اترکنڑاضلع ڈپٹی کمشنر سمیت 4افراد کے خلاف عدالت میں نجی شکایت ۔ اصل وارث کو معاوضہ نہ دینے کا الزام
کاروار 25؍اگست (ایس او نیوز)دستاویزات کے مطابق اصل وارث کو معاوضہ نہ دیتے ہوئے دھوکہ دینے کا الزام لگاتے ہوئے اتر کنڑا ضلع ڈپٹی کمشنر سمیت چار افراد کے خلاف کاروار جے ایم ایف سی عدالت میں کاروار تعلقہ کے چینڈیا گرام کے رہنے والے وٹھوبا جانجو نائک نے پرائیویٹ کمپلینٹ داخل کیا گیا ہے۔
معاملہ بحر ی اڈہ سی برڈ کی تعمیر کے سلسلے میں اپنی اراضی کھونے والوں کو دئے گئے معاوضے کے تعلق سے ہے۔ عدالت میں درج شکایت میں ضلع ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول ، سی برڈ پروجیکٹ کے لئے حصل اراضی (لینڈ اکویزیشن) کے خصوصی آفیسربسواراج یلّپا بھجرنتی ،حصول اراضی خصوصی افسرکے دفتری کلرک گجانن دیوراج اور چینڈیا کے بابو رگھو ناتھ جوگلیکر کو ملزم بنایاگیا ہے۔شکایت کنندہ کے وکیل ارون کے دیسائی نے بتایا ہے کہ عدالت نے شکایت قبول کرلی ہے اور 27؍اگست کو اس کی جانچ کی جائے گی۔
شکایت کنندہ وٹھوبا جانجو نائک کا کہنا ہے کہ سی برڈ پروجیکٹ کے لئے ارگا گرام میں سروے نمبر 218/4Bاور 222/3کے تحت جو زمین تحویل میں لی گئی تھی ،اس میں اس کی ساس مترا رگھو ناتھ جوگلیکر کی ملکیت والی زمین بھی شامل تھی۔ سمترا کی موت کے بعد وہ اس زمین کے معاوضے میں وارثوں کے بطور بابو رگھو ناتھ جوگلیکر اور دیگر دو بھائیوں اور تین بہنوں کے علاوہ وٹھوبا کی بیوی کرشنا بائی نائک کا نام شامل کیا گیا تھا۔تحویل میں لی گئی زمین کی اضافی قیمت کے مطالبے پر جب تحقیقات چل رہی تھیں تو اس دوران کرشنا بائی کا بھی انتقال ہوگیا۔ جس کے نتیجے میں وٹھوبا نائک اور اس کے بچے زمین کے معاوضے کے لئے وارث بن گئے تھے جس کاحکم 25فروری 2014کو اس وقت کے تحویل اراضی کے افسر نے دیاتھا۔ مگر اس کے باوجود زمین کامعاوضہ اداکرتے وقت اسے دھوکہ دیتے ہوئے معاوضے سے محروم کردیاگیا ہے۔وٹھوباکا کہنا ہے کہ اس زمین کے معاوضے کے سلسلے میں اس کے حصے میں 4,41,907روپے آنے تھے۔جب اس سلسلے میں متعلقہ افسران سے پوچھا گیا تواسے یہ جواب ملا کہ ڈپٹی کمشنر اور خصوصی افسربرائے تحویل اراضی کے حکم پر وہ رقم بابو جوگلیکر کو ادا کی گئی ہے۔ پھر جب اس تعلق سے ڈ ی سی اور تحویل اراضی کے افسر سے پوچھا گیا تو اس سلسلے میں کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا جارہا ہے۔
وٹھوبا کا کہنا ہے کہ دوسرا کوئی راستہ نہ ہونے کی وجہ سے اس نے وکیل ارون کشور نائک کے توسط سے ڈی سی اور تحویل اراضی کے افسر کوجولائی کے مہینے میں پندرہ دن کی مہلت دیتے ہوئے نوٹس جاری کیا تھا۔ اس کے بعد بھی کوئی راحت نہ ملنے پر ان 4افراد کے خلاف عدالت میں نجی شکایت درج کی گئی ہے۔ جبکہ وٹھوبا کے وکیل ارون نائک کا کہنا ہے کہ دستاویزات کی بنیاد پر وارث ہونے کے ثبو ت موجود ہیں اس لئے وٹھوبا کو اس کا حق ملنا چاہیے۔ یہاں افسران نے من مانے طریقے سے معاوضہ تقسیم کیا ہے اور اصل حقدار کو محروم کیا ہے۔