لکھنو،24؍جون (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندو -مسلم جوڑا محمد انس صدیقی اور ان کی اہلیہ تنوی سیٹھ کے پاسپورٹ کے تنازع میں اب نیا موڑ آگیا ہے۔ لکھنو پولیس نے تنوی سیٹھ کے پاسپورٹ کی جانچ ایل آئی یو سے کرانے کی ہدایت دی ہے۔ پولیس کے مطابق تنوی سیٹھ کے نام اور پتہ کی جانچ کی جائے گی۔ پاسپورٹ تنازع کے طول پکڑنے کے بعد بھلے ہی تنوی سیٹھ کو پاسپورٹ جاری کردیا گیا ہو ، تاہم اگر جانچ میں گڑبڑی پائی گئی تو تنوی سیٹھ کا پاسپورٹ ضبط بھی ہوسکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ پاسپورٹ افسر وکاس مشرا پر درخواست گزار تنوی سیٹھ نے بدسلوکی کا الزام عائد کیا تھا ۔ تنوی سیٹھ کے مطابق جب وہ اپنی درخواست لے کر وکاس مشرا کے پاس گئی ، تو انہوں نے مسلم شخص سے شادی کرنے کو لے کر ذاتی تبصرے کئے ، جب تنوی سیٹھ نے اس کی مخالفت کی ، تو وکاس مشرا نے اس کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔
تنوی سیٹھ نے اس پورے معاملہ کی شکایت ٹویٹر کے ذریعہ وزارت خارجہ سے کی۔ واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وزارت خارجہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے لکھنو دفتر سے رپورٹ طلب کی تھی ، جس کے بعد وکاس مشرا کا تبادلہ کردیا گیا اور ساتھ ہی ساتھ تنوی سیٹھ کا پاسپورٹ بھی جاری کردیا گیا تھا۔