بھٹکل : شیرالی میں د کان ہٹانے کے مسئلہ پر دو گروہوں کے بیچ جھڑپ
بھٹکل 10 / جنوری (ایس او نیوز) تعلقہ کے شیرالی میں سڑک کنارے ذاتی زمین پر بنی ایک غیر قانونی دکان کو ہٹانے کے مسئلہ پر دو گروہوں میں جھڑپ اور ہاتھا پائی ہوگئی جس کے بعد دونوں فریقوں کی جانب سے بھٹکل دیہی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ دو سال سے مہیش پالیکر نامی ایک شخص نے جوتے چپل درست کرنے کے مقصد سے نیشنل ہائی وے سے متصل خالی جگہ پر ایک چھوٹا سی جھونپڑی نما دکان شروع کی تھی ۔ دُرگا داس نائک نامی شخص کا الزام ہے کہ اس زمین کی ملکیت کے تعلق سے تنازعہ پیدا ہوا۔ دکان وہاں شروع کرنے سے پہلے ہی مہیش پالیکر نے تحریری طور پر وعدہ کیا تھا کہ جگہ کی ملکیت دوسرے کے نام ثابت ہونے پر وہ وہاں سے اپنی دکان ہٹا لے گا ۔ لیکن تحصیلدار کی موجودگی میں سروے سے جب یہ بات ثابت ہوگئی کہ اس جگہ کی ملکیت دُرگا داس نائک کے نام پر ہے تو بھی مہیش پالیکر اس جگہ پر قبضہ چھوڑنے کے لئے راضی نہیں ہوا ۔
اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے اتوار کی شب میں مہیش کی دکان کو اس جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا گیا مگر پیر کے دن صبح مہیش پالیکر نے چند لوگوں کے ساتھ وہاں پہنچ کر دوبارہ اسی جگہ پر اپنی دکان لگانے کی کوشش کی تو دونوں طرف سے تکرار شروع ہوئی جو آگے چل کر جھڑپ میں بدل گئی ۔
اس ضمن میں مہیش پالیکر نے پس ماندہ ذات تحفظ قانون کے تحت دُرگا داس اور ان کے ساتھیوں کے خلاف پولیس کے پاس شکایت درج کروائی ہے ۔ دوسری طرف دُرگا داس کی بیوی لکشمی نے جوابی شکایت درج کرواتے ہوئے کہا ہے کہ مہیش پالیکر اور اس کے ساتھیوں نے ان کی دکان کے پاس پہنچ کر حملہ کیا اور لوٹ مار کی ہے ۔
بھٹکل دیہی پولیس نے معاملہ درج کرکے تحقیقات آگے بڑھائی ہے ۔