اترکنڑا میں بی ایس این ایل کے 263 ملازمین میں سے 176نے لیا ریٹائرمنٹ : ملک بھر سے 78 ہزار ملازمین نے کیا الوداع

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 5th February 2020, 10:10 PM | ساحلی خبریں |

کاروار5؍فروری(ایس اؤ نیوز) ٹھیک سے تنخواہ نہ ملنے  اور بی ایس این ایل کے فروغ کے لئے مرکزی حکومت ٹھیک سے توجہ نہ دینے کو دیکھتے ہوئے ملک بھر سے بھارت سنچار نگم لمیٹید (بی ایس این ایل) کے 78 ہزار عملے نے رضاکارانہ طور پر  وظیفہ یابی(وی آر ایس) لے لی ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ملک بھر میں سرکاری اداروں کے خانگیانے سے معاشی دیوالیہ پن کا اظہار ہورہاہے اور اسی طرح بے روزگاری کے مسائل بڑی تیزی سے ابھرتے جارہے ہیں۔ ملک بھر میں جہاں بی ایس این ایل کا 78ہزار عملہ وی آر ایس لے چکا ہے، کرناٹک میں بھی 6800 سرکاری عملے نے خود پنشن لی ہے ۔ ضلع  اترکنڑا کی بات کی جائے تو  جملہ  263میں سے 176بی ایس این ایل عملے نے سرکاری ملازمت کو خیر آباد کہ دیا ہے جس کے بعد  اب ادارے میں صرف 87عملہ ہی باقی رہ گیا ہے۔ حکومت نے سن 2000ء میں بی ایس این ایل ادارے کا قیام عمل میں لایا تھا۔

ملک بھر میں بی ایس این ایل کے 1.75لاکھ ملازمین میں سے 78ہزار ملازمین ، کرناٹکا میں 11500میں 6800ملازمین 31 جنوری کو ریٹائرڈ ہوگئے ہیں ۔حالیہ برسوں میں ایسا پہلی بار ہورہاہے کہ  اتنی بڑی تعداد میں سرکاری ملازمین وداع ہورہے ہیں۔ یہ تعداد بڑھ کر 82ہزار تک  ہونے کا امکان ہے۔ اسی طرح کرناٹکامیں 20جنرل مینجر کے عہدے تھے اب صرف 5باقی ہیں بقیہ سبھی نے وی آر ایس لے لی ہے۔ 

حالیہ دنوں میں بی ایس این ایل کی معاشی حالت ٹھیک نہیں چل رہی ہے۔ملازمین کو دسمبر کی تنخواہ ابھی تک نہیں ملی ہے۔ بجلی کا بل نہیں ادا کیاگیا ہے۔ جنریٹر کو ڈیزل ڈالنے کے لئے پیسہ نہیں ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہاہے۔ خستہ مشینوں سے ہی خدمات کو انجام دینا ہے۔ اپنی  مانگوں کو پورا کرنے کے لئے ملازمین نے جب مطالبہ کیا تو  ٹیلی کام محکمہ نے ان کے مطالبات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ کئی سنگین و سلگتے مسائل پیش آرہے ہیں، ادارے سے جدا ہونے کا ارادہ نہ رکھتے ہوئے بھی افسران، ملازمین خود وداع ہونے کافیصلہ لے رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔