بھٹکل کے قریب کرور میں بازیافت ہوئیں پتھروں پر بنی 2 ہزار سال قدیم تصاویر
کاروار ،9 / اپریل (ایس او نیوز) کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ کے ریٹائرڈ پروفیسر آر ایس شڈکشریّا نے بھٹکل تعلقہ کے کرور گرام میں چٹان پر نقش کی گئی تقریباً دو ہزار سال قدیم تصاویر بازیافت ہونے کا دعویٰ کیا ہے ۔
شہر کے پریس کلب میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر شڈکشریا نے بتایا کہ ایک ریسرچ کے دوران کرور گرام میں کاپر اسٹون ایج (تانبے - پتّھر کے دور) کی 20 خاکوں (اسکیچس) پر مبنی تصاویر بازیافت ہوئی ہیں ۔ چٹان پر کندہ کیے گئے ان خاکوں میں انسان، کمان تھامے ہوئے انسان کے علاوہ بیل، ہرن جیسے جانوروں کی تصاویر شامل ہیں ۔
انہوں نے بتایا کہ ان تصاویر کے مطالعہ اور جائزے سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں مختلف ادوار میں چٹانوں پر کندہ کیا گیا ہے ۔ اس سے قبل اس قسم کی تصاویر چترا درگہ کے چندراولّی، گوا، دکشن کنڑا اور مہاراشٹرا کے ساحلی علاقوں میں بازیافت ہوئی ہیں ۔ بھٹکل میں ملنے والی یہ تصاویر تقریباً دو ہزار سال پرانی ہیں ۔ اتنی بڑی مقدار میں ایسی تصاویر کرناٹکا میں پہلی مرتبہ بازیافت ہوئی ہیں ۔ ہو سکتا ہے اس علاقے کے آس پاس قدیم زمانے میں انسانی آبادی رہی ہوگی ۔ اس پہلو سے ریسرچ کا کام چل رہا ہے ۔ اُس زمانے کے کلچر سے متعلق مطالعہ اور جانکاری کا یہ بڑا اہم ذریعہ ہے ۔
اس موقع پر کرناٹکا یونیورسٹی دھارواڑ شعبہ تاریخ و آثار قدیمہ کے پروفیسر ڈاکٹر جگدیش آسودے، ڈاکٹر مادھور چوگلے، ڈاکٹر آدتیہ ہیگڑے اور آثارقدیمہ میوزیم کے ریٹائرڈ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر واسودیو موجود تھے ۔