ہماری بھول ،کنول کاپھول-بی جے پی حکومت سے ناراض خاندان نے شادی کارڈپرچھپوایا
بھوپال،14؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مدھیہ پردیش کے ساگر ضلع میں ایک خاندان ریاستی حکومت سے اتنا خفا ہے کہ اس کے خلاف اپنی بیٹی کی شادی کا کارڈ چھپوایا تو اس میں ’’ہماری بھول۔کنول کا پھول‘‘ لکھواکر منفرداحتجاج کررہاہے۔ ساتھ ہی ان کا کہنا ہے کہ وہ اسکول کے لباس اور مختلف طریقوں سے بھی احتجاج کریں گے۔
خیال رہے کہ اس سے پہلے گجرات کے تاجروں نے بل اور رسیدو ں پر بی جے کی مخالفت میں جملے درج کرتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کی تھی۔
بتایا گیا ہے کہ 6 فروری کو ساگر میں دیوریا تحصیل کے رہنے والے راجندر کی بیٹی راگنی کی شادی طے کی گئی ہے، شادی کے لیے راجندر کو اپنا فارم گروی رکھنے کی نوبت آگئی کیونکہ بیٹا انوراگ جین جو 2010 میں محکمہ صحت میں معاہدے پر مقرر ہوا تھا، اس کے ساتھ تقریباََ 473 ملازمین کوحکومت نے ملازمت سے نکال دیاہے۔ انوراگ کی ماں انیتا کا کہنا ہے کہ ان کا لڑکا 7 سال کی عمر میں کام کرنے کے لیے گیاتھا، ان کے مطابق گھرمیں کوئی آمدنی نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے کاشت گروی رکھی ہے، اب قرض لینے پیر کو نکل جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے زندگی میں یہی غلطی کی کہ بی جے پی کو ووٹ دیا۔ وہیں انوراگ نے کہاکہ اب ہم نے کارڈ پر چھپوایا ہے، اور دوسروں تک خبر پہنچا رہے ہیں کہ بی جے پی کو ووٹ دینے کی اب بھول نہ کریں۔ ان کے مطابق اب وہ آگے بچوں کے اسکول لباس میں، پھرگھر کے باہر بھی بینر لگوائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کو ملازمت دینے کے بارے میں بات کر رہی ہے لیکن حقیقت میں یہ سرکار ملازمت دینا تو دور کی بات، لوگوں کو ملازمت سے نکالنے کا سبب بن رہی ہے۔
شادی کا یہ کارڈ شہ سرخیوں میں ہے، کانگریس اس معاملے پرحملہ آور ہے ۔ کانگریس کے ترجمان کے کے مشرا نے کہاکہ یہ اشارہ اب چنگاری کے طور پر سامنے آیا ہے، 2018 میں آتش فشاں بنے گا۔سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے ۔حکومت کو منہ دکھانا بھی مشکل ہو جائے گا۔وہیں بی جے پی ترجمان راہل کوٹھاری نے کہاکہ شیوراج حکومت میں کبھی نہ اوور ڈرافٹ ہوا نہ تنخواہ رکی، حکومت کو سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔اگر شادی میں مسئلہ تھا تو اطلاع دیتے، وہ وزیراعلیٰ منصوبے کے ذریعے شادی کرواتے، رخصتی بھی کر آتے۔