کہیں پھیکی نہ پڑ جائے ایم ایس دھونی، کرس گیل اور ڈیوڈ وارنرکے بلے کی دھمک
ممبئی،19؍جولائی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا )کرکٹ کو عام طور پر بلے بازوں کھیل ہی سمجھا جاتا ہے۔گیند بازوں کی عام طور پر شکایت یہی ہوتی ہے کہ اس کھیل سے منسلک زیادہ تر قوانین بلے بازوں کو ذہن میں رکھ کر ہی بنائے گئے ہیں اور اس میں گیند بازوں کے لیے کافی کم گنجائش چھوڑی گئی ہے۔جلد ہی ایک ایسا قانون لاگو ہونے جا رہا ہے جس کے تحت بلے باز 40ایم ایم سے زیادہ موٹائی والے بلے کا استعمال نہیں کر سکیں گے۔ایم سی سی کی جانب سے نافذ کی جارہی نئی گائڈلائنس کی وجہ سے مہندر سنگھ دھونی، ڈیوڈ وارنر اور کرس گیل جیسے دھماکے دار بلے بازوں کے بلے کی دھمک پھیکی پڑ سکتی ہے۔دراصل، ملبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی)نے مارچ میں کرکٹ سے منسلک گائڈلائنس جاری کی تھیں،ان میں سے ایک گائڈلائن کے مطابق ،بلے بازوں کے بلے کے نچلے حصے کے کناروں کی زیادہ سے زیادہ حد 40ایم ایم ہی ہوگی۔کرکٹ کا یہ تبدیل شدہ قانون یکم اکتوبر سے مؤثر ہونا ہے۔اس اصول کے لاگو ہونے پر ان بلے بازوں کو اپنے بلے کی موٹائی بدلنی ہو گے، جو اس وقت 40ایم ایم کی حد سے زیادہ موٹائی کے بلے کا استعمال کر رہے ہیں۔ظاہر ہے قانون میں اس تبدیلی کا اثر دھونی، وارنر، گیل اور کیرون پولارڈ جیسے کھلاڑیوں کے بلے پر پڑے گا جو اس وقت 40ایم ایم کی حد سے زیادہ موٹائی کے بلے کا استعمال کر رہے ہیں۔نئے قوانین کے مطابق ،بلے کی چوڑائی 108ایم ایم اور گہرائی 67ایم ایم ہو سکتی ہے،وہیں کنارہ 40ایم ایم سے زیادہ نہیں ہو سکتا ۔معلومات کے مطابق، اپنی دھماکے دار بلے بازی سے ٹیم انڈیا کو کئی یادگار جیت دلانے والے دھونی طویل وقت سے 45ایم ایم کی موٹائی والے بلے سے کھیل رہے ہیں۔آسٹریلیا کے اسٹارکھلاڑی ڈیوڈ وارنر، کرس گیل اور پولارڈ کے بلے کی موٹائی تو ماہی کے بلے سے بھی کہیں زیادہ ہے،ان کے بلے کے کناروں کی زیادہ سے زیادہ حد تقریبا 50ایم ایم ہے۔حالانکہ ٹیم انڈیا میں دھونی کو چھوڑکر دیگر کسی بھی بلے باز کا بلا اس اصول سے بچا ہوا ہے۔اگرچہ اکتوبر سے مؤثر ہونے والے اس اصول سے ہندوستانی کپتان وراٹ کوہلی اور دوسرے بلے باز متاثر نہیں ہوں گے۔ان سب کے بلے کے کناروں کی موٹائی طے حد میں ہی ہے۔جنوبی افریقہ کے اے بی دی ویلیئرس، انگلینڈ کے جو روٹ اور آسٹریلیا کے اسٹیو اسمتھ کے بلے کی موٹائی بھی طے حد میں آتی ہے۔ایسے میں انہیں اپنے بلوں میں تبدیلی کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی ۔