بنگلور 5/ستمبر (ایس او نیوز) بنگلور کی سینئر اور معروف کنڑا صحافی اور سمارجی کارکن گوری لنکیش کا آج اُن کے مکان کے باہر سنسنی خیز طریقے پر قتل کردیا گیا ۔ بتایا گیا ہے کہ ان پر جملہ سات رائونڈ گولیاں چلائی گئیں، جن میں تین گولیاں اُن کو لگیں، ان کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی۔
گوری لنکیش کنڑا شاعر اور صحافی پی لنکیش کی سب سے بڑی بیٹی تھی. ابتدائی رپورٹ کے مطابق انہیں ان کے مکان پر بالکل قریب سے گولیاں چلائی گئیں۔ بتایا گیا ہے کہ انہیں پہلے سے قتل کرنے کی دھمکیاں مل رہی تھی۔
گوری لنکیش ایک بے باک صحافیہ تھی، وہ نظریاتی اختلافات کی بناء پر کچھ لوگوں کے نشانے پر تھی. وہ مقامی کنڑا زبان میں ہفتہ وار میگزین لنکیش پتریکا نکالتی تھی اور اُس میں بے خوف اور بے باک طور پرلکھا کرتی تھی۔ وہ کرناٹکا کے سول سوسائٹی کا مشہور چہرہ تھی.گوری لنکیش بائیں بازو نظریات سے متاثر تھی اور ہندوتوادی سیاستدانوں کی سخت مخالف تھی ۔.
پڑوسیوں کے مطابق، 55 سالہ گوری لنکیش کو موٹر سائیکل پر سوار ہوکر 3 حملہ آوروں نے رات 8.25 بجے گولیاں چلائیں اور پل بھر میں فرار ہو گئے. حملے کے وقت، گوری اپنے گھر کا مرکزی دروازہ کھول رہی تھی۔ فائرنگ میں ان کے سر، گردن اور سینے پر ایک ایک گولیاں لگیں، جبکہ دیوار پر چار گولیوں کے نشان دیکھے گئے . پڑوسیوں کے مطابق گوری اپنے دفتر سے گھر واپس لوٹی ہی تھی، تبھی حملہ آوروں نے انہیں نشانہ بنایا.
گوری لنکیش پر حملہ ہونے کی اطلاع ملتے ہی بنگلور کے پولیس کمشنر ٹی سنیل کمار سمیت پولیس کے اعلیٰ حکام فوری جائے وقوع پر پہنچ گئے. گوری کے چھوٹے بھائی اور صحافی اندرجیت لنکیش نے بتایا کہ وہ اس قتل پر سخت حیران اور پریشان ہیں. اور یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ان کے قتل کے پیچھے کیا مقصد کارفرما ہے۔.
پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ، 'عام طور پر گوری دیر سے گھر لوٹتی تھی، مگر آج، شام کے تقریبا 8 بجے ہم نے گولیاں چلنے کی آواز سنی ، جس کے بعد ہم گھر سے باہر نکلے. چند منٹ کے لئے ہم سمجھ نہیں سکیں کہ آخر ہوا کیا ہے. اس کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ گوری کو گولی ماری گئی ہے. وہ دروازے کے قریب گر گئی تھی اور اس کے جسم سے کافی خون بہہ رہا تھا '
پولیس اب اس قتل کی تفتیش میں جٹ گئی ہے. سٹی پولیس کمشنر ٹی. سنیل کمار نے بتایا کہ حملہ آوروں کو گرفتار کرنے کے لئے 3 خصوصی پولیس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
پولیس کمشنر نے گوری کو کسی بھی طرح کی دھمکی ملنے کی جانکاری ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ "انہوں نے ایسی کوئی شکایت نہیں کی تھی. اگر انہوں نے کہیں بھی ایسے کسی خطرے کے بارے میں بتایا ہے تو اس کی جانچ کی جائے گی. '
کرناٹک ہوم منسٹر رام لنگا ریڈی نے بتایا کہ وہاں تین سی سی ٹی وی کیمرےلگے ہوئے ہیں. ان کی فوٹیج کی جانچ پڑتال کی جا رہی ہے. پولیس کی تین ٹیمیں اس واقعے کی چھان بین کر رہی ہیں.
صحافیہ گوری لنکیش کے اس اندوہناک قتل پر کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے کہا کہ میرے پاس اس دردناک قتل کی مذمت میں لفظ نہیں ہیں۔اس کا قتل دراصل جمہوریت کا قتل ہے
اس موقع پر گوری کی موت پر ناراض کئی لوگوں نے گوری لینکش کے گھر کے باہر ہی احتجاج شروع کردیا۔اُدھر مینگلو رمیں گوری لنکیش کے قتل کی اطلاع ملتے ہی اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنائزیشن (ایس آئی او) کے کارکنوں نے بھی قتل کی مذمت کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ کمشنر آفس کے باہر موم بتی جلاکر اپنا احتجاج درج کیا۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے دو سال قبل ریاست کرناٹک کے گلبرگہ میں کنڑا کے معروف رائٹر اور پروفیسر ڈاکٹر ایم ایم کلبورگی کا بھی اسی طرح اُن کے مکان کے باہر نامعلوم لوگوں نے گولیاں چلاکر قتل کردیا تھا، اُس قتل کا معمہ ابھی تک حل نہیں ہوپایا ہے اور پولس کے ہاتھ قاتلوں تک نہیں پہنچ پائے ہیں اور ایسے میں ایک اور رائٹر کا قتل ہوگیا ہے۔