بھٹکل: عوامی مقام پر گنیش اتسوا منانے کی اجازت دی جائے۔ شری رام سینا کا مطالبہ۔ اسسٹنٹ کمشنر کو دیا میمورنڈم
بھٹکل،17/اگست (ایس اونیوز) کووِڈ وباء کے پس منظر میں ریاستی حکومت نے عوامی مقامات پر گنپتی کے مجسمے رکھنے اور گنیش چترتی کا جشن منانے پر پابندی لگاتے ہوئے صرف مندروں یا گھروں کے اندر بہت ہی چھوٹے پیمانے پر اس تقریب کو منعقد کرنے کی اجازت دی ہے۔
ضلع انتظامیہ نے اسی سبب سے امسال بھٹکل میں بھی عام مقامات پرگنیش کاجشن منانے کی اجازت نہیں دی ہے۔ مگر اس کے خلاف سری رام سینا اتر کنڑا یونٹ کی طرف سے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر کو آج ایک میمورنڈم دیتے ہوئے مطالبہ کیا گیا ہے کہ گنیش کی مورتی عام مقامات پر بٹھانے اور شان وشوکت کے ساتھ جشن منانے کی اجازت دی جائے۔
میمورنڈ م میں جد وجہد آزادی اور بال گنگا دھر تلک کا ذکر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 125سال سے ملک میں گنپتی کا جشن کھلے عام منانے کی روایت چلی آرہی ہے۔ اس سے لاکھوں نوجوانوں کو اپنے دیش اور دھرم کی حفاظت کے لئے امنگ اور حوصلہ پیدا ہوتا ہے۔اس کے علاوہ اس عام تہوار کی وجہ سے فنکاروں کو اپنے کلا دکھانے کا بھی بہترین موقع ملتا ہے۔لیکن حکومت کی طرف سے عام مقامات پر تہوار منانے کی اجازت نہ دینا جذبات کو ٹھیس پہنچانے والا اور قابل مذمت اقدام ہے۔عوام کی عقیدت اور شردھا کو ٹھیس پہنچانا اور ایکتا کو توڑنے کی کوشش حکومت کو شوبھا نہیں دیتی ہے۔
میمورنڈم میں یہ سوال بھی کیاگیا ہے کہ جب پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں بہت ہی زیادہ کووڈ کے معاملے ہونے کے باوجود وہاں پر عام تہوار کی اجازت دی گئی ہے تو پھر ہماری ریاست میں اس کے برخلاف کیوں کیاگیا ہے؟جب شراب خانے، مندر،مسجدیں، چرچ، جم وغیرہ کھول دئے گئے ہیں تو پھر گنیش اتسوا پر پابندی لگانے کا آخر کیا مطلب ہے؟
میمورنڈ م میں مطالبہ کیا گیا ہے ان سارے نکات کو سامنے رکھتے ہوئے فوری طور پر عام مقامات پر گنیش اتسوا منانے کی اجازت دی جائے۔