اترکنڑا میں بی ایس این ایل کے 263 ملازمین میں سے 176نے لیا ریٹائرمنٹ : ملک بھر سے 78 ہزار ملازمین نے کیا الوداع
کاروار5؍فروری(ایس اؤ نیوز) ٹھیک سے تنخواہ نہ ملنے اور بی ایس این ایل کے فروغ کے لئے مرکزی حکومت ٹھیک سے توجہ نہ دینے کو دیکھتے ہوئے ملک بھر سے بھارت سنچار نگم لمیٹید (بی ایس این ایل) کے 78 ہزار عملے نے رضاکارانہ طور پر وظیفہ یابی(وی آر ایس) لے لی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ملک بھر میں سرکاری اداروں کے خانگیانے سے معاشی دیوالیہ پن کا اظہار ہورہاہے اور اسی طرح بے روزگاری کے مسائل بڑی تیزی سے ابھرتے جارہے ہیں۔ ملک بھر میں جہاں بی ایس این ایل کا 78ہزار عملہ وی آر ایس لے چکا ہے، کرناٹک میں بھی 6800 سرکاری عملے نے خود پنشن لی ہے ۔ ضلع اترکنڑا کی بات کی جائے تو جملہ 263میں سے 176بی ایس این ایل عملے نے سرکاری ملازمت کو خیر آباد کہ دیا ہے جس کے بعد اب ادارے میں صرف 87عملہ ہی باقی رہ گیا ہے۔ حکومت نے سن 2000ء میں بی ایس این ایل ادارے کا قیام عمل میں لایا تھا۔
ملک بھر میں بی ایس این ایل کے 1.75لاکھ ملازمین میں سے 78ہزار ملازمین ، کرناٹکا میں 11500میں 6800ملازمین 31 جنوری کو ریٹائرڈ ہوگئے ہیں ۔حالیہ برسوں میں ایسا پہلی بار ہورہاہے کہ اتنی بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین وداع ہورہے ہیں۔ یہ تعداد بڑھ کر 82ہزار تک ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح کرناٹکامیں 20جنرل مینجر کے عہدے تھے اب صرف 5باقی ہیں بقیہ سبھی نے وی آر ایس لے لی ہے۔
حالیہ دنوں میں بی ایس این ایل کی معاشی حالت ٹھیک نہیں چل رہی ہے۔ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ ابھی تک نہیں ملی ہے۔ بجلی کا بل نہیں ادا کیاگیا ہے۔ جنریٹر کو ڈیزل ڈالنے کے لئے پیسہ نہیں ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہاہے۔ خستہ مشینوں سے ہی خدمات کو انجام دینا ہے۔ اپنی مانگوں کو پورا کرنے کے لئے ملازمین نے جب مطالبہ کیا تو ٹیلی کام محکمہ نے ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ کئی سنگین و سلگتے مسائل پیش آرہے ہیں، ادارے سے جدا ہونے کا ارادہ نہ رکھتے ہوئے بھی افسران، ملازمین خود وداع ہونے کافیصلہ لے رہے ہیں۔