جموں کشمیر میں محبوبہ سرکار گرنے کے بعد ڈی جی پی نے کہا، آتنگ کے خلاف اب تیز ہونگے آپریشن؛ گورنر رول میں کام کرنا ہوگا آسان
نئی دہلی 20/جون (ایس او نیوز) جموں کشمیر میں محبوبہ سرکار گرنے کے بعد بدھ کو گورنر این بوہرانے ریاست کی کمان سنبھال لی ہے کشمیر میں اس کے ساتھ ہی انتظامی ہلچل تیز ہوگئی ہے ۔
سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے خاص الخاص اور چھتیس گڑھ کے خصوصی چیف سکریٹری بی وی آر سبرامنیم کو اب کشمیر روانہ کیا گیا ہے دوسری طرف حفاظتی دستوں نے بھی اتنک کے خلاف اپنی کاروائی تیز کردی ہے ۔ بدھ کو ڈی جی پی مسٹر ایس پی وید نے بتایا کہ اب پریشر فری ہونے کا اشارہ دیا اورکہا کہ آنے والے دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف ہونے والے آپریشن میں تیزی آئے گی انہوں نے امید جتائی کے گورنر رول میں کام کرنا آسان ہوگا۔ مسٹر وید نے کہا کہ ہمارا آپریشن جاری رہے گا۔ رمضان کے دوران آپریشنز پر روک لگائی گئی تھی لیکن رمضان سے پہلے بھی آپریشن چل رہے تھے اب رمضان کے بعد اُن میں مزیدی تیزی لائی جائے گی۔
اس دوران جب اُن سے پوچھا گیا کہ کیا گورنر رول سے ان کے کام پر کچھ فرق پڑے گا تو وید نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ کام کرنا مزید آسان ہو جائے گا وید کے مطابق سیزفائر کی وجہ سے آتنکیوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان سیزفائر کے دوران پرکیمپ پر ہونے والے حملوں کا جواب دینے کی اجازت تھی لیکن ہمارے پاس اگر کچھ جانکاری ہوتی تھی تو ہم اُس بنیاد پر آپریشن لانچ نہیں کرسکتے تھے۔ ایسے میں سیز فائر سے کئی معنوں میں آتنکیوں کو کافی مدد ملی ۔
اس درمیان دہلی میں ایک پروگرام کے بعد اخبارنویسوں سے بات چیت میں سینا کے اہم آفسر بپن راوت نے بھی سینا کے آپریش میں تیزی لانے کی بات کہی ہے۔ سینا کے چیف نے کہا کہ ہم نے اپنا آپریشن صرف رمضان کے دوران بند کیا تھا، لیکن ہم نے دیکھا کہ کیا ہوا۔ گورنر رول لاگو ہونے سے ہمارے کام پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، ہمارے آپریشن پہلے کی طرح ہی چلتے رہیں گے، ہم پر کوئی سیاسی دبائو بھی نہیں رہے گا۔