اُڈپی میں بندروں کی اچانک ہلاکت کا سلسلہ جاری۔بندروں کا بخار پھیلنے کے خدشے سے ساحلی کرناٹکا کے عوام میں دہشت
بھٹکل 12؍جنوری (ایس او نیوز)پڑوسی ضلع شموگہ کے ساگر تعلقہ میں منکی فیور سے آٹھ افراد کی ہلاکت کے بعداب اڈپی ضلع کے کنداپور اور کارکلا تعلقہ جات میں مختلف مقامات پر بندروں کے اچانک ہلاک ہونے کے واقعات پیش آنے سے پورے ساحلی علاقہ کے عوام میں دہشت پھیل گئی ہے کہ کہیں بندروں کے بخار(منکی فیور) کی وبااس علاقے میں نہ پھیل جائے۔
بتایاجاتا ہے کہ ضلع اُڈپی کے کارکلاکے ہیرگانا،کے علاوہ کنداپور تعلقہ کے کنڈلور اور ہوسانگڈی کرناٹکا پاور سپلائی عمارت کے احاطے میں جمعرات کے دن بھی بیمار بندر اچانک آکر گرنے کی اطلاعات ملی ہیں ۔ بتایا گیا ہے کہ بندروں کے منھ سے بڑی مقدار میں جھاگ نکل رہاتھا۔ پھروہ تڑپ تڑپ کرمر ہوگئے۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر آفیسر ڈاکٹر روہنی نے بتایا کہ:’’ بندروں کی ہلاکت کا اصل سبب ابھی معلوم نہیں ہوسکا ہے۔ ہلاک ہونے والے بندروں کا پوسٹ مارٹم کرکے ان کے اعضاء کے نمونے شیموگہ میں موجود وائرس تشخیص کرنے والی لیباریٹری میں بھیج دئے گئے ہیں۔اس کے علاوہ مردہ بندروں کے جسم پر پائے گئے کھٹمل نما کیڑے (پِسُّو) بھی جانچ کے لئے لیباریٹری میں بھیج دئے گئے ہیں ۔ لیباریٹری کی رپورٹ دوچار دن میں مل جائے گی ۔ اس کے بعد ہی کچھ کہا جاسکے گا۔‘‘
خیال رہے کہ اس بیماری کو ’کیاسانور فاریسٹ ڈیسیز‘(کے ایف ڈی) بھی کہاجاتا ہے کیونکہ 1957میں شیموگہ کے کیاسانور جنگلاتی علاقے سے پہلی مرتبہ یہ بیماری دیکھنے میں آئی تھی جس میں سنکڑوں بندر ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد یہ وبا انسانوں میں عام ہوگئی تھی۔ اب پچھلے کچھ ونوں سے شیموگہ ضلع کے ساگر میں بندر کے بخارکے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ساگر میں اب تک اس بخار سے آٹھ افراد کی موت ہوچکی ہے اور بہت سارے افراد اس کے وائرس سے متاثر پائے گئے ہیں۔اس کے بعد اب شیموگہ سے متصلہ ضلع اڈپی میں اس طرح بیمار بندروں کی موت واقع ہونے سے عوام کا خوفزدہ ہونا فطری بات ہے۔ جس کے بعد ضلع اُتر کنڑا کے ہوناور، سداپور اور بھٹکل میں بھی اس بیماری کو لے کر تشویش پائی جارہی ہے۔
اُڈپی کی ڈسٹرکٹ ملیریا ریگیولیٹری آفیسر ڈاکٹر پرشانت بھٹ نے بتایا کہ :’’ہم نے انسانوں میں اس بیماری کے اثرات پھیلنے کے تعلق سے معلومات اکٹھا کرنی شروع کردی ہے۔ابھی تک ایسا کوئی بھی معاملہ سامنے نہیں آیا ہے۔ہم نے احتیاطی طور پر ریڈ الرٹ جاری کردیا ہے اور عوام کو چوکنا کیا جارہا ہے۔‘‘ معلوم ہوا ہے کہ محکمہ صحت کے علاوہ دیگرمختلف محکمہ جات کے اشتراک سے جنگلاتی علاقے سے قریب رہنے والوں کو محتاط رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔