کیرالہ میں بی جے پی لیڈر کا قتل - پی ایف آئی کے 15 ملزمین کو سزائے موت
کوچی،31 / جنوری (ایس او نیوز) کیرالہ کی ایک عدالت نے بی جے پی لیڈر رنجیت سرینواسن کے قتل کا الزام ثابت ہونے پر ممنوعہ تنظیم پاپولر فرنٹ آف انڈیا سے تعلق رکھنے والے 15 افراد کو موت کی سزا سنائی ہے ۔
ایس ڈی پی آئی کے اسٹیٹ سیکریٹری کے ایس شان کے قتل کے اگلے دن یعنی دسمبر 2021 میں بی جے پی کے او بی سی مورچہ کے اسٹیٹ سیکریٹری سرینواسن کا قتل کیا گیا تھا اس قتل کے معاملے کی سماعت مکمل ہونے کے بعد ماویلیکارا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس کورٹ - 1 کی جج سری دیوی وی جی نے ممنوعہ پی ایف آئی سے تعلق رکھنے والے پندرہ افراد کے خلاف سزائے موت سنائی ۔ عدالت کے فیصلہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر پرتاپ جی پڈیکل نے کہا کہ "استغاثہ کی طرف سے پیش کیے گئے تمام ثبوتوں اور یہ واردات شاذ و نادر زمرے میں ہونے کی ہماری دلیل کو عدالت نے قبول کیا اور اس پس منظر میں 15 افراد کو سزائے موت سنائی گئی ہے ۔" سزائے موت کے علاوہ دیگر جرائم کے لئے عدالت نے ان لوگوں کو عمر قید اور جرمانے کی سزا بھی سنائی ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ اس معاملے میں 156 گواہوں سے جرح کی گئی ۔ استغاثہ نے ملزمین پر جرم ثابت کرنے کے لئے عدالت کے سامنے 1000 سے زائد دستاویزات اور 100 اشیاء پیش کیے ۔ عدالت نے جو سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے ، اس کے بارے میں پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اس کی بہت بڑی جیت ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ سرینواسن کو ایک بارہ رکنی ٹیم نے موت کے گھاٹ اتارا تھا اور اس واردات کے عینی شاہدین میں سرینواسن کی ماں ، اس کی بیوی اور اس کی چھوٹی بیٹی بھی شامل تھے ۔ سرینواسن کے قتل کو ایس ڈی پی آئی کے اسٹیٹ سیکریٹری کے ایس شان کے قتل کے خلاف کی گئی بدلے کی کارروائی سمجھا جاتا ہے ۔ سرینواسن کے قتل سے ایک دن قبل ہی شان کا قتل ہوا تھا جس کے لئے آر ایس ایس کارکنان کو ذمہ دار سمجھا جاتا ہے ۔ شان کے قتل کا معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے ۔