بنگلورو، 27/ مئی (ایس او نیوز /ایجنسی) کرناٹک کی کانگریس حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور اس کے رہنماؤں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرے گی، جن پر الزام ہے کہ وہ جھوٹی اور گمراہ کن میڈیا مہم چلا رہے ہیں۔ ریاستی حکومت کی طرف سے پیر کو جاری کردہ سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ یہ مقدمہ بنگلورو کے 42ویں چیف میٹروپولیٹن جسٹس کے سامنے دائر کیا جائے گا، جو بی جے پی کی طرف سے جاری کیے گئے اشتہار ’دو سالوں میں ریاستی حکومت کی ناکامیوں کی فہرست‘ کے خلاف ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ اس اشتہار میں مبینہ طور پر ریاستی حکومت اور پارٹی لیڈروں پر بدعنوانی اور انتظامی ناکامی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اشتہار میں 2023 میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد ریاستی حکومت کے خلاف گھپلوں اور انتظامی ناکامیوں کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ بی جے پی کے خلاف اس کارروائی کا مقصد غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنا اور عوامی احتساب کو یقینی بنانا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کابینہ امور اور خدمات (سی اے ایس) ڈپارٹمنٹ کے سکریٹری کو شکایت درج کرنے کا اختیار دیا گیا ہے، جبکہ سرکاری وکیلوں بی ایس پاٹل اور شیلجا نائک کو ریاست کی نمائندگی کے لیے خصوصی سرکاری وکیل مقرر کیا گیا ہے۔ محکمہ داخلہ کے ڈپٹی سکریٹری (امن و قانون) کمتا پرکاش کوآرڈینیشن اور دستاویزات کی نگرانی کریں گے۔
دریں اثنا ریاستی حکومت کے اقدام پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک بی جے پی کے سربراہ وجیندر یدی یورپا نے ریاست میں کانگریس کی قیادت والی حکومت پر سخت تنقید کی۔ انھوں نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ اپوزیشن کو دبانے اور میڈیا کو خاموش کرنے کے لیے ’ایمرجنسی دور‘ کے ہتھکنڈوں کا سہارا لے رہی ہے۔