جموں و کشمیر ہاتھ سے باہر جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے، وہاں کے لوگ مرکزی دھارے میں جڑیں:لالو
پٹنہ، 27؍اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جموں کشمیر کی موجودہ بدامنی حالات کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کی پی ڈی ایف۔بی جے پی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے راشٹریہ جنتا دل کے سربراہ لالو پرساد نے آج کہا کہ جموں کشمیر ہاتھ سے باہر جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔انہوں نے ریاست کے لوگوں سے ملک کی مین اسٹریم میں شامل ہونے کی اپیل کی۔لالو نے آج یہاں فیڈریشن آف پی ٹی آئی امپلائز یونیس کی قومی مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے جموں کشمیر کے لوگوں سے یہ اپیل کی۔انہوں نے کہاکہ جموں کشمیر ملک کا اٹوٹ حصہ ہے۔انہوں نے ریاست کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر ہاتھ سے باہر جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے،وہاں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔لالو نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پچھلے لوک سبھا انتخابات کے دوران دی گئی تقریر اور جموں کشمیر کی پی جی ایف ۔بھاجپا حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ 56انچ کا سینہ ہے۔وہاں کی ایک حکومت ہے،پھر بھی حالت قابو سے باہر ہے،قریب ایک ماہ سے وہاں کرفیو لاگو ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ ریاست کے لوگوں سے مرکزی دھارے میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہیں،وہ ملک کے ساتھ رہیں،اتحاد سے رہیں۔انہوں نے مرکز کی بی جے پی کی قیادت والی حکومت پر لوگوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے کا الزام لگایا۔انہوں نے کہا کہ لوگ ’’اچھے دن آئیں گے، کالے دھن کو واپس لانے اور سب کے اکاؤنٹ میں 15لاکھ روپے آئیں گے‘‘جیسے بہکاوے میں آ گئے۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کے حالات خراب ہیں۔
لالو نے نریندر مودی حکومت پر عدلیہ میں مداخلت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ملک کے چیف جسٹس کہہ رہے ہیں کہ مرکزی حکومت اپنا فرض ادا نہیں کر رہی ہے۔انہوں نے مرکزی حکومت پر ہندوستان کے آئین کو تبدیل کرنے کی گھناؤنی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ایسا کئے جانے کی مخالفت کرے گی۔لالو نے مرکز میں میڈیکل کونسل آف انڈیا میں آر ایس ایس کے لوگوں کو بٹھا کر اس پر قبضہ جمانے کا بھی الزام لگایا اور کہا کہ وہ دلت اور پچھڑا مخالف ہے۔