
کمٹہ، 21 / مئی (ایس او نیوز) ضلع اتر کنڑا میں دو دن سے چل رہی مسلسل بارش کے نتیجے میں معمولات زندگی متاثر ہونے کے ساتھ ہی مختلف مقامات پر نقصانات کی خبریں مل رہی ہیں ۔ منگل کے بعد بدھ صبح چار بجے سے دس بجے تک ہوئی مسلسل بارش سے ایک طرف عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی، وہیں ایک طرف والگلی نامی قصبہ کے قریب کمٹہ ۔سداپور اسٹیٹ ہائی وے پر مٹی سے بھرا پانی سڑک پر آجانے سے پوری سڑک تالاب میں تبدیل ہوگئی ۔ کمٹہ۔سرسی نیشنل ہائی وے 766E پر دیوے منے گھاٹ پر چٹان کھسکنے کا واقعہ بھی پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں چٹانوں کے بعض حصے سڑک پر گرگئے ۔ خیال رہے کہ اس قومی شاہراہ پر مرمت اور توسیع کا کام چل رہا ہے ۔
بتایا جاتا ہے کہ سڑک کی توسیع کے لئے پہاڑی کے جس حصے کو اس سے قبل کاٹا گیا تھا اسی پہاڑی کی چٹان کا ٹکڑا کھسک گیا ۔ سمجھا جاتا ہے کہ اگر تیز برسات کا سلسلہ یونہی جاری رہا تو پھر بڑے پیمانے پر زمین کھسکنے کا معاملہ پیش آ سکتا ہے ۔
یہاں قابل ذکربات یہ ہے کہ گزشتہ سال بھی برسات کے موسم میں دیوی منے کے اسی علاقے میں پہاڑی کھسکنے کی وجہ سے اس سڑک پر ٹریفک کو مکمل طور پر روک دیا گیا تھا ۔
وقفے وقفے سے تیز بارش کا سلسلہ شام تک بھی جاری تھا، جس کی وجہ سے کئی باغات اور گھروں میں بھی پانی داخل ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
گوکرن کے قریب ایک مکان پر بجلی گرنے سے گھر کی دیوار اور کھمبے کو نقصان پہنچنے کے علاوہ گھر میں موجود کلاوتی منکال گوڑا کو ہلکی پھلکی چوٹیں آنے کی خبر ہے ۔ ہیرے گوتّی میں ناریل کا درخت گرنے سے ایک مکان کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔ شہر کے ہائی وے پر بس اسٹیند کے سامنے نیشنل ہائی وے 66 پر جمع ہونے والا پانی قریبی دکانوں کے اندر گھس گیا ۔ پانی میں ڈوبے ہوئے ہائی وے سے پیدل گزرنے والے بعض گٹر میں گرنے سے معمولی طور پر زخمی ہوئے ہیں ۔ ایل آئی سی دفتر کے سامنے بھی پانی کی نکاسی نہ ہونے کی وجہ سے سڑک پوری طرح پانی میں ڈوب گئی ۔ ماستی کٹے سرکل کا علاقہ بھی برسات کے پانی سے تالاب میں تبدیل ہوگیا ہے۔