بھٹکل میں تنظیم میڈیا ورکشاپ کا شاندار اختتامی اجلاس۔ میڈیا کی معتبر شخصیات اور علماء کا خطاب۔ ورکشاپ کے شرکاء کو انعامات اور اسناد کی تقسیم

Source: S.O. News Service | Published on 18th October 2018, 6:47 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل 18؍اکتوبر (ایس او نیوز) صحافت کے پیشے میں دلچسپی رکھنے والوں کے لئے مجلس اصلاح وتنظیم کی میڈیا واچ کمیٹی کی نگرانی میں منعقد ہونے والے  پانچ روزہ ورکشاپ کے اختتام پر ایک شاندار اختتامی اجلاس بندر روڈ سیکنڈ کراس پر واقع المدینہ ہال میں منعقد ہوا۔

صدر مجلس اصلاح و تنظیم جناب قاضیا مزمل صاحب کی صدارت میں منعقدہ اس اہم ترین اجلاس میں مشہور و معروف سینئر صحافی و دانشور دنیش امین مٹو نے صحافت میں دلچسپی رکھنے والے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے حالات حاضرہ کے پس منظر میں میڈیا کے اندر حق پرستی کی آواز اٹھانے کے لائق ادیبوں او ر صحافیوں کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اچھا ادیب اور صحافی بننے کے لئے سب سے پہلے اچھا قاری ہونا چاہیے۔ آپ کا مطالعہ جتنا زیادہ ہوگا اتنے ہی اچھے اور مدلل انداز میں آپ اپنی بات پیش کر سکیں گے۔کسی قسم کا مطالعہ کیے بغیر آپ کے لئے اچھا صحافی بننا ممکن نہیں ہے۔انہوں نے عوام سے مخاطب ہوکر کہا کہ میں مسلمانوں سے کیے جارہے اس مطالبے کو پوری طرح صحیح نہیں سمجھتا کہ انہیں عوامی دھارے(مین اسٹریم) میں آنا چاہیے۔ میں کہتا ہوں کہ مسلمانوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات کو بھی عوامی دھارے میں آنا چاہیے۔

مسٹر دنیش نے کنڑا زبان میں لکھنے والوں کے تعلق سے کہا کہ اگر 100بہترین کنڑا ادیبوں اور صحافیوں کی فہرست تیار کی جائے گی تو کم ازکم 10تا 15نام مسلمان نکلیں گے اور ان میں بھی بیاری طبقے والے زیاد ہ ہیں۔ 25مصنفین دلت اور 25 تا 30 پسماندہ طبقات کے ادیب ہونگے۔ لیکن موجودہ صحافت پر صرف ایک طبقے  نے قبضہ جمارکھا ہے اور پس ماندہ طبقات کے اندر صلاحیتیں ہونے کے باوجود انہیں آگے آنے کا موقع نہیں مل رہا ہے۔انہوں نے اس مسئلے پر سنجیدگی سے غور کرنے اور اقلیتوں و دیگر پسماندہ طبقات کو مل جل کر اس نظام کے خلاف پیہم کوشش کرنے پر زور دیا۔

اخبار سیاست حیدر آباد کے منیجنگ ایڈیٹر ظہیرالدین علی خان نے صحافت کے علاوہ سیاسی صورتحال پر بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مسلمانوں کوبڑی ہوشمندی کے ساتھ سیاسی حکمت عملی سے کام لیتے ہوئے آنے والے لوک سبھا انتخابات کا سامنا کرنا ہوگا۔بی جے پی کی مخالفت میں کھل کر اور بڑے جوش کے ساتھ کانگریس کا ساتھ دینے والے جذبات کا مظاہرہ کرنا مہنگا پڑتا ہے جس کی ایک مثال حالیہ اسمبلی انتخابات میں بھٹکل کی سیٹ پر دیکھی گئی ہے۔ جو بھی کرنا ہے اسے خاموشی کے ساتھ کریں اور فسطائی طاقتوں کو روکنے کے لئے متحد ہوجائیں۔ورنہ ۲۰۱۹ ؁ کے انتخابات میں اگر فسطائی قوت کی جیت ہوتی ہے تو پھر ہندوستان میں جمہوریت کسی صورت باقی نہیں رہے گی۔

 ورکشاپ کی رہنمائی کرنے والے وارتا بھارتی کے چیف ایڈیٹر جناب عبدالسلام پُتگے نے کہا کہ میڈیاکے منفی رویے کے تعلق سے شکایتیں کرتے رہنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اس کا توڑ کرنے کے لئے بڑے بڑے میڈیا ہاؤس کی ملکیت ہمارے ہاتھ میں ہونی چاہیے۔ اس لئے مدرسوں اور مساجد کی تعمیر کے ساتھ ساتھ میڈیا کے مراکز قائم کرنا بھی کارِ ثواب ہوگا۔

مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی (خطیب جامع مسجد بھٹکل) نے اپنے پرمغز خطاب کے دوران میڈیا کی اہمیت اور اس میں حق و انصاف کے ساتھ اپنا نقطۂ نظر پیش کرنے کے تعلق سے واضح رہنمائی کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا میں جانے کے بعد سب سے ضروری بات یہ ہے کہ ہم اپنے تشخص اور دینی تقاضے کو فراموش نہ کریں بلکہ ہم اپنی پہچان پر قائم رہیں۔

خلیج ٹائمز اور گلف نیوز میں بیوریو چیف کی خدمات انجام دینے والے قمر حسن صاحب نے بھی اپنے تجربات کی روشنی میں نئے لکھنے والوں کی رہنمائی کی۔

جلسے کا آغازحافظ ابوبکر عکاشہ کی قرأت سے ہوااور نعت شریف کا نذرانہ حسن سدی باپا نے پیش کیا۔ تنظیم جنرل سکریٹری جناب الطاف کھروری نے تنظیم کا تعارف پیش کرتے ہوئے مہمانوں کا استقبال کیا۔ صدر تنظیم جناب مزمل قاضیا نے اپنے صدارتی خطاب میں تنظیم کی اہم کارروائیوں اورمیڈیا کے سلسلے میں منعقدہ ورکشاپ کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کیا، میڈیا واچ کمیٹی کے کنوینر آفتاب حسین کولا نے ورک شاپ کی رپورٹ پیش کی، جبکہ نائب صدر جناب عنایت اللہ شاہ بندری نے ہدیۂ تشکر پیش کیا۔

ورکشاپ میں شامل تقریباً چالیس طلبہ کو اسناد پیش کی گئیں اور ورکشاپ کے دوران عملی کام کے مقابلوں میں اول اور دوم آنے والے شرکاء کو نقد انعامات سے بھی نوازا گیا۔ ورکشاپ میں شامل کچھ چنندہ شرکاء نے مختصراً اپنے تاثرات اور اس ورکشاپ سے ہونے والے فوائد کا اظہار کیا ۔نظامت کی ذمہ داری تنظیم سکریٹری مولانا یاسر برماور ندوی، جناب احمد ذکریا دامودی اور مولانا عبدالنور فکردے ندوی  نے نبھائی ۔

مہتمم جامعہ اسلامیہ جناب مولانا مقبو ل احمد کوبٹے ندوی  کی دعا پر جلسہ اختتام پزیر ہوا۔اسٹیج پر تنظیم کے نائب صدر جناب محمد جعفر محتشم، انجمن کے صدر جناب عبدالرحیم جوکاکو، نائب قاضی جماعت المسلمین جناب عبدالعظیم قاضیا ندوی ، بھٹکل یوتھ فیڈریشن کے صدر امتیاز ادیاور، بھٹکل بلدیہ کے صدر جناب مٹا محمد  صادق وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...