کرناٹک میں یڈی یورپا کی آج حلف برداری؛ حلف برداری روکنے سپریم کورٹ کا بھی انکار؛ کیا کرناٹک بھی "ہاتھ" سے پھسل جائے گا ؟
بنگلور/17 مئی (ایس او نیوز) کرناٹک میں حکومت سازی کیلئے تیز تر قیاس آرائیوں کے ایک دن بعد گورنر کرناٹک وجوبھائی والا نے بدھ کو بی جے پی کے بی ایس یڈی یورپا کو تشکیل حکومت کی دعوت دیدی ۔ بی جے پی لیڈر سے مخاطب ہوکر جاری کردہ مکتوب میں گورنر نے زعفرانی پارٹی کو ایوان میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کیلئے 15 دن کی مہلت دی ، جس پر سخت اعتراض جتاتے ہوئے کانگریس نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، مگر خبر ملی ہے کہ رات دیر گئے ایک غیر معمولی سماعت میں سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ کی حیثیت سے بی ایس یڈی یورپا کی حلف برداری پر روک لگانے سے انکار کردیا ہے۔جس کے ساتھ ہی یڈی یورپا جمعرات کو عہدہ رازداری کا حلف لیں گے اور ماباقی کابینہ ایوان اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کے بعد حلف لے گی ۔
اُدھر گورنر کی جانب سے یڈی یورپا کو حکومت بنانے کی دعوت دئے جانے کے بعد مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کانگریس پر الزام عائد کیا کہ یہ پارٹی دستور کی دھجیاں اڑارہی ہے ۔ان کے مطابق جس پارٹی نے ازخود دستور کی خلاف ورزیاں کرچکی ہیں آج ہمیں دستور کا درس دے رہی ہے ۔ اپنے دور حکومت میں کانگریس نے کئی ریاستوں میں صدر راج نافذ کیا تھا ۔
دوسری طرف جنتادل ایس کے لیڈر ایچ ڈی کمارا سوامی نے گورنر کے فیصلے کو غیردستوری قرار دیا ہے اور ان پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ سودے بازی کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ۔ کماراسوامی کے مطابق اکثریت ثابت کرنے کیلئے 15 دن کا وقت دے کر گورنر نے بی جے پی قائدین کو سودے بازی کرنے کا موقع دیا ہے ۔جو غیر دستوری ہے ۔ ہم اس کے خلاف مستقبل کا لائحہ عمل تیار کریں گے ۔
بدھ کو کانگریس لیڈر رندیپ سرجے والا نے کہا تھا کہ ہم تمام قانونی اور دستوری اختیارات کا جائزہ لیں گے ۔ جس کے بعد کانگریس نے گورنر کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور رات کو ہی گورنر کے اس فیصلے کو چیالنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی گئی اور کہا گیا کہ گورنر کا یہ فیصلہ دستوری اور عدلیہ کی نظیروں کے مغائر ہے ۔ اس فیصلے سے دستوری اصولوں اور عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ مگر سپریم کورٹ نے یڈی یورپا کی حلف برداری پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ کی تین ججوں والی بنچ نے رات پونے دو بجے سے صبح پانچ بجے تک غیر معمولی سماعت کی۔ بتایا جارہا ہے کہ یڈی یورپا کی تقریب حلف برداری پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار کانگریس اور جے ڈی ایس کے لئے ایک دھکا ہے جسے تشکیل حکومت کے لئے درکار اعداد حاصل ہیں۔ ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق عدالت میں بی جے پی اور مرکز کے وکلاء نے 15 دنوں کے بجائے سات دنوں میں حلف برداری سے اتفاق کیا۔
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا نے ہنگامی سماعت کے لئے جسٹس اے کے سیکری، جسٹس ایس اے بوبڈے اور اشوک بھوشن کی بنچ تشکیل دی۔ سماعت کے دوران ابھیشک سنگھوی نے اپنی دلیلوں میں کہا کہ جب صدرراج کے نفاذ کو سپریم کورٹ کالعدم کرسکتی ہے تو گورنر کے فیصلے کو کیوں نہیں ؟ بی جے پی کے وکیل مکل روہتگی نے گورنر کے فیصلے کی مدافعت کرتے ہوئے کہا کہ اُنہیں سب سے بڑی جماعت کو تشکیل حکومت کے لئے مدعو کرنے کا اختیار حاصل ہے۔ اٹارنی جنرل وینو گوپال نے کہا کہ اس معاملہ پررات دیر گئے ہنگامی سماعت کی ضرورت ہی نہیں تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 15 دنوں میں کوئی قیامت واقع نہیں ہوجائے گی۔ جنتادل ایس اور کانگریس اتحاد کو اندیشہ ہے کہ حلف برداری کے بعد اکثریت حاصل کرنے کے لئے دئے گئے وقت کے دوران بی جے پی ارکان اسمبلی کی خریدوفروخت کرسکتی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ جمعرات صبح نو بجے یڈی یورپا عہدے کا حلف لیں گے۔