
بھٹکل 18 / مئی (ایس او نیوز) عوامی مسائل کے حل اور ان سے براہِ راست رابطے کے مقصد سے شہر کے کملاوتی شانبھاگ ہال میں ضلعی سطح کا 'جنا اسپندنا' پروگرام منعقد کیا گیا جس میں مختلف علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اپنی شکایات، مسائل کی تفصیلات تحریری اور زبانی طور پر ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کی موجودگی میں سرکاری افسران کے سامنے پیش کیں ۔
پروگرام کا افتتاح کرتے ہوئے منکال وئیدیا نے کہا کہ دیہاتوں میں بسنے والے عوام کو اپنے مسائل حل کرنے کے لئے بھاگ دوڑ سے بچانے کے مقصد سے ریاستی حکومت نے 'جنا اسپندنا' اسکیم جاری کی ہے ۔ عوامی رابطہ کے پروگراموں میں جو درخواستیں موصول ہوتی ہیں ان میں سے تعلقہ سطح کے مسائل کو فوری طور پر حل کرنے کے لئے اقدام کیا جاتا ہے ۔ ضلع سطح کے مسائل ہوں تو اس کے لئے دس دن کی مہلت دی جاتی ہے ۔ یا پھر مسئلے کی وجوہات تحریری طور پر بتا کر واپس کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسہا برس سے اپنے مسائل حل نہ ہونے کی وجہ سے پریشان عوام کو یہ یقین دلانا کہ ہم تمہارے ساتھ ہیں اور سرکاری افسران کے ساتھ عوامی منتخب نمائندوں کی شرکت سے عوام کے مسائل حل کرنا ہی اس پروگرام کا بنیادی مقصد ہے ۔
افتتاحی کلمات پیش کرتے ہوئے ضلع کی ڈپٹی کمشنر لکشمی پریا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی رابطہ پروگرام کے تحت 93 لاکھ روپے کی لاگت سے ضرورتمندوں، معذوروں کو مشینیں، وھیل چیئرس، واکرس، واٹر بیڈس اور دیگر ضروری چیزیں فراہم کی گئی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پچھلے جنا سپندنا پروگراموں میں موصولہ 941 ضلعی سطح اور 975 تعلقہ سطح کی شکایات کو حل کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ضلع میں جلد ہی چھ نئی اندرا کینٹینیں شروع کی جائیں گی۔ جبکہ صدارتی خطاب کرتے ہوئے منکال وئیدیا نے کہا کہ آج کے عوامی مسائل پروگرام میں جملہ 111 درخواستیں پیش کی گئیں جن میں مختلف مسائل کو اجاگر کیا گیا ہے۔ ان میں سے 29 شکایات ریونیو ڈپارٹمنٹ سے متعلق ہیں جبکہ 20 شکایات دیہی ترقی و پنچایت راج محکمہ سے متعلق ہیں۔ منکال وئیدیا نے کہا کہ جتنی بھی درخواستیں پیش ہوئی ہیں وہ تمام کی تمام تعلقہ سطح کے افسران کے ذریعے نپٹانے چاہئے تھے، مگر ایسا لگتا ہے کہ یہاں کے محکمے لاپرواہی برت رہے ہیں جس کی وجہ سے عوام کو اپنے مسائل کے حل کےلئے جن اسپندنا پروگرام میں شریک ہوکر ان کی یکسوئی کرنے کے لئے آنا پڑا۔ انہوں نے افسران کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو بار بار دفاتر کے چکر کاٹنے پر مجبور نہ کیا جائے، بلکہ ان کے مسائل کو فوری حل کیا جائے۔ اگر لوگ جن اسپندنا جیسے پروگراموں میں اپنی شکایات لے کر آ رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ متعلقہ محکمے اپنی ذمہ داریوں میں کوتاہی کر رہے ہیں ۔ منکال وئیدیا نے ڈپٹی کمشنر کو تاکید کی کہ وہ لاپرواہ افسران کے خلاف کاروائی کریں۔
نوٹ کیا گیا کہ عوامی شکایات ، زیادہ تر زمین کے سروے، جائیداد کے دستاویزات، رہائش کی فراہمی، سڑکوں کی حالت، اسٹریٹ لائٹس، انڈر گراؤنڈ ڈرینج نظام، بجلی کی فراہمی، پنشن، اور بچوں کے رہائشی اسکولوں میں داخلے سے متعلق تھیں۔
پروگرام میں ریٹائرد پروفیسر اے ایم مُلّا نے ضلع میں اینڈوسلفان سے متاثرہ افراد کے لئے مفت دوائیں فراہم نہ ہونے کا مسئلہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ افراد کے لئے فی کس ماہانہ پانچ ہزار روپے تک دواوں کا خرچ آتا ہے ۔ اس سے قبل ایک نجی ادارہ مفت دوائیں فراہم کر رہا تھا، مگر گزشتہ پانچ چھ مہینوں سے یہ سلسلہ بند ہوگیا ہے ۔ اس لئے حکومت کی طرف سے دوائیں فراہم کرنے کا انتظام کیا جانا چاہیے ۔ اس پر وزیر منکال وئیدیا نے کہا کہ اینڈو سلفان متاثرین کے لئے دوائیں اور دیگر تمام سہولتیں فراہم کرنے کے لئے اقدامات کیے گئے ہیں ۔ صرف اینڈوسلفان متاثرین کے لئے ہی نہیں بلکہ عام لوگوں کے لئے دواوں کے خرچ کا بوجھ کم کرنے کے لئے انتظامات بھی کیے گئے ہیں ۔ اگر کسی بھی دوا کی قلت ہے اس کا جائزہ لے کر فراہمی کے اقدامات کئے جائیں گے ۔ اگر افسران کی غفلت سے ایسی صورتحال پیدا ہوئی تو اس کے لئے وہی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے۔
منکال ویدیا نےبھٹکل تعلقہ سرکاری اسپتال میں ڈاکٹروں اور عملے کی مبینہ لاپروائی کی شکایت پرمریضوں کے ساتھ فوری اور ذمہ دارانہ سلوک کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے ضلع صحت اور خاندانی بہبود کے افسر کو فوراً معائنہ کرکے ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ اگر کسی دوا کی دستیابی اسپتال میں نہ ہو تو اسپتال کی جانب سے وہ دوا فراہم کی جائے، باہر سے دوا خریدنے کی تجویز نہ دی جائے۔ وزیر نے یہ بھی اعلان کیا کہ ضلع میں آڈیولوجسٹ (سماعت کے ماہرین) کی کمی کو دور کرنے کے لیے قریبی اضلاع سے ماہر ڈاکٹروں کو ہفتے میں کم از کم تین دن کے لیے ضلع میڈیکل انسٹی ٹیوٹ میں تعینات کیا جائے گا۔
نیشنل ہائی وے کا مسئلہ : ماروکیری گرام پنچایت کے نائب صدر ایم ڈی نائک نے نشاندہی کی کہ بھٹکل میں NH کا کام گزشتہ دس برسوں سے رکا ہوا ہے، جس سے عوام کو خاص طور پر مانسون کے موسم میں شدید پریشانی ہو رہی ہے۔ نیشنل ہائی وے 66 کی توسیع سے متعلقہ کام مکمل نہ ہونے پر منکال وئیدیا نے نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا اور ٹھیکیدار کمپنی آئی آر بی کے ذمہ دار ان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ تیرہ سال کا عرصہ گزر چکا ہے اب مزید برداشت نہیں کیا جاتا ۔اب عوام کے پاس یہی راستہ بچا ہے کہ ٹول گیٹ پر جمع ہوکر ٹول وصولی کو روکا جائے۔
وزیر موصوف نے نیشنل ہائی وے افسران کو پوچھا کہ پچھلے کئی مہینوں سے وینکٹاپور پل کو کس وجہ سے بند رکھا گیا ہے ؟ انڈر پاس والے مقام کو چھوڑ کر دوسرے مقامات پر تعمیراتی کام کرنے میں کیا دشواری ہے ؟ غیر سائنٹفک انداز میں تعمیراتی کام کی وجہ سے کتنے ہی لوگوں کی جان چلی گئی ۔ اب اور کتنے لوگوں کو اپنی جان گنوانا پڑے گا ؟ منکال وئیدیا نے پروگرام میں موجود ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو ہدایت دی کہ آئندہ اگر سڑک حادثے میں کسی کی جان چلی جاتی ہے تو پھر ایف آئی آر میں ٹھیکیدار کمپنی کے ذمہ داروں کا نام بھی شامل کیا جائے ۔
ایک معمر جوڑے کی فریاد : عوامی رابطے کے اس پروگرام کے دوران سرکاری زمین پر رہنے والے سرسی کے ایک معمر شخص نے اپنا دکھڑا سناتے ہوئے رحم کی اپیل کی اور کہا کہ وہ اور اس کی بیوی ایک زمانے سے سرکاری زمین پر رہائش پزیر ہیں ۔ یہ زمین محکمہ جنگلات کی نہیں بلکہ محکمہ ریوینیو کی ہے ۔ اس زمین سے انہیں بے دخل نہ کیا جائے ۔ دونوں جب تک زندہ ہیں، تب تک انہیں وہاں پر رہنے دیا جائے ۔ ان کی موت کے بعد ہی وہ زمین سرکار اپنی تحویل میں لے ۔ وزیر نے کہا کہ اگر زمین دستیاب ہو تو ان کے لیے گھر کا بندوبست کیا جائے گا۔
پروگرام کے دوران وزیر موصوف نے معذوروں کے لئے کئی سرکاری سہولتیں فراہم کیں ۔ ولیج اکاونٹنٹس کو لیپ ٹاپ اور کچھ صفائی کرمچاریوں کو مستقل ملازمت کے پروانے تقسیم کیے ۔
پروگرام میں پیش کیے گئے چند اہم مسائل :
ہوناور اور منکی میں بس اسٹاپس: وزیر نے عوامی شکایت پر یقین دلایا کہ منکی میں ایکسپریس بسوں کے نہ رکنے کے مسئلہ کو حل کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ محکمہ کے ڈویژنل کنٹرولر کو ہدایات دی جائیں گی۔
پاسپورٹ دفتر اور آر ٹی او کی مانگ: کئی شہریوں نے بھٹکل میں پاسپورٹ سیوا کیندر اور علاقائی ٹرانسپورٹ آفس (RTO) کے قیام کا مطالبہ کیا، جس پر وزیر نے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔
غیر مجاز اسٹالز: ساگر روڈ، بندر روڈ اور دیگر مقامات پر غیر قانونی اسٹالز اور باکڑوں کو ہٹانے کے لیے وزیر نے افسران کو کارروائی کی ہدایت دی۔
اننت واڈی پولیس چیک پوسٹ: عوامی پریشانی کی شکایت پر، وزیر نے اننت واڈی میں ایک گھر کے سامنے قائم پولیس چیک پوسٹ کے معائنے اور منتقلی کا حکم دیا۔
عوامی مقامات پر کچرا پھینکنے پر جرمانہ: وزیر نے زور دیا کہ قومی شاہراہوں سمیت عوامی مقامات پر گندگی پھیلانے والوں پر جرمانہ عائد کیا جائے۔
اس موقع پر ضلع منصوبہ بندی کمیٹی کے صدر ستیش نائک، ضلع پنچایت چیف ایکزی کوٹیو آفسر ایشور کانڈو، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ساجد ملا، ایڈیشنل ایس پی جگدیش، بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر (انچارج) کاویا رانی، بھٹکل ڈی وائی ایس پی اُمیش، تحصیلدار ناگیندر کولالشیٹی، بلدیہ کے انچارج صدر الطاف کھروری، جالی پٹن پنچایت کے نائب صدر ایڈوکیٹ عمران لنکا سمیت کئی اعلیٰ افسران موجود تھے۔
Click here for report in English
For more photos, click below:
District-Level Janata Darshan held in Bhatkal to address public grievances
Bhatkal hosts Janata Darshan; Bikes, wheelchairs, and other aids handed over to public