86.72

اسلامیہ اینگلو اُردو ہائی اسکول، بھٹکل

امتحانات میں حصہ لینے والے :   83

کامیاب ہوئے:     53

 کامیابی کا اوسط:   60  فیصد

ٹاپرس:   سید اسحاق ابن سید ابراہیم کریکال  95.84

علی پبلک ہائی اسکول بھٹکل

امتحانات میں حصہ لینے والے :   42

کامیاب ہوئے :      36

کامیابی کا اوسط:    85.71

ٹاپرس:  زینب بنت یوسف رکن الدین  94.40 فیصد،  ابراہیم ابن امتیاز حکیم  88.64 فیصد، عبدالرحمن ابن تعصیم رکن الدین  88 فیصد،  معویذ اسلم حاجی شیخ  87.20 فیصد، فاطمہ اقصیٰ بنت مسعود مُلا  86.82، معارفہ نور  بنت محمد مصدق ہلارے  86.56 ، محمد عیاد ابن ابراہیم  شاہ بندری  85.92

نونہال سینٹرل اسکول، بھٹکل

امتحانات میں حصہ لینے والے :   69

کامیاب ہوئے :       61

کامیابی کا اوسط:   88.40

ٹاپرس:  فصیحہ امل بنت ابراہیم پٹیل  95.84 فیصد، خدیجۃ الکبریٰ بنت محمد اکرم عبدالرحمن  91.36 فیصد، عائشہ بنت سید حُسین شبیر  90.56 فیصد، رحین  رباع  گنگولی  بنت محمد اقبال محی الدین 90.4 فیصد،   عائشہ  مِحال بنت عبدالقادر شیخ 90.4  فیصد، نبیحہ کوبٹے بنت احمد بخاری کوبٹے 89.12  فیصد، خدیجہ رنیم بنت فرید عارف عالم 88.32  فیصد، اذکا برماور بنت سید صلاح الدین برماور 87.52، اروا بنت  محمد میراں شیکھرے 86.72  فیصد، عائشہ روضا  بنت جاوید حُسین آرمار 86.40 فیصد، زینب شاکرہ بنت محمد اقبال نائطے 85.12  فیصد، سُمیّہ   پروین حبیبہ بنت محمد جعفر حبیبہ 85.12  فیصد، محمد ہیثم   ابن مصدق علی اکبرا  85.12  فیصد

اقراء انگلش میڈیم ہائی اسکول، مرڈیشور کی کامیابی کا اوسط اس بار 66.66 فیصد درج کیا گیا، یہاں سوریّا ریحہ بنت محمد غوث سیف اللہ نے 93.60 فیصد کے ساتھ ٹاپ کیا، ذِروۃ  بنت مسعود ابو حُسینا نے 92.32 فیصداور فاطمہ نصویٰ  بنت فیض الحق گنگاولی نے  84.16 فیصد مارکس کے ساتھ نمایاں کامیابی حاصل کی۔

مرڈیشور کے نیشنل ہائی اسکول کی کامیابی کی شرح 54.54 فیصد رہی اور  سعدیہ بابو   بنت  محمد علی بابو  نے   80.32 فیصد کے ساتھ اسکول میں ٹاپ کیا۔

نیو نیشنل ہائی اسکول مرڈیشور کی کامیابی کا اوسط 58 فیصد درج کیا گیا اور یہاں کی فاطمہ نُشریٰ   بنت  محمد ناصر چامنڈی نے 83.52 فیصد کے ساتھ اسکول میں اول مقام حاصل کیا۔

خیال رہے کہ  نیو شمس انگلش میڈیم ہائی اسکول  جو گذشتہ سال تک  ریاستی بورڈ میں تھا ، امسال   اس اسکول کے طلبہ ICSE بورڈ کے تحت امتحانات میں شریک ہوئے تھے اور حال ہی میں آئے ICSE  کے بورڈ   نتائج میں اس اسکول نے صد فیصد نتائج درج کئے تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...