ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / پہلگام حملہ پر عالمی خاموشی، کانگریس نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر اٹھائے سوال

پہلگام حملہ پر عالمی خاموشی، کانگریس نے مودی حکومت کی خارجہ پالیسی پر اٹھائے سوال

Wed, 28 May 2025 11:15:36    S O News

نئی دہلی، 28/ مئی (ایس او نیوز /ایجنسی)’’پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد بین الاقوامی برادری کی خاموشی کو لے کر کانگریس نے مرکز کی خارجہ پالیسی پر سوال اٹھائے ہیں۔ کانگریس کے میڈیا و تشہیر سیل کے سربراہ پون کھیڑا نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مودی حکومت کی کمزور اور غیر مؤثر خارجہ پالیسی کی وجہ سے آج ہندوستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حملے کے بعد جب ہندوستان نے پاکستان کو دہشت گرد ملک قرار دیا، تو دنیا کے کسی بھی بڑے ملک نے اس موقف کی حمایت نہیں کی۔‘‘

پون کھیڑا نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذریعہ ہندوستان اور پاکستان کو ایک ساتھ جوڑنے کے بعد، کویت اور یو اے ای جیسے مشرق وسطیٰ کے ممالک نے بھی ایسا ہی کیا۔ کویت نے پاکستان سے ویزا پابندیاں ہٹا دی ہیں اور پاکستان کے ساتھ ’لیبر ایم او یو‘ پر دستخط کرنے جا رہا ہے۔ اس کا اثر ہندوستانی ورکرز پر پڑے گا، کیونکہ کویت کے مجموعی ورک فورس میں 30 فیصد ہندوستانی ہیں۔ اسی طرح یو اے ای نے بھی پاکستان کو 5 سال کے لیے ویزا کی سہولیات فراہم کر دی ہے۔ اس سے پہلے یو اے ای کا سفر کرنے والے تمام پاکستانیوں کو پولیس ویریفکیشن کے عمل سے گزرنا پڑتا تھا۔

پون کھیڑا نے کہا کہ جب ہندوستان پر مصیبت آئی تو نیپال اور بھوٹان جیسے پڑوسی ممالک نے بھی پاکستان کو دہشت گرد ملک نہیں کہا۔ اس پورے تنازعہ میں چین اور پاکستان جس طرح متحد ہو کر سامنے آئے ہیں، مودی حکومت اس بارے میں بالکل خاموش ہے۔ کانگریس لیڈر کے مطابق مودی حکومت نے ماہرین کے مشورہ کو نظر انداز کر کے تمام پالیسیاں ٹرولرز کو سونپ دی ہیں۔ اندرا گاندھی جیسے لیڈروں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جن لیڈران کو یہ حکومت ٹرول کرتی ہے، آج انہی سے اسے سیکھنے کی ضرورت ہے۔ حکومت کو ان چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے سنجیدہ ہونا چاہیے جو اپریل اور مئی 2025 میں پیش آئی ہیں۔

پون کھیڑا نے پہلگام دہشت گردانہ حملہ کے بعد کانگریس اور پوری اپوزیشن کے ذریعہ قومی مفاد میں متحد ہو کر مودی حکومت کی حمایت کے تعلق سے کہا کہ ’’بی جے پی نے اس سنگین بحران کے وقت بھی اپنی نچلی سطح کی سیاست نہیں چھوڑی اور اپنے تقسیم کے ایجنڈے کو فروغ دیتی رہی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مذہبی انتشار پھیلانے کی کوشش کی گئی۔‘‘ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو جب سمجھ میں آیا کہ تباہ کن خارجہ پالیسی کی وجہ سے پوری دنیا میں اکیلے پڑ گئے ہیں تو کُل جماعتی وفد کو بیرون ممالک بھیجا گیا۔ اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ بیرون ممالک میں ہندوستان کی بات مضبوطی سے رکھ رہے ہیں، جب کہ بی جے پی کے کچھ اراکین پارلیمنٹ گھٹیا قسم کی سیاست میں مصروف ہیں۔

پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ حکومت ان دہشت گردوں کے بارے میں اب تک کوئی جواب نہیں دے پائی ہے، جو پہلگام ہی نہیں کئی دیگر حملوں کے لیے بھی ذمہ دار تھے۔ جواب دینے کے بجائے وزیر اعظم فلمی ڈائیلاگ بازی کا سہارا لے رہے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ ملک کو آج تک جواب نہیں ملا کہ پونچھ، گاندربل، گلمرگ اور پہلگام حملوں میں شامل دہشت گردوں کا کیا ہوا؟ جنگ بندی کن شرائط پر ہوئیں؟ حافظ سعید اور مسعود اظہر کیسے نکل گئے؟ جنگ بندی کے شرائط میں ان دہشت گردوں کو واپس لانا شامل ہے یا نہیں؟


Share: