
بھٹکل، 21 مئی (ایس او نیوز): بحر عرب اور خلیج بنگال میں بننے والے موسمیاتی نظام (ڈپریشن) کے اثرات کے باعث کرناٹک، تمل ناڈو اور جنوبی ہندوستان کے دیگر علاقوں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ محکمہ موسمیات (IMD) نے ساحلی کرناٹک کے اضلاع کے لیے بدھ کو بھی ریڈ الرٹ جاری کرتے ہوئے انتہائی شدید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ کے مطابق اُڈپی، دکشِن کنڑا، اُتر کنڑا، شموگہ، چکمگلور، ہاسن اور کوڈاگو میں بدھ کو ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ بیلگام، دھارواڑ، گدگ، ہاویری، داونگیرے اور میسورو میں اورینج الرٹ ہے۔ بیلگام، دھارواڑ اور ہاویری میں یہ الرٹ جمعرات کو بھی جاری رہے گا، یعنی ان علاقوں میں تیز سے بہت تیز بارش کا امکان ہے۔
بحر عرب کے کنارے واقع ضلع اُترکنڑا کے شہر بھٹکل میں منگل کی صبح سے شام تک تیز بارش ہوئی۔ اس کے بعد کچھ گھنٹوں کے وقفے کے بعد بدھ کی صبح چار بجے سے گیارہ بجے تک موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ اس کے بعد وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے ، جس کے نتیجے میں عام زندگی بری طرح متاثر ہوئی۔ ابتدائی بارش میں ہی شہر کے کئی علاقوں کی سڑکیں خراب ہوگئیں اور ڈرینج لائنوں سے مٹی بہہ کر سڑکوں پر جمع ہوگئی، جس کی وجہ سے ان راستوں پر سواریوں کی آمد و رفت مشکل ہوگئی۔ متعدد مقامات پر زمین دھنسنے کے واقعات بھی پیش آئے۔ شہریوں نے ان مسائل کی ذمہ داری ناقص انڈر گراؤنڈ ڈرینج (UGD) نظام پر عائد کی ہے۔ اس سلسلے میں سوشل میڈیا پر اے پی جے عبدالکلام روڈ اور مکہ مسجد کے قریب والی سڑک کی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔
شدید بارش کی وجہ سے قلب شہر کے شمس الدین سرکل پر منگل کے بعد بدھ کو کچھ گھنٹوں کے لیے پانی جمع ہو گیا، جس سے نیشنل ہائی وے پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔ مقامی شہریوں کے مطابق ساگر روڈ کے کنارے بارش کے پانی کی نکاسی کے لیے بنائے گئے نالوں پر غیر قانونی باکڑوں لگائے جانے کے بعد سے پانی کی نکاسی کا نظام کئی سالوں سے متاثر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہر بارش کے بعد اس مقام پر پانی جمع ہو جاتا ہے، اور منگل و بدھ کی ابتدائی بارش میں بھی یہی صورتحال دیکھی گئی۔


محکمہ موسمیات نے منگل صبح 8 بجے سے بدھ صبح 8 بجے تک شہر میں 128 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی ہے۔ جبکہ رواں سال اب تک مجموعی طور پر 204.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی ہے۔
بھٹکل کے علاوہ پڑوسی تعلقہ جات ہوناور، کمٹہ، گوکرن، انکولہ اور کاروار میں بھی منگل کے بعد بدھ کو صبح سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ سرسی اور منڈگوڈ میں بھی بھاری بارش کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کمٹہ سداپور ہائی وے پر سانتی گولی کے قریب پہاڑیوں سے مٹی والا پانی سڑک پر جمع ہونے کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک ٹریفک متاثر رہا اور گاڑیوں کو گزرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

پڑوسی ضلع اُڈپی میں بھی منی پال، کارکلا اور دیگر علاقوں میں شدید بارش کے نتیجے میں پہاڑوں سے بہنے والا پانی قومی شاہراہوں پر پھیل گیا، جس سے سڑکیں کیچڑ اور پانی سے بھر گئیں۔ کئی مقامات پر سڑکیں دھنس گئیں، دراڑیں پڑ گئیں اور بڑے پتھر سڑکوں پر آ گرے، جس سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی۔ منی پال میں ایک آئس کریم شاپ میں پانی داخل ہونے سے لاکھوں روپے کا نقصان ہوا۔
مینگلور کے ادیاپاڈی علاقے میں زمین کھسکنے کے واقعات رپورٹ ہوئے، جبکہ ایئرپورٹ سے نیچے کی طرف بہنے والا کیچڑ بارش کے پانی کے ساتھ سڑکوں پر جمع ہو گیا، جس سے وہاں کی ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ چند روز کے دوران مزید بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے گریز کریں، خطرناک علاقوں سے دور رہیں اور مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں تاکہ ممکنہ حادثات اور نقصانات سے بچا جا سکے۔